انسان سے غلطیاں ہوتی رہتی ہیں لیکن اللہ پاک نے ایک دروازہ توبہ و استغفار کا بھی بنایا ہے جو بندہ استغفار کرتا ہے اللہ پاک اس کو اپنی رحمت عطا فرماتا ہے اور میں آپ کی نظر کچھ فرامینِ مصطفیٰ پیش کرتا ہوں:

(1)ہر پریشانی دور ہو گی: نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا جو استغفار کی کثرت کرے گا اللہ پاک اس کی ہر پریشانی دور فرمائے گااور اس کے لیے نجات کی راہ نکالے گا اور ایسی جگہ سے رزق عطا فرمائے گا جہاں سے اسکا گمان بھی نہ ہو گا۔(سنن ابی داؤد،کتاب الوتر،باب فی الاستغفار،الحدیث:،1018ج،2ص،122بتغیر)

(2)100 مرتبہ استغفار کرنا: نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا میں روزانہ 100 مرتبہ اللہ پاک سے استغفار کرتا ہوں۔(کتاب الدعاء للطبرانی،فصل الاستغفار فی ادبارالصلوۃ، الحدیث:،1838ص،516بتقدم وتاخر۔)

(3)اللہ ایک درجہ عطا فرمائے گا: نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا اللہ پاک اپنے بندے کو ایک درجہ عطا فرمائے گا وہ بندہ عرض کرے گا مجھے یہ درجہ کیسے ملا؟ اللہ پاک فرمائے گا: اس استغفار کے بدلے جو تیرے بیٹے نے تیرے لیے کیا۔( المسندللامام احمد بن حنبل،مسندابی ھریرہ،الحدیث:،10615ج،3ص583)

(4)اپنے بندے کی بخشش فرما دی: نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جب بندہ کوئی گناہ کر لے پھر کہے کہ یا اللہ مجھے معاف فرما دے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: میرے بندے سے گناہ ہو گیا اور وہ جانتا ہے کہ اس کا رب ہے جو گناہ پر پکڑ بھی فرماتا ہے اور بخش بھی دیتا ہے اے میرے بندے! جو چاہے کر میں نے تیری بخشش فرما دی۔(صحیح مسلم،کتاب التوبہ،باب قبول التوبہ من الذنوب۔۔۔۔ الخ،الحدیث:2758ص1373۔،1375بتقدم وتاخر)

ہمیں بھی اللہ پاک کی رحمت سے مایوس نہیں ہونا چاہئے بلکہ اس کی بارگاہ میں توبہ و استغفار کرتے رہنا چاہیے اس کی رحمت بہت بڑی ہے وہ ہمیں اپنے حبیب کے صدقے بخشے گا اللہ پاک ہم سب کو ان احادیثِ مبارکہ پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین