اسلام میں تقوی کی بنیاد لقمہ حلال پر ہے اس لیے قرآن پاک اور احادیث مبارکہ میں اسکی بہت اہمیت و فضیلت بیان ہوئی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ لقمہ حرام سے بچنے کا بھی سختی سے حکم ارشاد ہوا ہے اور اس کی بہت مذمت بیان فرمائی گئی ہے۔ ارشاد ہوا: یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ كُلُوْا مِمَّا فِی الْاَرْضِ حَلٰلًا طَیِّبًا ﳲ وَّ لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِؕ-اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ(۱۶۸) (پ 2، البقرۃ: 168) ترجمہ کنز الایمان: اے لوگو! جو کچھ زمین میں حلال پاکیزہ ہے اس میں سے کھاؤ شیطان کے راستوں پر نہ چلو بے شک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔

فرامینِ مصطفیٰ:

1۔ سرکارِ دو عالم ﷺ نے ایک شخص کا ذکر کیا جو لمبا سفر کرتا ہے اس کے بال پراگندہ اور بدن غبار آلود ہے اور وہ اپنے ہاتھ آسمان کی طرف اٹھا کر یارب! یارب! پکار رہا ہے حالانکہ اسکا کھانا حرام، اسکا پینا حرام ہو پھر اسکی دعا کیسے قبول ہو گی۔ (مسلم، ص506، حدیث:1015)

2۔ تاجدارِ رسالت ﷺ نے حضرت سعد رضی الله عنہ سے فرمایا: اے سعد! اپنی غذا پاک کر لو! مستجاب الدعوات ہو جاؤ گے، اس ذات پاک کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں محمد ﷺ کی جان ہے! بندہ حرام کا لقمہ پیٹ میں ڈالتا ہے تو اس کے چالیس دن کے عمل قبول نہیں ہوتے اور جس بندے کا گوشت حرام سے پلا بڑھا ہو اس کے لیے آگ زیادہ بہتر ہے۔ (معجم اوسط، 5/34، حدیث:6495)

3۔ جو بندہ مال حرام حاصل کرتا ہے اگر اسکو صدقہ کرے تو مقبول نہیں اور خرچ کرے تو اس کے لیے اس میں برکت نہیں اور اپنے بعد چھوڑ کر مرے تو جہنم میں جانے کا سامان ہے الله پاک برائی سے برائی کو نہیں مٹاتا ہاں نیکی سے برائی کو مٹا دیتا ہے بے شک خبیث جو خبیث نہیں مٹاتا۔ (مسند امام احمد، 2/33، حدیث: 3672)

4۔ لقمہ حرام کے وبال کے متعلق سرکار عالی وقار ﷺ نے ارشاد فرمایا: وہ گوشت جنت میں نہ جائے گا جس کی پرورش حرام مال سے ہوئی ہو اور ایسا حرام گوشت دوزخ کا زیادہ مستحق ہے۔ (ترمذی، 2/18، حدیث 614)

5۔ دنیا میٹھی اور سر سبز ہے جس نے اس میں حلال طریقے سے مال کمایا اور اسے وہاں خرچ کیا جہاں خرچ کرنے کا حق تھا تو الله پاک اسے آخرت میں ثواب عطا فرمائے گا اور اسے اپنی جنت میں داخلہ عطا فرمائے گا اور جس نے دنیا میں حرام طریقے سے مال کمایا اور اسے ناحق جگہ خرچ کیا تو الله پاک اسے ذلت و حقارت کے گھر یعنی جہنم میں داخل کرے گا۔

الله پاک ہمیں بھی حرام کمانے اور کھانے سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیشہ حلال کمانے اور کھانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین