حضرت سیدنا علقمہ اور حضرت سیدنا اسود رضی الله عنہما کا بیان ہے کہ حضرت عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں قرآن پاک میں کچھ آیتیں ایسی ہیں کہ اگر گناہ گار ان کی تلاوت کرکے رب پاک سے مغفرت طلب کرے تو اس کی مغفرت کر دی جائے۔

(1) اللہ پاک ہر پریشانی دور فرما دے گا: جو استغفار کی کثرت کرے گا اللہ پاک اس کی ہر پریشانی دور کرے گا۔ہر تنگی سے اس کے لیے نجات کی راہ نکالے گا اور ایسی جگہ سے رزق عطا فرمائے گا جہاں سے اُسے گمان بھی نہ ہوگا ۔(سنن ابو داؤد، کتاب الوتر، باب فی الاستغفار، الحدیث 1518، ج 2، ص 122)

(2) رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اکثر یہ پڑھتے تھے: رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اکثر یہ پڑھا کرتے تھے۔اے اللہ عزومل! تیری ذات پاک ہے۔اور سب تعریفیں تیرے لئے ہیں اے الله پاک! میری مغفرت فرما بے شک تو توبہ قبول کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے ۔ (کتاب الدعا للطبرانی، القول فی السجود،الحديث، 597، ص 193)

(3) جو یہ کلمات پڑہے اللہ پاک اس کے گناہ بخش دے گا: سوتے وقت جو یہ کلمات میں عظمت و بزرگی والے پروردگار پاک سے مغفرت طلب کرتا ہوں اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور آپ زندہ اور دوسروں کو قائم رکھنے والا ہے اور میں اس کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں،تین مرتبہ پڑھ لے اللہ پاک اس کے گناہ بخش دےگا۔(سنن الترمذی، کتاب الدعوات، الحدیث 3508 ،ج 5، ص 255)

(4) الله پاک جنت میں بندے کو ایک درجہ عطا کرے گا: اللہ پاک جنت میں بندے کو ایک درجہ عطا کرے گا، بندہ عرض کرے گا: اے اللہ عروجل! یہ درجہ مجھے کیسے ملا؟ اللہ پاک ارشاد فرمائے گا: اس استغفار کے بدلے جو تیرے بیٹےنے تیرے لیے کیا ۔ (المسند الامام احمد بن حنبل، مسند ابی ھر یرہ ، الحدیث: 615، ج 3 ، ص 584)

(5)الله پاک سے مغفرت طلب کرنا: ایک شخص جس نے کبھی نیکی نہ کی تھی ایک روز آسمان کی طرف نگاہ اٹھا کر کہنے لگا بے شک میرا ایک پروردگار ہے، اے میرے اللہ عزو جل! میری مغفرت فرما۔اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: میں نے تجھے بخش دیا۔(موسوعۃ الامام ابن ابی الدنیا، حسن الظن باالله، الحدیث: 106، ج 1، ص 104)