جنت کیسی ہے ؟

Mon, 1 Jun , 2020
4 years ago

جنت ایک مکان ہے کہ اللہ پاک نے ایمان والوں کے لیے بنایا ہے ۔اس میں وہ نعمتیں مہیا کی ہیں جن کو نہ آنکھوں نے دیکھا نہ کانوں نے سنا ،نہ کسی آدمی کے دل پر ان کا خطرہ گزرا جوکوئی مثال اس کی تعریف میں دی جائے سمجھانے کے لیے ہے ورنہ دنیا کی اعلی سے اعلی شے کو جنت کی کسی چیز کے ساتھ کچھ مناسبت نہیں ۔

جنت کی وسعت :

اس کو اللہ و رسول ہی جانیں ، اجمالی بیان ہے کہ اس میں سو درجےہیں ہر دو درجوں میں وہ مسافت ہے جو آسمان و زمین کے درمیان ہے ، خود اس درجے کی کیا مسافت ہے اس کے متعلق کوئی روایت خیال میں نہیں ،البتہ ایک حدیث ترمذی کی ہے کہ اگر تمام عالم ایک درجہ میں جمع ہو تو سب کے لیے وسیع ہے ۔

جنت کی مسافت :

جنت میں ایک درخت ہے جس کے سائے میں سو برس تک تیز گھوڑے پر سوار، چلتا رہے اور ختم نہ ہو جنت کے دروازے اتنے وسیع ہونگے کہ ایک بازو سے دوسرے بازو تک تیز گھوڑے کی ستر برس کی راہ ہو گی کہ مونڈھے سے مونڈھا چھلتا ہوگا ،بلکہ بھیڑ کی وجہ سے دروا وازہ چر چرانے لگے گا ۔

جنت کی نعمتیں :

جنتیوں کو جنت میں ہر قسم کے لذیذ کھانے ملیں گے ۔جو چاہیں گے آجائے گا فورا ً ان کے سامنے موجود ہوگا ،اگر کسی پرند کو دیکھ کر اس کا گوشت کھانے کا جی ہو تو اسی وقت بھنا ہوا ان کے پاس آجائے گا ۔ اگر پانی وغیرہ کی خواہش ہو تو کوزے خود ہاتھ میں آ جائیں گے ،ان میں ٹھیک ان اندازے کے موافق پانی ،دودھ ،شراب شہد ہوگا کہ ان کی خوا ہش سے ایک قطرہ کم زیادہ نہ ہوگا ، بعد پینے کے خود بخود جہاں سے آئے تھے چلے جائیں گے ۔

جنت میں اللہ کا دیدار :

جنتیوں کو جنت میں اللہ تعالی کا دیدار صاف ہوگا جیسے آفتاب اور چودھویں رات کے چاند کو ہر ایک اپنی اپنی جگہ سے دیکھتا ہے کہ ایک کا دیکھنا دوسرے کے لیے مانع نہیں اور اللہ تعالی ہر ایک پر تجلی فرمائے گا ۔

جنتی حوروں کا گانا :

جب کوئی بندہ جنت میں جائے گا تو اس کے سرہانے اور پائنتی نہایت اچھی آواز سے گائیں گی ،مگران کا گانا یہ شیطانی مزامیر نہیں بلکہ حمد و پاکی ہو گا ، وہ ایسی خوش گلو ہوں گی کہ مخلوق نے ویسی آواز کبھی نہ سنی ہوگی اور یہ بھی گائیں گی کہ ہم ہمیشہ رہنے والیاں ہیں کبھی نہ مریں گے ہم چین والیاں ہیں کبھی تکلیف میں نہ پڑیں گے ہم راضی ہیں ناراض نہ ہونگی،مبارک باد اس کے لیے جو ہمارا اور ہم اس کے ہوں ۔

جنت کا بازار :

جنت میں لوگ ایک بازار میں جائیں گے جسے ملائکہ گھیرے ہوئے ہیں ، اس میں وہ چیزیں ہوں گی کہ ان کی مثل نہ آنکھوں نے دیکھی نہ کانوں نے سنی نہ قلوب پر ان کا خطرہ گزرا ، اس میں سے جو چاہیں گے ان کے ساتھ کر دی جائے گی اور خرید و فروخت نہ ہوگی اور جنتی اس بازار میں باہم ملیں گے چھوٹے مرتبہ والا بڑے مرتبہ والے کو دیکھے گا ، اس کا لباس پسند کرےگا ۔ہنوز گفتگو ختم ہی نہ ہو گی کہ خیال کرے گا ، میرا لباس اس سے اچھا ہے اور یہ اس وجہ سے کہ جنت میں کسی کے لیے غم نہیں (بہار شریعت )

اللہ کریم ہمیں اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے جنت میں آقا علیہ السلام کا پڑوس نصیب فرمائے (آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم )