استغفار ایسی اہم ترین چیز ہے جس سے بندہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے بخشش اور مغفرت کا پروانہ حاصل کر سکتا ہے۔علامہ اسماعیل حقی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں جان لو! استغفار صابن کی طرح ہے۔جس طرح صابن ظاہری میل کچیل کو دور کر دیتا ہے اسی طرح استغفار باطنی گناہوں کی میل اور گندگیوں کو صاف کر دیتا ہے۔

استغفار کا مطلب: حضرت فضیل بن عیاض رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: بندہ استغفراللہ کہتا ہے اس کا مطلب ہے کہ (مولی! مجھے بخش دے)۔(احیاء العلوم،ص935،ج1)

اللہ کے محبوب بندے: حضرت سید نا خالد بن معدان رحمۃ اللہ علیہ کا بیان ہے کہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: میرے محبوب بندے وہ ہیں جو مجھ سے محبت کے سبب آپس میں محبت رکھتے ہیں ان کے دل مساجد میں لگے رہتے ہیں اور وقت سحر استغفار کرتے ہیں۔جب میں اہل زمین کو عذاب دینے کا ارادہ کرتا ہوں تو انہی لوگوں کی وجہ سے (عذاب) پھیر یتا ہوں۔(احیاء العلوم، ص934، ج1)

بیٹے کا باپ کیلئے استغفار کرنا: رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:اللہ پاک بندے کو جنت میں ایک درجہ عطا فرمائے گا۔بندہ عرض کرے گا اے مولی پاک یہ درجہ مجھے کیسے ملا؟ اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائے گا اُس استعفار کے بدلے جو تیرے بیٹے نے تیرے لئے کیا ہے۔(مسند امام احمد بن حنبل/حدیث 10610/ج3/ص584)

استغفار کے ذریعے رزق کی فراوانی: رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا جو استغفار کی کثرت کرے گا اللہ پاک اس کی ہر پریشانی دورفرمادے گا، ہر تنگی سے اس کے لئے نجات کی راہ نکالے گا اور ایسی جگہ سے رزق حلال عطافرمائے گا جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہوگا۔(سنن ابی داؤد/حدیث1518/ج2/ص122)

گناہ کا علاج : حضرت قتادہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں، قرآن پاک تمہاری بیماری کی تشخیص کرتا اور اس کے لئے دوا تجویز فرماتا ہے گناہ تمہاری بیماری ہے۔اور استغفار اس کا علاج ہے۔(احیاء العلوم/ص 193/ج 1)

استغفار کے فوائد : سنت رسول پر عمل کا موقع، رضائے رب باری تعالیٰ،دل کانرم ہو جانا ،ثواب کے انبار،بزرگان دین کے طریقے پر عمل، پریشانی اور تنگی سے نجات، دل کا چمکا دیا جانا،بخش کا ذریعہ، قرآن پر عمل، گناہ کا علاج۔

نامہ اعمال خوش کرے : فرمان مصطفے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم:مِنْ أَحَبَّ اَنْ یَسُرَّہٗ صَحِیْفَتُہٗ فَلْیُکْثِرْفِیْہا مِنَ الْاِسْتِغْفَارِ جو اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کا نامہ اعمال اسےخوش کرے تو اسے چاہیے کہ اُس میں استغفار کا اضافہ کرے۔(مجمع الزوائد 347/10، حدیث: 17579)

اللہ پاک ہم سب کو استغفار کی کثرت کرنے اور ذات باری تعالیٰ کی رضا پر راضی رہنے کی توفیق عطا فر مائے۔آمین