استغفار کے بہت سے فضائل ہیں استغفار کرنے سے بندہ گناہ سے بچتا ہے استغفار کی کثرت ہونی چاہیے استغفار کے متعلق بہت سی احادیث ہیں جن میں سے چند یہ ہیں:

آیت مبارکہ استغفار کے با رے میں جسں کا مفہوم یہ ہے ۔ اور اللہ کا کام نہیں کہ انہیں عذاب کرے جب تک اے محبوب تم ان میں تشریف فرما ہو اور اللہ انہیں عذاب کرنے والا نہیں جب تک وہ بخشش ما نگ رہے ہے۔

(1) رسول کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تبارک تعالیٰ فرماتا ہے اے میرے بندو تم سب گناہ گار ہو مگر جیسے میں نے بچایا۔لہذا مجھ سے مغفر ت کا سوال کرو میں تمہاری مغفرت فرما دوں گا تم میں سے جس نے یقین کر لیا کہ میں بخش دنیے پر قادرہوں پھر مجھ سے میری قدرت کے وسیلہ سے استغفار کیا تو میں اس کی مغفرت فرما دوں گا۔(سنن ابن ماجہ کتاب الزہر باب ذکر التوبۃ، رقم 425،ج4،ص495)

(2) دل کی صفائی کا سبب:حضرت سیدنا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے خاتم المرسلین حضور کریم صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے ارشاد فرمایا۔بیشک تانبے کی طرح دلوں کو بھی زنگ لگ جاتا ہے اور اس کی جلاء یعنی صفائی استغفار کر نا ہے ۔ (مجمع الزوائد، کتاب التوبہ، باب ماجاء فی الاستغفا ر، رقم 17575، ج 10 ص 495)

(3) زرق کی کشادگی کا سبب: حضرت سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ار شا د فرمایا جس نے استغفار کو اپنے اوپر لازم کر لیا اللہ تعالیٰ اس کی ہر پریشانی دور فرما دے گا اور ہر تنگی سے اسے راحت عطا فرما کے گا اور ایسی جگہ سے رزق عطا فرمائے گا جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہو گا۔ ( ابن ماجہ ، کتا ب الآ دا ب ، با ب استغفار، رقم: 3819 ، ج 4، ص 257)

(4) نامہ اعمال خوش کرئے گا: حضرت سیدنا زبیر بن عوام رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ے نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فر ما یا: جو اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کا نامہ اعمال اسے خوش کرے اس کو چاہیے۔کہ اس میں استغفار کا اضافہ کرے۔(مجمع الزروالہ، کتاب التوبہ، باب الاكثار من الاستغفارر قم 17579، ج107 ، ص 347)

(5) سترہ مرتبہ استغفار کرنے کا ثواب: حضرت سیدنا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ ارشاد فرماتے ہے حضور کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ایک سفر کے موقع پر ارشاد فرمایا۔استغفار کرو تو ہم استغفار کرنے لگے۔پھر فرمایا، اسے سترہ مرتبہ پورا کرو جب ہم نے یہ تعداد پوری کردی تو حضور کریم نے ارشاد فرمایا جو آدمی یا عورت اللہ تعالیٰ سے ایک دن میں سترہ مرتبہ استغفار کر تاہے تو اللہ تعالیٰ اس کے سات سو گناہ معاف فرما دیتا ہے اور بے شک جو شخص دن یارات میں سات سو سے زیادہ گناہ کرے وہ بڑا بد نصیب ہے۔(بیہقی شعب الایمان، باب فی محبۃ الله، فصل فی ادامہ ذکر اللہ پاک رقم 252، جلدا ص (442)