انسان جو ہے وہ ایک خطا کا پتلا ہے بعض اوقات نہ چاہتے ہوئے بھی وہ اتباع شیطان کے سبب گناہ کر بیٹھتا ہے تو اس صورت میں بندہ کو چاہیے کہ وہ اپنے کئے ہوئے گناہ پر نادم ہو کر اپنے رب کی بارگاہ میں یہ امید کرتے ہوئے حاضر ہو کہ رب تعالیٰ گناہ کو معاف فرمادے گا۔ توبہ و استغفار کرے کیو نکہ اللہ تعالیٰ استغفار کو پسند فرماتا ہے۔ہمارے موضوع کا نام بھی استغفار ہی ہے چونکہ ہمارا موضوع استغفا ر ہے تو سب سے پہلے ہمیں استغفار کا طریقہ آنا چاہیے اس کے لئے چند شرطیں ہیں۔

استغفار کی شرائط: اپنے گناہوں پر استغفار کرنے کیلئے 3 شرائط ہیں:(1) بندہ اپنی کی ہوئی خطا کا اقرار کرے(2)بندہ اپنی کی ہوئی خطا پر شرمندہ ہو(3)بندہ اپنی کی ہوئی خطا کو آئندہ نہ کرنے کا پختہ ارادہ کرے کہ وہ دوبارہ ایسا نہیں کرے گا۔

ایک حدیث شریف میں ہے کہ اللہ کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ اپنا دست قدرت پھیلاتا ہے رات میں تاکہ استغفار کرے دن کو گناہ کرنے والا اور اللہ پاک اپنا دست قدرت پھیلا تا ہے دن میں تاکہ استغفار کرے رات کو گناہ کرنے والا۔(مسلم)