پیارے اسلامی بھائیو! گناہوں کی کثرت کی وجہ سے انسان کا دل زنگ آلود ہوجاتا ہے جسے پاک و صاف رکھنے کے لئے اللہ پاک سے اپنے گناہوں کی معافی اور مغفرت طلب کرتے رہنا چاہیے استغفار کرنے سے انسانی زندگی میں بدلاؤ پیدا ہوتا ہے، اس سے روح کو پاکیزگی اور طہارت حاصل ہوتی ہے اور رزق میں برکت حاصل ہوتی ہے،لہٰذا ہر مسلمان کو چاہئے کہ گناہوں سے بچنے اور نیک کام کرنے کی بھرپور کوشش کرے اور جو گناہ اس سے سرزَد ہو چکے ہیں ان سے سچی توبہ کرے کیونکہ سچی توبہ ایسی چیز ہے جو انسان کے نامہِ اعمال سے اس کے گناہ مٹادیتی ہے اسی مناسبت سے استغفار کے کچھ فضائل بیان کیے جائیں گے۔

(1) پریشانیوں اور تنگیوں سے نجات:حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، حضور اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ جس نے استغفار کو اپنے اوپر لازم کرلیا اللہ پاک اس کی ہر پریشانی کو دور فرمائے گا اور ہر تنگی سے اسے راحت عطا فرمائے گا اور اسے ایسی جگہ سے رزق عطا فرمائے گا جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہوگا۔(ابن ماجہ 4/257، حدیث: 3819)

(2) خوش کرنے والا اعمال نامہ:حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ جو اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کا نامہ اعمال اسے خوش کرے تو اسے چاہیے کہ اس میں استغفار کا اضافہ کرے۔(مجمع الزوائد، 10/347، حدیث: 17579)

(3) دلوں کی زنگ کی صفائی:حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور انورعَلَیہِ الصّلوٰۃُ والسّلام نے ارشاد فرمایا:بیشک لوہے کی طرح دل کو بھی زنگ لگ جاتا ہے اور اس کی صفائی استغفار کرنا ہے۔(مجمع الزوائد، 10/346، حدیث: 17575)

( 4) جنت کی بشارت:حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ خاتم المرسلین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:یہ سید الاستغفار ہے: اَللّٰهُمَّ اَنْتَ رَبِّي لَا اِلَهَ اِلَّا اَنْتَ خَلَقْتَنِي وَاَنَا عَبْدُك وَاَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ اَعُوْذُبِكَ مِنْ شَرِ مَا صَنَعْتُ اَبُوْ ءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَىَّ وَاَبُوْ ءُ لَكَ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي فَاِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ اِلَّا اَنْتَ جس نے اسے دن کے وقت ایمان ویقین کے ساتھ پڑھا پھر اُسی دن شام ہونے سے پہلے اُس کا انتقال ہو گیا تو وہ جنتی ہے اور جس نے رات کے وقت اسے ایمان ویقین کے ساتھ پڑھا پھر صبح ہونے سے پہلے اُس کا انتقال ہو گیا تو وہ جنتی ہے۔(بخاری،190/4، حدیث: 6306)

(5) خوشخبری:حضرت عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں نے حضور عَلَیہِ الصّلوٰۃُ والسّلام کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ خوشخبری ہے اس کے لیے جو اپنے نامہ اعمال میں استغفار کو کثرت سے پائے۔(ابن ماجہ 4/257، حدیث: 3818)

( 6) گناہ کیا ہی نہیں:حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: گناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہے جیسے وہ شخص جس کا کوئی گناہ نہ ہو۔(ابن ماجہ، کتاب الزہد، باب ذکر التوبۃ،4/491، حدیث: 4250)

اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں گناہوں سے بچنے اور کثرت سے استغفار کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔