درود پاک کی فضیلت:فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ہے:جس نے مجھ پر ایک مرتبہ درود پاک پڑھا، اللہ پاک اس پر دس رحمتیں نازل فرمائے گا۔ہمارے مضمون کا عنوان ہےخوفِ خدا میں رونے کے فضائل خوفِ خدا کسے کہتے ہیں؟ آیات، احادیث اور بزرگوں کی روایت کے ذریعے خوفِ خدا میں رونے کے فضائل پیش کئے جائیں گے۔خوفِ خدا کا مطلب:اللہ پاک کی بے نیازی، اس کی ناراضی، اس کی گرفت اور اس کی طرف سے دی جانے والی سزاؤں کا سوچ کر انسان کا دل گھبراہٹ میں مبتلا ہوجائے۔(خوف خدا، صفحہ 14)اسی طرح اللہ پاک نے قرآن پاک میں متعدد جگہ پر خوفِ خدا میں رونے کے فضائل بیان کئے ہیں، جن میں سے ایک یہ ہے، سورۂ رحمن میں خوفِ خدا رکھنے والوں کے لئے دو جنتوں کی بشارت سنائی گئی ہے، چنانچہ ارشاد ہوتا ہے:وَ لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِۚ ۔ترجمہ کنزالایمان:اور جو اپنے ربّ کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے ،اس کے لئے دو جنتیں ہیں۔(پ 27، رحمن: 46)سبحان اللہ!اللہ پاک نے کتنی پیاری فضیلت بیان فرمائی ہے۔ خوفِ خدا کے فضائل :اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمان ہے:جو اللہ پاک سے ڈرتا ہے، ہر چیز اس سے ڈرتی ہے اور جو اللہ پاک کے سوا کسی سے ڈرتا ہے تو اللہ پاک اسے ہر شے سے خوفزدہ کردیتا ہے۔(شعب الایمان، باب الخوف من اللہ ،جلد 1، صفحہ 541، حدیث: 984)اس حدیث: سے ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ ہمیں اپنے ربّ کریم کا ہی خوف رکھنا چاہئے، اگر اللہ پاک کا خوف دل میں موجود ہوگا تو ان شاء اللہ بہت سے گناہوں سے بھی بچ جائیں گے، الحمدللہ ہمارے اسلاف کرام نے بھی خوفِ خدا میں رونے کے فضائل بیان فرمائے ہیں، جن میں سے دو یہ ہیں:1۔حضرت فضیل رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :جو شخص اللہ پاک سے ڈرتا ہے تو یہ خوف ہر بھلائی کی طرف اس کی رہنمائی کرتا ہے۔(احیاء العلوم، جلد 4، صفحہ 198)2۔کسی بزرگ کا قول ہے:جو ہنستے ہوئے گناہ کرے گا تو ربِّ کریم اسے اس حال میں جہنم میں ڈالے گا کہ وہ رو رہا ہوگا اور جو روتے ہوئے نیکی کرے تو اللہ پاک اسے اس حال میں جنت میں داخل فرمائے گا کہ وہ ہنس رہا ہوگا۔(المنبہات علی الاستعداد لیوم المھاد، صفحہ 5) اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں اپنا خوف عطا کرے اور اپنی رضا والے کام کرنے کی توفیق دے۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم

میرے اشک بہتے رہیں کاش ہر دم تیرے خوف سے یا خدا یا الٰہی

(وسائل بخشش، صفحہ 52)