پیارے اسلامی بھائیو! حضور علیہ السّلام مرحوم و مغفور ہو کر دن اور رات میں (70) بار استغفار کرتے تھے تو ہم گنہگار ہو کر استغفار کے کتنے حاجت مند ہیں تو آئیے چند معلومات استغفار کے متعلق حاصل کرتے ہیں۔

اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:وَ مَا كَانَ اللّٰهُ لِیُعَذِّبَهُمْ وَ اَنْتَ فِیْهِمْؕ- وَ مَا كَانَ اللّٰهُ مُعَذِّبَهُمْ وَ هُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ(۳۳) ترجمۂ کنز الایمان: اور اللہ کا کام نہیں کہ انہیں عذاب کرے جب تک اے محبوب تم ان میں تشریف فرما ہواور اللہ انہیں عذاب کرنے والا نہیں جب تک وہ بخشش مانگ رہے ہیں۔(پ9، الانفال:33)

تفسیر:علامہ علی بن محمد خازن رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں۔اس آیت سے ثابت ہوا کہ استغفار عذاب سے امن میں رہنے کا ذریعہ ہے۔(خازن، الانفال تحت الآية 193/2،33)احادیث میں استغفار کرنے کے بہت فضائل بیان کیے گئے ہیں ان میں سے (5)احادیث درج ذیل ہیں:

(1) رب پاک فرماتا ہے: عن ابی سعيد الخدری رضی اللہ عنہ عن النبی علیہ السّلام قال الرب: وعزتي وجلالی لا ازال اغفر لهم ما استغفرونى ترجمہ:میں ہمیشہ اس کو بخشتا رہوں گا جو مجھ سے بخشش طلب کرتا رہے گا۔(احمد بن حنبل ، 3 - 29 - رقم 255 11 - المستدرك للحاکم رقم7672)

(2)ایسی جگہ سے رزق جہاں وہم و گمان بھی نہ ہوگا: حضرت عبد الله بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے:رسول الله صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جس نے استغفار کو اپنے لیے ضروری قرار دیا تو اللہ تعالیٰ اسے ہرغم اور تکلیف سے نجات دے گا اور اسے ایسی جگہ سے رزق عطا فرمائے گا جہاں سے اسے وہم و گمان بھی نہ ہوگا۔(ابن ماجہ ، کتاب الادب، باب الاستغفار، 257/4، الحدیث:3819)

(3)استغفار میں اضافہ : من أَحَبَّ أَنْ تَسُرہ صَحِيفَتُه فَلْيُكثر فيها مِنَ الْاِسْتِغْفَارِ ترجمہ: نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جو اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کا نامہ اعمال خوش کرے تو اسے چاہئے کہ اس میں استغفار کا اضافہ کرئے ۔ (اربعین عطار، ص 35)

(4) کس کے لیے زیادہ خوبیاں ہیں: روایت ہے حضرت عبداللہ ابن بسر سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اس کے لیے بہت خوبیاں ہیں جو اپنے نامہ اعمال میں بہت استغفار پائے۔(ابن ماجہ۔ مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح ، ج: 3 ، حدیث: 2356)

(5) نیک اولاد کا فائدہ : الله پاک جنت میں بندے کو ایک درجہ عطا فرمائے گا بندہ عرض کرئے گا: اے مولیٰ پاک یہ درجہ مجھے۔کیسے ملا؟ الله عز وجل ارشاد فرمائے گا۔اس استغفار کے بدلے جو تیرے بیٹے نے تیرے لیے کیا۔(المسند للام احمد بن حنبل، مسند ابی ھریرہ، الحدیث: 10615، ج 3، ص 585 )

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صدقے ایمان پر قائم رہنے اور گناہوں سے توبہ و استغفار کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے آمین