تعریف:خوفِ خدا
کا مطلب یہ ہے کہ اللہ پاک کی بے
نیازی، اس کی ناراضی، اس کی گرفت اور اس کی طرف سے دی جانے والی
سزاؤں کا سوچ کر انسان کا دل گھبراہٹ میں مبتلا ہوجائے۔(نجات دلانے والے اعمال کی معلومات، صفحہ 200)آیت مبارکہ:اللہ پاک نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا:یٰٓاَیُّہَاالَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا تَّقُوْ اللہَ۔ترجمہ:اے ایمان والو! اللہ پاک
سے ڈرو۔وَ
لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِۚ ۔
ترجمہ کنزالایمان:اور جو اپنے ربّ کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے
اس کے لئے دو جنتیں ہیں۔حدیث: مبارکہ:حضرت حسن بن مالک رضی
اللہُ عنہ سے روایت ہے، وہ
بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلم نے لوگوں سے خطاب فرمایا تو خطاب کے دوران آپ صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے سامنے بیٹھا ہوا ایک شخص
رو پڑا، اس پر حضور صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:اگر آج تمہارے
درمیان وہ تمام مؤمن موجود ہوتے، جن کے
گناہ پہاڑوں کے برابر ہیں تو انہیں اس کی یعنی اس ایک شخص کے رونے کی وجہ سے بخش
دیا جاتا اور یہ اس وجہ سے ہے کہ فرشتے بھی اس کے ساتھ رو رہے تھے اور دعا کر رہے
تھے: اے اللہ
پاک! نہ رونے والوں کے حق میں رونے والوں کی شفاعت قبول فرما۔(اس حدیث: کو امام بہیقی اور منذری نے روایت کیا)حضرت زید بن ارقم رضی
اللہُ عنہ نے بیان کیا ہے:ایک آدمی نے عرض کی:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم! میں دوزخ سے کیسے بچ سکتا ہوں؟آپ نے فرمایا:اپنی آنکھوں
کے آنسوؤں کے ذریعے، جو آنکھ اللہ پاک
کے خوف سے رو پڑی، اسے کبھی(دوزخ کی) آگ نہیں چھوئے
گی۔( اس حدیث: کو امام ابن رجب حنبلی رحمۃ اللہ علیہ نے روایت کیا)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہُ عنہ کا بیان ہے، رسول اللہ صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:اس آپ کے علاوہ ہر
آنکھ قیامت کے دن رو رہی ہوگی،
1۔جو اللہ پاک کی حرام کردہ چیزوں کو دیکھنے سے جھکی
رہی۔2۔وہ آنکھ جو اللہ پاک کی راہ میں بیدار رہی۔3۔اور وہ آنکھ جو اللہ پاک
کے خوف کی وجہ سے جس سے مکھی کے سر کے برابر آنسو بہہ نکلے۔(اس حدیث: کو امام ابو نعیم اور منذری نے روایت کیا)حضرت انس رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے، حضور اکرم صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:اللہ پاک
فرمائے گادوزخ میں سے ہر ایسے شخص کو نکالو، جس نے ایک دن بھی مجھے یاد کیا یا میرے خوف سے کہیں بھی مجھ سے ڈرا۔(اس حدیث: کو امام ترمذی نے روایت کیا اور اسے حسن قرار
دیا)حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی
اللہُ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جس مسلمان کی آنکھ
سے مکھی کے سر کے برابر خوفِ خداوندی کی وجہ سے آنسو بہہ کر اس کے چہرے پر آ گرے
تو اللہ
پاک اس پر دوزخ کو حرام فرما دے گا۔(اسے امام
ابن ماجہ اور طبرانی نے روایت کیا ہے) حضرت ابوہریرہ رضی
اللہُ عنہ سے روایت ہے، رسول اکرم صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:اللہ پاک
کے خوف سے رونے والا انسان دوزخ میں داخل نہیں ہوگا، جب تک کہ دودھ تھن میں واپس نہ چلا جائے اور اللہ پاک
کی راہ میں پہنچنے والی گردوغبار اور جہنم کا دھواں جمع نہیں ہو سکتے۔