حضرت یسع علیہ السلام بنی اسرائیل کے انبیاء میں سے ہیں آپ کوحضرت الیاس نے بنی اسرائیل پر  اپنا خلیفہ مقررکیااوربعدمیں آپ علیہ السلام کو شرف نبوت سے سرفرازفرمایاگیا. آپ علیہ السلام کا مبارک نام یسع ہے اور آپ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولادمیں سے ہیں الله پاک نے آپ کو نبوت کے ساتھ بادشاہت بھی عطافرمائ قرآن کریم میں آپ علیہ السلام کا تزکرمتعدجگہوں پر ہیں۔

الله پاک نے آپ کو بہترین لوگوں میں شمار کیا ہے: آیت: وَ اذْكُرْ اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ ذَا الْكِفْلِؕ-وَ كُلٌّ مِّنَ الْاَخْیَارِ(48)ترجمہ . . اور یاد کرو اسمٰعیل اور یسع اور ذُو الکِفْل کویادکرواورسب بہترین لوگ ہیں

یعنی اے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم آپ حضرت اسماعیلص حضرت یسع اور حضرت ذوالکفل علیہم السلام کے فضائل اوران کے صبرکویادکریں تاکہ ان کی سیرت سے آپ کو تسلی حاصل ہو.اوران کی پاک خصلتوں سے لوگ نیکیوں کاذوق وشوق حاصل کریں اوروہسب بہترین لوگ ہیں۔

تمام جہان والوں پرفضیلت دی:آیت : فرمان باری تعالی ہے : وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ یُوْنُسَ وَ لُوْطًاؕ-وَ كُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعٰلَمِیْنَ(86 ترجمہ اوراسماعیل اوریسع اوریونس اورلوط کو(ہدائت دی) اورہم نے سب کوتمام جہان والوں پرفضیلت عطافرمائ ہے۔

اللہ پاک نے اس آپ آیت میں ان انبیاء کرام کاذکرفرمایاجن کےنہپروکارباقی رہےاورنہ ان کی شریعت جیسے حضرت اسماعیل

حضرت لوط علیھم السلام: خازن النعام تحت الآیت32/2086/ اوراس آیت میں اس بات کی دلیل ہے کہ انبیاء کرام علیھم السلام فرشتوں سے افضل ہیں کیونکہ جہان میں اللہ عزوجل کے سواتمام موجودات داخل ہیں توفرشتے بھی اس میں داخل ہیں اورجب تمام جہان والوں پرفضیلت دی توفرشتوں پربھی فضیلت ثابت ہوگئ ہے اوریہ آپ علیہ السلام کاقرآنی تزکرہ بھی ہے۔ ( خازن الآنعام تحت الآیتہ32/2086/)

ان دونوں آیتوں الله پاک نے آپ علیہ السلام کاتزکرہ اورقرآنی صفات بیان کی ہیں ہمیں چاہیے کہ ہم بھی انبیاءکرام کی سیرت پرعمل کریں اوردوسروں تک پنجاۓ اللہ پاک سے دعاہے کہ ہمیں انبیاء کرام علیھم السلام کاادب واحترام کرنے کی توفیق عطافرماۓ امیں۔ بجاہ خاتم النبین صلی اللہ علیہ وسلم. امین ثم آمین جزاک اللہ خیرا