جنت کیسی ہے؟

Tue, 2 Jun , 2020
3 years ago

آیت مبارکہ:

یُبَشِّرُهُمْ رَبُّهُمْ بِرَحْمَةٍ مِّنْهُ وَ رِضْوَانٍ وَّ جَنّٰتٍ لَّهُمْ فِیْهَا نَعِیْمٌ مُّقِیْمٌۙ (۲۱) خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًاؕ-اِنَّ اللّٰهَ عِنْدَهٗۤ اَجْرٌ عَظِیْمٌ(۲۲)

تَرجَمۂ کنز الایمان: ان کا رب انہیں خوشی سناتا ہے اپنی رحمت اور اپنی رضا کی اور ان باغوں کی جن میں انہیں دائمی نعمت ہے ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں گے بےشک اللہ کے پاس بڑا ثواب ہے۔ (پ ۱۰۔التوبہ ۳۲۔۲۱)

بے شک ڈر والے باغوں اور چشموں میں ہیں ان میں داخل ہو کر سلامتی کے ساتھ امان میں اور ہمیشہ ان کے سینوں میں جو کچھ کینے تھے سب کھینچ لیے آپس میں بھائی ہیں تختوں پرروبرو بیٹھے نہ انہیں اس میں کچھ تکلیف پہنچے نہ وہ اس میں سے نکالے جائیں ۔

حدیث مبارک:

۱،۔ حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ خاتم المرسلین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں نے اپنے نیک بندوں کے لیے ایسی چیزیں تیار کی ہیں جو نہ کسی آنکھ نے دیکھیں نہ کسی کان نے سنیں اور نہ کسی انسان کے دل میں اس کا خیال گزرا، اگر چاہو تو یہ آیت پڑھ لو ارشاد ہوتا ہے : فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّاۤ اُخْفِیَ لَهُمْ مِّنْ قُرَّةِ اَعْیُنٍۚ-جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(۱۷)

تَرجَمۂ کنز الایمان: تو کسی جی کو نہیں معلوم جو آنکھ کی ٹھنڈک ان کے لیے چھپا رکھی ہے صلہ اُن کے کاموں کا۔ (السجدہ ، 17)

واقعہ :

محبوب ربِ اکبر صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی بارگاہ میں ایک اعرابی نے حاضر ہو کر عرض کیا کہ جس حوض کے بارے میں آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم بتاتے ہیں وہ کیسا ہے؟

پھر ایک حدیث میں بیا ن یہاں تک کہ اس مقام پر پہنچے کہ اعرابی نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا اس میں پھل بھی ہیں؟

فرمایا : ہاں اور اس میں ایک درخت ہے جیسے طوبی کہا جاتا ہے وہ فردوس کو ڈھانپے ہوئے ہے۔ عرض کی کیا وہ ہماری زمین کے کس درخت سے مشابہت رکھتا ہے؟فرمایا: وہ تمہاری زمین کے کسی درخت سے مشابہت نہیں رکھتاہے فرمایا: تمہاری زمین کے کسی درخت سے مشابہت نہیں رکھے مگر ،۔ کیا تم کبھی ملک شام گئے ہو؟ عرض کیا، نہیں یارسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرمایا : وہ ملک شام کے ایک درخت کی طرح کا درخت ہے جسے جو زہ یعنی اخروٹ کا درخت کہا جاتا ہے ،۔ وہ ایک ہی تنے پراُگتا ہے پھر اس کی شاخیں پھیل جاتی ہیں۔

عرض کیا، اس کی جڑ کی لمبائی کتنی ہے؟ فرمایا۔ اگر تمہارے پالتو اونٹوں میں سے چار سال کی عمر کا اونٹ سفر کرے تو اس وقت تک اس کی مسافت قطع نہ کرسکے گا جب تک بڑھاپے کی وجہ سے اس کے سینے کی ہڈیاں نہ ٹوٹ جائیں ۔اس نے عرض کی ،کیا اس میں انگور ہیں ؟ فرمایا۔ ہاں عرض کیا

اس کے خوشے کی لمبائی کتنی ہے ؟ فرمایا۔

سیاہ و سفید کوے کے مسلسل ایک ماہ اس طرح اڑنے کی مسافت کہ نہ وہ گرے نہ رکے اورنہ ہی سستی کرے

عرض کیا۔ جنت کے انگور کے ایک دانے کا حجم کتنا ہے؟

فرمایا۔ کیا تمہارے باپ نے کبھی اپنے ریوڑ میں سے کوئی بڑا جنگلی بکرا ذبح کرکی اس کی کھال اتار کر تمہاری ماں کو دی ہے اور کہا ہے کہ اس کی صفائی کرکے رنگ لو پھر اس کو پھاڑ کر ایک بڑا سا ڈول بناؤ جس کے ذریعے ہم اپنے مویشیوں کو اپنی مرضی کے مطابق سیراب کرسکیں َ؟ اس نے عرض کیا ہاں

پھر عرض کیا وہ دانہ مجھے اور میرے اہل خانہ کو شکم سیر کردے گا؟

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلکہ تمام رشتہ داروں کو بھی

باغ جنت میں محبت محمد مسکراتے جائیں گے

پھول رحمت کے جھڑیں گے ہم اٹھاتے جائیں گے

اے اللہ ہمیں اپنے مخلص بندوں میں شامل فرما۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم