بندہ جب کوئی گناہ کرتا ہے تو اُس کے دل پر ایک سیاہ نقطہ لگا دیا جاتا ہے پھر اگر وہ توبہ کرے اور اس گناہ سے باز آ جائے اور استغفار کرے تو اُس کا دل چمکا دیا جاتا ہے، اور اگر وہ مزید گناہ کرے۔تو اس سیاہی میں اضافہ کر دیا جاتا ہے۔یہاں تک کہ اس کےدل پر سیاہی چھا جاتی ہے۔یہ وہی زنگ ہے جسے اللہ پاک نے قرآن پاک میں یوں ارشاد فرمایا:

كَلَّا بَلْٚ- رَانَ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ مَّا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ(۱۴) ترجمہ کنزالایمان: کوئی نہیں بلکہ اُن کے دلوں پر زنگ چڑھا دیا ہے۔ (پ30، المطففین: 14)

ہر پریشانی سے نجات : جو استغفار کی کثرت کرے گا اللہ پاک اس کی ہر پریشانی دور فرمائے گا ہرتنگی سے اس کے لئے نجات کی راہ نکالے گااور ایسی جگہ سے رزق عطا فرمائے گا جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہو گا ۔ (سنن ابی داؤد، کتاب الوتر، باب فی الاستغفار ،الحديث:1518 ،ج 2 ،ص122)

دریا کی جھاگ کے برابر گنا ہوں کی بخشش: رسول الله صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا جو شخص سوتے وقت تین مرتبہ استغفر الله الذی لا اله الا ہو الحی القیوم پڑھے تو اس کے تمام گناہ بخش دیے جاتے ہیں اگر چہ وہ کثرت کے اعتبار سے دریا کی جھاگ صحرا کی ریت ،درخت کے پتوں اور دنیا کے ایام کے برابرہوں۔(کیمیائے سعادت مترجم ص 164)

گناہ کے بعد استغفار کرنا: حضرت عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہ ارشادفرماتے ہیں کہ قرآن شریف میں دو آیتیں ایسی ہیں کہ جو شخص گناہ کے بعد ان دونوں آیتوں کو پڑھ کر استغفار کرے گا تو اس کا گناہ بخش دیا جائیگا۔وه دو آیتیں یہ ہیں:

وَ الَّذِیْنَ اِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَةً اَوْ ظَلَمُوْۤا اَنْفُسَهُمْ ذَكَرُوا اللّٰهَ فَاسْتَغْفَرُوْا لِذُنُوْبِهِمْ۫-وَ مَنْ یَّغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اللّٰهُ ﳑ وَ لَمْ یُصِرُّوْا عَلٰى مَا فَعَلُوْا وَ هُمْ یَعْلَمُوْنَ(۱۳۵) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور وہ کہ جب کوئی بے حیائی یا اپنی جانوں پر ظلم کریں اللہ کو یاد کرکے اپنے گناہوں کی معافی چاہیں اور گناہ کون بخشے سوا اللہ کے اور اپنے کیے پر جان بوجھ کر اَڑ نہ جائیں۔(پ4، اٰلِ عمرٰن:135)

دوسری آیت یہ ہے: وَ مَنْ یَّعْمَلْ سُوْٓءًا اَوْ یَظْلِمْ نَفْسَهٗ ثُمَّ یَسْتَغْفِرِ اللّٰهَ یَجِدِ اللّٰهَ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا(۱۱۰)ترجَمۂ کنزُالایمان: اور جو کوئی بُرائی یا اپنی جان پر ظلم کرے پھر اللہ سے بخشش چاہے تو اللہ کو بخشنے والا مہربان پائے گا۔(پ5، النسآء:110)

گناہوں کی بخشش: آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جو شخص گناہ کے بعد اچھی طہارت کر کے دو رکعت نماز پڑھتا ہے اور اس کے بعد استغفار کرتا ہے تو اُس کا گناہ بخش دیا جاتا ہے۔(ایضا)

جنت میں ایک درجہ: الله عز و جل جنت میں بندے کو ایک درجہ عطا فرمائے گا۔بندہ عرض کرے گا۔اے مولی پاک، یہ درجہ مجھے کیسے ملا؟ الله پاک ارشاد فرمائے گا۔اس استغفار کے بدلےجوتیرے بیٹے نے تیرے لئے کیا۔ (ایضاً)

الله عز و جل ہمیں اپنے لیےاور اپنے والدین کیلئے استغفار کی کثرت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین)۔