پیاری اسلامی بہنو!خوف خدا میں رونے کے بے شمار فضائل ہیں:خوف خدا ہماری اخروی نجات کا ذریعہ ہے۔خوف خدا اجر عظیم کا باعث ہے۔جیسا کہ قرآن کریم میں ارشاد ربانی ہے:بے شک جو لوگ اپنے رب سے بن دیکھے ڈرتے ہیں ان کے لئے(اللہ)کی مغفرت اور اجر عظیم ہے۔ )پ29، الملک:12)خوف الٰہی اعمال کی قبولیت کا ایک سبب ہے۔بے شک دنیا میں اپنے خالق و مالک کا خوف رکھنے والے آخرت میں امن کی جگہ پائیں گے۔ قرآن مجید میں اللہ پاک فرماتا ہے:بے شک ڈر والے امان کی جگہ میں ہیں )پ25،الدخان:51) خوف خدا رکھنے والے خوش نصیب اللہ پاک کا پسندیدہ بندہ بننے کی سعادت حاصل کر لیتے ہیں۔جیسا کہ ارشاد ہوتا ہے:بیشک پرہیزگار اللہ کو خوش آتے ہیں۔ )پ10، التوبہ:7)سورۂ رحمن میں خوف خدا رکھنے والوں کے لیے دو جنتوں کی بشارت سنائی گئی ہے:چنانچہ ارشاد ہوتا ہے:ترجمہ،کنزالایمان:اور جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لئے دو جنتیں ہیں۔ )پ27، الرحمن:46)حضرت ابراہیم بن ادھم فرماتے ہیں:خواہشات نفس ہلاکت میں ڈالتی ہیں اور خوف خدا شفا دیتا ہے۔یاد رکھو! تمہاری خواہشاتِ نفس اسی وقت ختم ہونگی جب تم اس سے ڈرو گے جو تمہیں دیکھ رہا ہے۔)شعب الایمان،ج:1، ص:115حدیث:;876)خوف خدا کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ حضرت ابراہیم بن شیبان فرماتے ہیں:جب دل میں خوف خدا پیدا ہو جائے تو اس کی شہوات کو توڑ دیتا ہے،دنیا سے بے رغبت کر دیتا ہے،اور زبان کو ذکر دنیا سے روک دیتا ہے۔)شعب الایمان، ج1،ص: 513حدیث:886)اس کے علاوہ بھی بے شمار فضائل کتابوں میں موجود ہیں۔اللہ پاک ہمارے دلوں میں اپنا خوف عطا فرمائے اور آخرت میں ہماری نجات فرمائے ۔آمین