عشق حقیقی کے معنی: اللہ تعالیٰ سے کی جانے والی محبت۔

عشق مجازی کے معنی: محبوب سے کی جانے والی محبت۔

انسان اپنے لئے منزلیں اور راستے خود چنتا ہے اس کے خود چننے پر صرف اسکا خود کا اختیار ہے اگر وہ چاہے تو اپنے لیے اچھا راستہ بھی اختیار کرسکتا ہے اور برا بھی اسی طرح وہ چاہے تو عشق حقیقی کی منزل کو بھی چن سکتا ہے اور عشق مجازی کی منزل کو بھی۔

آخرت میں کام آنے والا عشق عشق حقیقی ہی ہے، عشق حقیقی صحیح معنوں میں ہے کیا؟ اللہ تعالیٰ پر ایمان کا مطلب اس سے شدید محبت ہے اللہ کا عشق اور ایمان لازم و ملزوم ہے عشق حقیقی اللہ سے محبت کا نام ہے، انسان جب اپنی ذات سے بڑھ کر کسی سے محبت کرنے لگتا ہے تو اسے عشق کا نام دیا جاتا ہے اور انسان عشق صرف خدا ہی سے کرتا ہے اور خدا سے کیا ہوا عشق انتہائی بے لوث ہوتا۔ انتہائی شدت سے بھرپور عشق جو انسان صرف اپنے اللہ سے کرتا ہے حقیقت میں وہی عشق حقیقی کہلاتا ہے۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ انسان سچے دل سے عشق صرف اپنے اللہ سے ہی کرتا ہے، بے شک اللہ تعالی کی تو ذات ہی اتنی بے نیاز ہے محبت بھری ہے کل کائنات کے خالق و مالک ہے بے شک ! ایک بشر کی ذات کے لیے اس سے بڑھ کر تو کچھ بھی نہیں۔

یہ ایک واضح سی حسین حقیقت ہے کہ انسان جب اپنے اللہ کی طرف رجوع کرتا ہے تو فقط کامیابی ہی حاصل کرتا ہے جب اللہ سے دل لگاتا ہے تو کامیابی کو ہی خود کی منزل پاتا ہے وہ جب اپنے ہر کام کو اللہ تعالیٰ کی مرضی سے کرتا ہے تو اسکے سارے کام اچھے ہونے لگتے ہیں اور کامیابی ہی اسکا مقدر بن جاتی ہے سو عشق حقیقی کی واضح منزل کامیابی ہی کامیابی ہے۔

بے شک! اللہ تعالیٰ تو ستر ماؤں سے بڑھ کر اپنے بندوں سے محبت کرتا ہے، عشق حقیقی دراصل حقیقت سے محبت ہے اور حقیقت ابدی شے ہوتی ہے جو ہمیشہ زندہ یا موجود رہتی ہے۔ حب الٰہی اور حب رسول حقیقی ہیں جن کی نوعیت ابدی ہے جبکہ دنیا کی ہر شے مثلاً حسن، دولت، اقتدار وغیرہ وغیرہ محض فریب نظر ہیں اور سب فانی ہیں یعنی فنا ہونے والی ہیں اس لئے عشق مجازی غیر حقیقی شے ہے جس کی کوئی اصلیت نہیں۔

عشق حقیقی انوار الٰہی میں سے ایک نور ہے، ایک ایسا عظیم نور کہ اس سے بڑھ کر کوئی نور نہیں، کیونکہ جسم سے روح کا مرتبہ اونچا ہے، روح سے عقل کا درجہ بلند تر ہے اور عقل سے عشق ارفع و اعلیٰ ہے۔

اللہ پاک دل سے دنیاکی محبت نکال کر اپنا عشق عطا فرمائے۔

محبت میں اپنی گما یاالہی نہ پاؤں میں اپنا پتہ یاالہی

رہوں مست وبےخد میں ولا میں پلا جام ایسا پلا یاالہی