اللہ عزوجل سچا اور اس کا کلام سچا، مسلمان پر
جس طرح لا اله الا الله ماننا ، الله سبحانه و تعالیٰ کو احد صمد لا شريك له جاننا فرضِ اول اور مناط ایمان ہے یونہی
محمدرسول الله صلى الله علیہ و سلم کو
خاتم النبیین ماننا ان کے زمانے میں خواہ ان کے بعد کسی نبی جدید کو یقیناً محال و
باطل جاننا فرضِ اول و جزء ایقان ہے۔وَ لٰكِنْ رَّسُوْلَ اللّٰهِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَؕ-"ہاں اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں میں
پچھلے (فتاویٰ رضویہ جلد 15 صفحہ 631 تخرج
شدہ رضا فاؤنڈیشن)
صحیح البخاری شریف کی طویل حدیث ِشفاعت میں
سیدنا ابو ہریرة رضي الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلى الله علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا:فياتون
محمدا فيقولون يا محمد انت رسول الله و خاتم الأنبياء اولین و آخرین حضور
خاتم النبیین افضل المرسلین صلى الله علیہ و آلہ و سلم کے حضور آ کر عرض کریں گے
آپ الله تعالىٰ کے رسول اور تمام انبیاء کے خاتم ہیں ہماری شفاعت فرمائیں۔(صحیح
البخاری ، حدیث 4712 صفحہ 1169 مطبوعہ دار ابن کثیر دمشق بیروت)
کنز العمال شریف میں ہے:اني عندالله في ام الكتاب خاتم النبيين و إن آدم لمنجدل في
طينته" بے شک بالیقین میں الله عزوجل کے حضور
لوح محفوظ میں خاتم النبیین لکھا تھا اور ہنوز آدم اپنی مٹی میں پڑے تھے(كنزالعمال
جلد 11 صفحہ 449 حدیث 32114 مطبوعہ بیروت)
صحیح مسلم شریف میں سیدنا ابو ہريرة سے روایت
ہے ، بےشک رسول الله صلى الله علیہ و سلم
نے فرمایا مجھے فضیلت دی گئی انبياء كرام عليہم السلام پر چھ (6) وجہ سے ، (۱)مجھے جامع کلمات عطا ہوئے(۲)
مخالفوں کے دل میں رعب ڈالنے سے میری مدد کی گئی(۳)میرے لئے غنیمتیں حلال ہوئیں (۴)میرے
لئے زمیں کو پاک کرنے والی اور مسجد بنایا گیا (۵) مجھے اگلی پچھلی تمام مخلوق کے
لئے رسول بنایا گیا اور مجھ سے انبياء ختم کیے گئے صلى الله علیہ وسلم
(صحيح مسلم ،
صفحہ 246 ، حديث 1054 ،دارالفكر بيروت)
سيدنا جابر رضى الله عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے
ہیں " بين كتفي آدم مكتوب محمد رسول الله خاتم النبيين " آدم علیہ السلام کے دونوں کندھوں کے
درمیان میں لکھا ہوا تھا محمد رسول الله خاتم
النبيين (خصائص الكبرىٰ جلد 1 صفحہ 14 حديث 29 المكتبۃ الحقانیہ )
علامہ جلال الدین سیوطی رحمۃاللہ علیہ نقل كرتے ہیں "انه
عليه الصلاة و السلام خاتم النبيين و انه
لا نبي بعده " بے شک بالیقین آپ علیہ الصلاة و السلام
خاتم النبیین ہیں اور ان کے بعدکوئی نبی نہیں ۔(الازهار المتناثرة في اخبار
المتواترة صفحہ 175 حديث 239 دارالفكر بيروت)
نہیں ہے اور نہ ہوگا بعد آقا کے نبی کوئی
وہ ہیں شاہِ رسل ختمِ نبوت اس کو کہتے ہیں