حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی شہزادی محترمہ ہیں آپ ام المومنین صدیقہ، طیبہ طاہرہ، عابدہ، زاہدہ مفتیہ، مفسرہ، راویہ حدیث علمِ انساب کی ماہرہ اور محبوبۂ محبوب خدا ہیں، حضرت عروہ رضی اللہ عنہا ارشاد فرماتے ہیں:میں نے لوگوں میں امّ المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ سے بڑھ کر کسی کو قرآن، میراث، حلال و حرام، شعر، اقوال عرب اور نسب کا عالم نہیں دیکھا۔ (مستدرک، 5/14،حدیث:6793 بتغیرقلیل)

آپ رضی اللہ عنہا نے براہ راست آقا کریم ﷺ سے علم حاصل کرنے کی سعادت پائی آقا کریم ﷺ کے ظاہری وصال کے بعد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم آپ رضی اللہ عنہا سے مسائل دریافت فرماتے۔ (جس مسئلے میں صحابہ کرام علیہم الرضوان کواشکال ہوتا وہ اس مسئلہ کا حل آپ رضی اللہ عنہا کے پاس پالیتے)۔ آپ آقا کریم ﷺ کی بہت محبوب زوجہ محترمہ ہیں۔ آپ کو یہ خصوصیت حاصل ہے کہ آپ رضی اللہ عنہا کے علاوہ آقا کریم ﷺ نے کسی اور کنواری عورت سے نکاح نہیں فرمایا۔ آپ کو پیارے آقا کریم ﷺ حمیرا اور کبھی کبھی پیار سے عائش فرماتے، آپ تقریباً 9سال کی عمر میں کاشانہ اقدس میں آئیں۔ آقا ﷺ آپ کی دلجوئی کے لیے آپ کے ساتھ مختلف طرح کھیلا بھی کرتے آپ بہت بلند شان و مرتبہ کی حامل ہیں۔

آپ کی شان بلند کیوں نہ ہو کہ خود رب کریم نے قرآن میں آپ کی پاک دامنی کی گواہی سورہ نور میں دی اور اس سلسلے میں تقریباً 18 آیات نازل فرمائیں۔

عظمتِ حسنِ معمور جن کی گواہ عفتِ ذاتِ مستور جن کی گواہ

شانِ رب چشمِ بددور جن کی گواہ یعنی ہے سورۂ نور جن کی گواہ

ان کی پرنور صورت پر لاکھوں سلام

آپ کے پیارے آقا کریم ﷺ کی محبوب ہونے سے متعلق امیر المومنین حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: بے شک حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا حبیبۂ رسول اللہ ﷺ ہیں۔ (الاصابۃ، 8 / 209)

حضور کو مکھن ملی کھجور سے زیادہ محبوب: حضرت ربیعہ بن عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شب سرکارِ دوعالم ﷺ (رات بھر چلتے پھرتے رہےپھر) حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا دیکھو! تم مجھے مکھن ملی کھجور سے بھی زیادہ محبوب ہو۔ (طبقات کبری لابن سعد، 10 / 78)

حضور اکرم ﷺ نے سیدہ فاطمہ زہرہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: اے فاطمہ! کیا تم اس سے محبّت نہیں کرو گی جس سے میں محبّت کرتا ہوں؟ سیّدہ فاطمہ زہرا نےعرض کی:کیوں نہیں۔ اس پر حضور نے فرمایا: عائشہ سے محبّت رکھو۔ (مسلم، ص 1017، حدیث: 2442)

نبیّ پاک ﷺ نے اپنی لاڈلی شہزادی حضرت سیّدہ فاطمہ کو مخاطب کرکے ارشاد فرمایا: ربّ کعبہ کی قسم! تمہارے والد کو عائشہ بہت زیادہ محبوب ہیں۔ (ابو داود، 4/359، حدیث:4898)

ہمیں بھی چاہیے کہ ہم آقا کریم ﷺ کے اہل بیت سے محبت کریں اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی خصوصی محبت رکھیں کہ آپ محبوبۂ محبوبِ خدا ہیں۔

ہم کو امی عائشہ سے پیار ہے ان شاء اللہ اپنا بیڑا پار ہے

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا جھوٹا کھانا: آقا کریم ﷺ آپ کے جوٹھے کو بھی پسند فرماتے، آپ فرماتی ہیں: میں ہڈی سے (دانتوں کے ساتھ) گوشت اتارتی حالانکہ میں حائضہ ہوتی اور وہ ہڈی آقا کریم ﷺ کو پیش کرتی آپ اپنا دہن مبارک اسی جگہ رکھتے جس جگہ میں نےرکھا تھااور میں (پیالےمیں) پانی پی کر آقا کریم ﷺ کو (پیالہ) دیتی تو آپ پیالے میں اسی جگہ اپنا لب مبارک رکھتے (پانی نوش فرماتے) جہاں سے میں نے پیاہوتا۔ (ابو داود، 1/121، حدیث: 259)

سبحٰن اللہ! اس روایت سے ان لوگوں کو درس حاصل کرنا چاہیے جو اپنی بیویوں سے اچھا برتاؤ نہیں کرتے ان سے بات چیت نہیں کرتے یا حائضہ کے ساتھ یا اس کا جوٹھا کھانا درست نہیں سمجھتے۔

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا آقا کریم ﷺ سے بلاجھجک کلام فرمانا، ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو آقا کریم ﷺ کے ساتھ گفتگو کرنے کی بہت قدرت تھی اور وہ جو چاہتیں بلاجھجک عرض کردیتی تھیں۔ اور یہ اس قرب و محبت کی وجہ سے تھا جو ان کے مابین تھی۔ (مدارج النبوۃفارسی، 2/471)

آپ کو یہ شرف بھی حاصل ہے کہ آپ کا گھر مبارک نزولِ وحی کا مقام رہا۔ آپ کو حضرت جبرائیل علیہ السلام نے سلام فرمایا۔

ان کے بستر میں وحی آئے رسول اللہ پر اور سلامِ خادمانہ بھی کریں روح الامین

آپ ﷺ کا ظاہری وصال مبارکہ حضرت عائشہ کے حجرہ مبارکہ میں آپ کی گود مبارکہ میں ہوا اس وقت حضور کا سر مبارک انکے سینہ و حلق کے درمیان تھا اور آپ کے حجرہ مبارکہ میں ہی پیارے آقا ﷺ کا روضہ مبارکہ ہےجو کہ مرجع خلائق ہے۔

اللہ پاک آپ رضی اللہ عنہا کے درجات بلند فرمائے۔ اللہ کریم کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بلاحساب مغفرت ہو۔ آمین بجاہ خاتم النبین ﷺ