استغفار کے فضائل و فوائد از بنت مقصود انور، جامعۃ
المدینہ الفضل ٹاؤن بھلوال پنجاب
انسان سے گناہ ہو ہی جاتے ہیں لیکن خدانخواستہ اگر
گناہ ہو جائیں تو توبہ واستغفار کرلینی چائیے اوراللہ تو بہت رحیم و کریم ہے جیسا
کہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: وَ اسْتَغْفِرُوا
اللّٰهَؕ-اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۠(۲۰) (پ
29، المزمل: 20) ترجمہ: اور اللہ سے بخشش مانگو بےشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اس
کے علاوہ اللہ پاک پارہ 2 سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 222 میں ارشاد فرماتا ہے: اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ وَ یُحِبُّ
الْمُتَطَهِّرِیْنَ(۲۲۲) ترجمہ: بے شک اللہ پسند رکھتا ہے بہت
توبہ کرنے والوں کو اور پسند رکھتا ہے ستھروں کو۔ اسی طرح حدیث مبارکہ میں بھی
استغفار کے بہت سے فضائل بیان فرمائے گئے ہیں ان میں سے چند ملاحظہ فرمائیے ان شاء
اللہ ان کو پڑھنے کے بعد آپ کا توبہ واستغفارکرنے کا ذہن بنے گا۔
چنانچہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول
اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: بے شک لوہے کی طرح دلوں کو بھی زنگ لگ جاتا ہے اور اس کی
صفائی استغفار کرنا ہے۔(مجمع الزوائد، 10/346، حدیث: 17575)
ہر ایک کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا نامۂ اعمال اسے
خوش کرے تو آئیے اس کے متعلق ایک حدیث پڑھئے چنانچہ حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ
عنہ سے روایت ہے کی نبی کریم ﷺ کا فرمان مسرت نشان ہے: جو اس بات کو پسند کرتا ہے
کہ اس کا نامہ اعمال اسے خوش کرے تو اس کو چاہیے کہ اس میں استغفار کا اضافہ کرے۔ (مجمع
الزوائد، 10/437، حدیث:18089)
حضرت عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ
میں نے شہنشاہ مدینہ قرار قلب و سینہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ خوشخبری ہے اس کے
لئے جو اپنے نامہ اعمال میں استغفار کو کثرت سے پائے۔ (ابن ماجہ، 4/257، حدیث:
3818)آئیے ہم بھی نیت کر لیتے ہیں کہ آئندہ سے ہم بھی استغفار کی کثرت کریں گی۔ ان
شاء اللہ
امیر اہلسنت دامت برکاتم العالیہ نے استغفار کی تر
غیب دلاتے ہوئے مدنی انعامات کے رسالے میں بھی اس کو شامل فرمایا ہے نیت کیجیئے اس
نیک عمل پر روزانہ اور پابندی کے ساتھ عمل کریں گی۔
میری پیاری اسلامی بہنو! ہم انسان ہیں ہم سے گناہ
ہو جاتے ہیں لیکن ہمیں گناہوں سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے اور گناہ ہو جانے کی
صورت میں فوراً نیکی کر لینی چاہیے کہ وہ نیکی اس گناہ کا کفارہ بن جائے۔ ایک حدیث
پاک میں ہے: تم جہاں بھی ہو اللہ سے ڈرتے رہو اور گناہ کرنے کے بعد نیکی کر لیا
کرو وہ اس گناہ کو مٹا دے گی اور لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آؤ۔