جنت
کے معنی:
جنت کے معنی
باغ کے ہیں، ایسا باغ جو اپنے سبزہ اور گھنے درختوں کی وجہ سے زمین کو چھپالے۔
جنت ایک بہت
بڑا اور اچھا گھر ہے، جس کو اللہ
تعالیٰ نے مسلمانوں کے لیے بنایا ہے۔
جنت
کی زمین:
زمین زعفران
اور عنبر کی ہے، کنکریوں کی جگہ موتی اور
جواہرات ہیں، اس میں جنتیوں کے رہنے کے لیے نہایت خوبصورت ہیرے جواہرات اور موتی کے بڑے بڑے محل اور خیمے
ہیں۔
جنت
کی دیواریں:
جنت کی
دیواریں سونے چاندی کی اینٹوں اور مشک کے گاروں سے بنی ہیں۔
جنت
کے درجات:
جنت میں سو
درجے ہیں ہر درجے کی چوڑائی اتنی ہے جنتی زمین سے آسمان تک، دروازے اتنے چوڑے ہیں
کہ ایک بازو سے دوسرے بازو تک تیز گھوڑا ستر برس میں پہنچے،
جنت میں ایسی
نعمتیں ہوں گی جو کسی کے خواب و خیال میں بھی نہیں آتیں، طرح طرح کے پھل میوے ددھ
شراب (جنت کی شراب میں نہ بو ہوگی اور نہ ہی نشہ ہوگا) اور اچھے اچھے کھانے اور بڑھیا بڑھیا
کپڑے جو دنیا میں کبھی کسی کو نصیب نہ ہوئے وہ جنتیوں کو دیئے جائیں گے، خدمت میں ہزاروں صاف ستھرے غلمان (کم سن
غلام)ہوں گے۔
جنت
کی حوریں:
سینکڑوں حوریں
ملیں گی، جو اتنی خوبصورت ہیں کہ اگر کوئی ان میں سے دنیا کی طرف جھانکے تو اس کی
چمک اور خوبصورتی سے ساری دنیا بے ہوش ہوجائے۔
جنت
کی دیگر نعمتیں:
جنت میں رہنےوالے کو بہشت میں نیند آئے گی نہ بیماری نہ کوئی ڈر ہوگا نہ کبھی موت آئے گی، نہ کسی قسم کی کوئی تکلیف
ہوگی بلکہ ہرطرح کا آرام ہوگااور ہرخواہش
پوری ہوگی، جتنی کاجس چیز کو کھانے کا دل ہوگا اسے وہ چیز ملے گی اور اس چیز کا ذائقہ حاصل ہوگا۔
جنت کی سب سے
بڑھ کر نعمت اللہ تعالیٰ کا دیدار ہوگا اللہ تعالیٰ کو دنیا کی زندگی میں آنکھ سے دیکھنا رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے لیے خاص ہے۔
اور آخرت میں ہر سنی مسلمان دیکھے گا
، رہا دل سے دیکھنا یا خواب میں دیکھنا تو دوسرے انبیا علیہم السلام بلکہ اولیاء کرام کو بھی حاصل ہے۔
شرح عقائد کی
کتابوں میں ہے کہ آیتوں حدیثوں اور اجماع
امت سے اللہ تعالیٰ کا دیدار ثابت ہے، اہل سنت کے نزدیک
قیامت میں اللہ تعالیٰ کو آنکھوں سے دیکھنا اتفاقی مسئلہ ہے۔
جنت
کا حوض:
حوض ِ کوثر جو
ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کو جنت میں دیا جائے گا، جس میں پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے،
اور مشک سے زیادہ خوشبودار ہے جو اس کا پانی ایک بار پئے گا کبھی پیاسا نہ ہوگا اس
میں جنت سے دو نالے گزرتے ہیں ایک سونے کا اور دوسرا چاندی کا۔
جنت
کا حصول:
جنت حاصل کرنے
کے لیے مومن مسلمان کو چاہیے کہ اچھے اعمال بجالائے
اور نیک کام کرے، نماز جنت کی چابی ہے اور اگر ہم نماز قائم کریں گے تو جنت حاصل
کریں گے ہر نیک کام جنت میں داخل ہونے کے لیے ضروری ہے۔
نَسْاَلُ اللہَ الْعَفْوَ وَالعَافِيَةَ فِیْ الدِّیْنِ وَالدُّنْیَا
وَالْآخِرَۃِ
ترجمہ:ہم اللہ عزوجل سے دین و دنیا اور آخرت میں بخشش اور عافیت کا
سوال کرتے ہیں۔