محمد
حسن رضا (درجۂ ثالثہ جامعۃُ المدينہ فيضان ابو عطّار ملير كراچی، پاکستان)
قرآن مجید میں استغفار کے فضائل کو بیان کیا گیا ہے، جیسے
کہ قرآن میں ہے: فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْؕ-اِنَّهٗ كَانَ
غَفَّارًاۙ(۱۰) یُّرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَیْكُمْ
مِّدْرَارًاۙ(۱۱) وَّ یُمْدِدْكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّ بَنِیْنَ وَ یَجْعَلْ لَّكُمْ
جَنّٰتٍ وَّ یَجْعَلْ لَّكُمْ اَنْهٰرًاؕ(۱۲) ترجَمۂ کنزُالایمان: تو میں نے کہا اپنے رب سے معافی مانگو بے شک وہ بڑا
معاف فرمانے والا ہے۔تم پر شرّاٹے کا مینہ(موسلا دھار بارش) بھیجے گا۔اور مال اور
بیٹوں سے تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے لیے باغ بنادے گا اور تمہارے لیے نہریں
بنائے گا۔(پ29، نوح10تا12)
استغفار کرنے سے الله تعالیٰ ہمارے گناہوں کو معاف فرماتا
اور ہمیں اپنی رحمت سے نوازتا ہے۔
استغفار سے ہم
اپنے گناہوں کی معافی طلب کرتے ہیں اور الله کے سامنے اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے
ہیں جو ایک نیکی اور توبہ کا ابتدائی قدم ہوتا ہے۔
استغفار سے ہمیں
دنیا اور آخرت میں کامیابی ملتی ہے، جیسے کہ قرآن میں فرمایا گیا ہے: فَاعْلَمْ اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ
اِلَّا اللّٰهُ وَ اسْتَغْفِرْ لِذَنْۢبِكَ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَ
الْمُؤْمِنٰتِؕ-وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ مُتَقَلَّبَكُمْ وَ مَثْوٰىكُمْ۠(۱۹) ترجَمۂ کنزُالایمان: تو جان لو کہ اللہ کے سوا کسی کی
بندگی نہیں اور اے محبوب اپنے خاصوں اور عام مسلمان مردوں اور عورتوں کے گناہوں کی
معافی مانگو اور اللہ جانتا ہے دن کو تمہارا پھرنا اور رات کو تمہارا آرام لینا۔(پ26،
محمد:19)
استغفار کرنے سے الله ہمارے رزق میں برکت دیتا ہے اور ہماری
مشکلات کو دور کرتا ہے۔استغفار کرنے سے ہمارے دل کوسکون اور اطمینان حاصل ہوتا ہے
اور ہمیں دنیا اور آخرت کی خوشیاں دیتا ہے۔
حدیث میں استغفار کی اہمیت: رسول الله (صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم) نے بھی
استغفار کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ان کی ایک حدیث میں آیا ہے:
يَا اَيُّهَا النَّاسُ تُوبُوا اِلَى اللہ وَاسْتَغْفِرُوهُ فَاِنِّي اَتُوبُ اِلَيْهِ
فِي الْيَوْمِ مِائَةَ مَرَّةٍ (صحیح البخاری)
استغفار کے ایسے کئی فضائل اور فوائد ہیں جو ہماری روحانیت
کو بڑھاتے ہیں اور ہمیں الله کی رضا حاصل کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔یہ ہماری
زندگی کی بہتری اور اخلاقی تربیت کا اہم حصہ ہوتا ہے اور ہمیں الله کے قریب تر
کرتا ہے۔
اللہ پاک توبہ و استغفار کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔