استغفار کے فضائل و فوائد از بنت راجہ واجد حسین،
گوجر خان ضلع راولپنڈی
اللہ انسان کا خالق مالک ہے اور اللہ کی ذات اس بات
کے لائق
ہے کہ بندہ ہر وقت اسکےسامنے سجدہ ریز رہے لیکن چونکہ انسان میں غلطی بھول چوک کا
مادہ ہے اس لیے کبھی نہ کبھی بھول چوک ہو ہی جاتی ہے اس بھول چوک پر اللہ بندے کو
صرف معاف کردے تو یہی اللہ کا بہت بڑا احسان ہے لیکن قربان جائیے
اس مہربان رب کی ذات پر کہ بندہ جب کوئی گناہ کر
بیٹھتا ہے اور اسکے بعد اللہ سے توبہ استغفار کرتا ہے تو وہ صرف معاف ہی نہیں کرتا
بلکہ معافی کے ساتھ بہت سے فضائل وانعامات سے
بھی نوازتا ہے جن کا ذکر ہمیں قرآن و حدیث میں ملتا ہے۔
1۔ میں اللہ سے بخشش مانگتا ہوں۔
2۔ اے اللہ میرے گناہ بخش دے۔
3۔ اے میرے رب! حساب کتاب کے دن میری خطائیں
معاف فرمانا۔
4۔ پاک ہے تو اور تیری ہی تعریف ہے میں تجھ سے بخشش
مانگتا ہوں اور تیری طرف توبہ کرتا ہوں۔
5۔ اے میرے رب مجھے بخش دے میری توبہ قبول کر تو ہی
بہت توبہ قبول کرنے والا اور بہت رحم فرمانے والا ہے۔
6۔ اے اللہ مجھے بخش دے مجھ پر رحم فرما مجھے ہدایت
دے اور مجھے رزق عطا فرما۔
7۔ میں بخشش مانگتا ہوں اللہ سے جس کے سوا کوئی
معبود نہیں وہ زندہ قائم رہنے والا
ہے میں اس کی طرف توبہ کرتا ہوں۔
8۔ پاک ہے تو اے میرے اللہ! اے ہمارے رب! اور تیری
ہی تعریف ہے اے میرے اللہ مجھے بخش دے۔
9۔ اے اللہ! میرے تھوڑے اور زیادہ پہلے اور پچھلے
ظاہری اور چھپے ہوئے سارے گناہ بخش دے۔
10۔ اے میرے رب میں نے گناہ کردیا پس مجھے بخش دے۔