حضور کی حضرت عائشہ سے محبت از بنت فرید، جامعۃ
المدینہ معراج کے سیالکوٹ
ام المومنین
حضرت عائشہ صدیقہ رضی الله عنہ امير المومنین حضرت ابوبكر صدیق رضی الله عنہ کی
صاحبزادی ہیں ان کی ماں کا نام ام رومان ہے ان کا نکاح حضور اقدس ﷺ سے قبل ہجرت
مکہ مکرمہ میں ہوا تھا لیکن کا شانہ نبوت میں یہ مدینہ منورہ کے اندر شوال میں
آئیں یہ حضور ﷺ کی محبو بہ اور بہت ہی چہیتی بیوی ہیں۔
حضور اقدس ﷺ نے
ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کےبارے میں ارشاد فرمایا: اے ام سلمہ!
مجھے عائشہ کے بارے میں کوئی تکلیف نہ دو۔ الله کی قسم ! مجھ پر عائشہ کے سوا تم
میں سے کسی بیوی کے لحاف میں وحی نازل نہیں ہوئی۔ (بخاری، 2/552، حدیث: 3775)
ان
کے بستر میں وہی آئے رسول اللہ پر اور
سلام خادمانہ بھی کریں روح الامین
فقہ وحدیث کے
علوم میں حضور ﷺ کی ازواج کے درمیان عائشہ رضی اللہ عنہا کا درجہ بہت اونچا ہے۔
بڑے بڑے صحابہ کرام علیہم الرضوان آپ سےمسائل پوچھا کرتے تھے۔
فرمایا: عائشہ
کی فضیلت تمام عورتوں پر ایسی ہے جیسے ثرید کی سب کھانوں پر۔ (بخاری، 2/454،
حدیث:3433)
حضرت جبرئیل
علیہ السلام ریشمی کپڑے میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی تصویر لے کر بارگاہ
رسالت میں حاضر ہوئے اور عرض کی یہ دنیا آخرت میں آپ کی زوجہ ہیں۔ (ترمذی، 5/470،
حدیث: 3906)
حضرت عمرو بن
عاص فرماتے ہیں: میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کی یا رسول اللہ ﷺ! آپ کے نزدیک سب
سے پیارا انسان کون ہے؟ فرمایا، عائشہ۔ میں نے کہا: اور مردوں میں سے؟ فرمایا: ان
کے والد (یعنی حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ)۔ (بخاری، 2/519، حدیث: 3662)
سرکار مدینہ ﷺ
کے پڑوس میں رہنے والا ایک ایرانی جو شور با بہت اچھا بناتا تھا، ایک دن اس نے
رسول خدا ﷺ کے لئے بنایا اور آپ کو دعوت دینے حاضر ہوا تو آپ ﷺ نے استفسار فرمایا:
اور کیا عائشہ بھی (مدعو ہے)؟ عرض کی نہیں۔ اس پر آپ ﷺ نے اس کی دعوت قبول کرنے سے
انکار کر دیا، اس نے دوبارہ دعوت دی آپ ﷺ نے پھر دریافت فرمایا: اور کیا عائشہ بھی؟
اس نے انکار کیا تو آپ نے پھر دعوت قبول کرنے سے انکار فرما دیا۔ اس نے تیسری دفعہ
دعوت دی، آپ ﷺ نے پھر پوچھا: کیا عائشہ بھی؟ اس نے عرض کی: جی ہاں! (ان کی بھی
دعوت ہے) تب آپ دونوں ایک دوسرے کوتھامتے ہوئے اٹھے اور اس کے گھر تشریف لائے۔ (مسلم،
ص 808، حدیث: 2037)
در خاک پائے
عائشہ کاصدقہ اللہ ہمیں سیرت عائشہ کو اپنانے کی توفیق اور ان کے فیضان سے حصہ عطا
فرمائے۔ آمين