پیاری اسلامی بہنو! استغفار کے فضائل و فوائد کثیر
ہیں۔ انسان تو بہت گناہ گار ہے دن بھر ڈھیروں گناہ کرتا ہے اپنے رب کی نا فرمانیاں
کرتا ہے لیکن میرا رب کریم بڑا غفور الرحیم ہے کہ اگر کوئی سچے دل سے اس کے حضور
معافی مانگ لے تو وہ معاف فرما دیتا ہے۔ آئیے حدیث مبارکہ کی روشنی میں استغفار کے
چند فضائل و فوائد سنتے ہیں:
1) سید الاستغفار پڑھنے والے کے لیے جنت
بشارت: حضرت
شدّاد بن اوس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ خاتم المرسلین ﷺ نے فرمایا: یہ سید
الاستغفار ہے: اَللّٰهُمَّ اَنْتَ رَبِّی لَا اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ خَلَقْتَنِی
وَاَنَاعَبدُكَ وَاَنَا عَلٰی عَهدِكَ وَ وَعدِكَ مَا استَطَعتُ اَعُوذُبِكَ مِن
شَرِّ مَا صَنَعتُ اَبُوءُلَكَ بِنِعمَتِكَ عَلَیَّ وَاَبُوءُبِذَنبِی فَاغفِرلِی
فَاِنَّهٗ لَايَغفِرُالذُّنُوبَ اِلَّااَنتَ۔
ترجمہ:اے اللہ تو میرا رب ہے تیرے سوا کوئی معبود
نہیں تو نے مجھے پیدا کیا میں تیرا بندہ ہوں اور بقدر طاقت تیرے عہد و پیمان پر
قائم ہوں میں اپنے کیے کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں، تیری نعمت کا جو مجھ پر ہے
اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا اعتراف کرتا ہوں مجھے بخش دے کہ تیرے سوا کوئی
گناہ نہیں بخش سکتا۔
جس نے اسے دن کے وقت ایمان و یقین کے ساتھ پڑھا پھر
اسی دن شام ہونے سے پہلے اس کا انتقال ہو گیا تو وہ جنتی ہے۔ (بخاری،4/ 190، حدیث:6306)
2) رضائے الہی کی برسات: حضرت
انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ اپنے بندے کی توبہ پر
اس شخص سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے جسے اُس کا اونٹ چٹیل میدان میں گُم ہونے کے بعد
اچانک مل جائے۔
3) دلوں کے زنگ کی صفائی: بے
شک لوہے کی طرح دلوں کو بھی زنگ لگ جاتا ہے اور اسکی جلاء(صفائی) استغفار کرنا ہے۔
(مجمع الزوائد، 10/346، حدیث: 17575)
کر مغفرت مِری تِری رحمت کے سامنے
میرے گناہ یا خدا ہیں کس شمار میں