خوف خدا سے رونے کی برکت:جس شخص کی آنکھوں میں خوف خدا کے سبب آنسو جاری ہو
جائیں اور اس کے قطرے زمین پر گریں تو جہنم کی آگ اسے کبھی نہیں چھوئے گی۔(ارشاد حضرت کعب
الاحبار رحمۃُ
اللہِ علیہ)حضرت علی بن بکار بصری رحمۃ اللہ علیہ بہت بڑے محدث اور زہد و تقویٰ سے متصف بزرگ تھے، آپ کے دل پر خوفِ خدا کا اتنا غلبہ تھا کہ دن
رات روتے رہتے، حتٰی کہ آنکھوں کی بینائی
جاتی رہی۔خوف خدا میں رونے کے فضائل:امیر اہلسنت دامَتْ
بَرَکاتُہمُ العالِیَہ کی مایہ
ناز تصنیف نیکی دعوت سے رونے کے چند فضائل پیشِ خدمت ہیں:1۔فرمانِ مصطفی ہے:وہ شخص
جہنم میں داخل نہیں ہوگا، جو اللہ پاک
کے ڈر سے رویا۔2۔حضرت عبداللہ
بن عمرو بن عاص رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں:اللہ پاک کے خوف سے آنسو کا ایک قطرہ بہنا
میرے نزدیک ایک ہزار دینار صدقہ کرنے سے بہتر ہے۔3۔فرمانِ مصطفی ہے:جس مؤمن کی
آنکھوں سے اللہ پاک کے خوف سے آنسو نکلتے ہیں، اگرچہ مکھی کے پَر کے برابر ہوں، پھر وہ آنسو اس کے چہرے کا ظاہری حصّے تک پہنچیں تو اللہ پاک
اسے جہنم پر حرام کر دیتا ہے۔4۔امیر المؤمنین حضرت علی المرتضیٰ شیرِ خدا رضی
اللہُ عنہُ فرماتے ہیں:جب
تم میں سے کسی کو خوفِ خدا سے رونا آئے تو وہ آنسو کو کپڑے سے صاف نہ کرے، بلکہ رخساروں پر بہہ جانے دے کہ وہ اسی حالت
میں ربِّ کریم کی بارگاہ میں حاضر ہو گا۔5۔حضرت ابراہیم علیہ السلام جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو خوفِ خدا کے سبب اس قدر ہوتے
کہ ایک میل کے فاصلے سے ان کے سینے میں ہونے والی گڑگڑاہٹ کی آواز سنائی
دیتی۔6۔حضرت یحییٰ علیہ
السلام نے اپنے والد
گرامی کے حوالے سے فرمایا:جنت اور دوزخ کے درمیان ایک گھاٹی ہے، جسے وہی طے کرسکتا ہے، جو بہت رونے والا ہے۔
جی چاہتا ہے
پھوٹ کے روؤں تیرے ڈر سے اللہ!
مگر دل سے قساوت نہیں جاتی
اللہ پاک ہمیں اپنے خوف میں رونا نصیب فرمائے۔آمین