خوف خدا پاک کا
مطلب:خوفِ خدا کا مطلب یہ ہے اللہ پاک کی بے نیازی، اس کی گرفت اور اس کی طرف سے آنے والی سزاؤں کا
سوچ کر انسان کا دل گھبراہٹ میں مبتلا ہوجائے۔(احیاء العلوم،)ربّ کریم نے خود قرآن پاک میں
ارشاد فرمایا:وَاِیَّایَ
فَارْھَبُوْن ۔ترجمۂ کنزالایمان:اور خاص میرا ہی ڈر رکھو۔(پ1، البقرہ:40)خوف خدا کی اہمیت:خوفِ خدا نیکی کا سرچشمہ ہے، برائی سے
اس لئے بچنا کہ اس سے اللہ پاک
ناراض ہوتا ہے اور اللہ پاک کی رضا کے لئے نیکی کرنا اس کا دوسرا رُخ ہے،خشیتِ الٰہی(یعنی اللہ پاک کا ڈر) انسان کو اللہ پاک سے بہت قریب کر دیتا ہے، کیونکہ اس کی وجہ سے انسان برائیوں سے بچنے اور نیکی کرنے کوشش کرتا ہے۔ رسول
پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے خوفِ خدا کو دانائی کی اصل بنیادقرار دیا ہے اور اللہ پاک
نے اسے انسانی فضیلت کا ذریعہ بتایا ہے۔ خوف خدا میں رونے کے بے شمار فضائل ہیں کہ
یہ رو نا ہمیں ربِّ کریم کی ناراضی سے بچا
کر اس کی رضا تک پہنچائے گا۔ان شاءاللہ پاک۔بخشش کا پروانہ:حضرت انس رضی
اللہُ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو شخص اللہ پاک
کے خوف سے روئے، وہ اس کی بخشش فرما دے
گا۔(کنزالعمال، جلد 3،
صفحہ 23، حدیث:5909)نجات کیا ہے؟حضرت عقبہ بن عامر رضی
اللہُ عنہ نے عرض کی:یا رسول اللہ صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نجات کیا ہے؟ ارشاد
فرمایا:اپنی زبان کو قابو میں رکھو، تمہارا گھر تمہیں کفایت کرے اور اپنی خطاؤں پر آنسو بہاؤ۔(شعب الایمان، ،
ج1،ص492، حدیث:805)پسندیدہ قطرہ:رسول اکرم صلی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:اللہ پاک کو اس قطرے سے بڑھ کر کوئی قطرہ پسند
نہیں، جو(آنکھ سے)اس کے خوف سے بہے یا خون کا وہ قطرہ، جو اس کی راہ میں بہایا جاتا ہے۔(احیاء العلوم،جلد 4، صفحہ 200) مدنی تاجدار صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی دعا:مدنی تاجدار صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم اس طرح دعا مانگتے:اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنِیْ عَیْنَیْنِ ھَطَالَتَیْنِ
تُشْفَیَانِ بِذُرُوْفِ الدَّمْعِ قَبْلَ اَنْ تَصِیْرَ الدُّمُوْعَ دَمَأً
وَالْاَضْرَاسُ جمرَأً۔اے اللہ پاک
مجھے ایسی دو آنکھیں عطا فرما، جو کثرت سے
آنسو بہاتی ہوں اور آنسو گرنے سے تسکین دیں، اس سے پہلے کے آنسو خون بن جائیں اور داڑھیں انگاروں میں بدل جائیں۔(ایضاً)رونے جیسی صورت
بنا لے:اللہ
والوں کے نزدیک خوف خدا میں رونا اس قدر اہمیت کا حامل ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی
اللہُ عنہ نے فرمایا:جو شخص رو سکتا ہو تو روئے اور اگر رونا نہ آتا
ہو تو رونے جیسی صورت بنا لے۔(احیاء
العلوم،جلد 4، صفحہ 201)
میرے اشک بہتے
رہیں کاش! ہر دم تیرے
خوف سے یا خدا یا الٰہی
الغرض خوف خدا
میں رونے کے بے شمار فضائل و برکات ہیں، خوف خدا میں رونا سفرِ آخرت کی کامیابی کے لئے اہمیت رکھتا ہے۔اللہ پاک
ہمیں اپنے خوف میں رونے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین