معین شیخ عطّاری (درجہ ثانیہ جامعۃُ
المدینہ فیضان حسن خطیب چشتی دھولکہ ہند)
اللہ پاک جن و انسان کو
دنیا میں بھیجا تاکہ وہ اچھے کام سر انجام دے اس سے معلوم ہوا کہ انسان کے دنیا
میں آنے کا مقصد اللہ اور اس کے رسول عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی رضا
مندی ہے بعض لوگ اپنے مقصد میں کھرا اترتے ہیں اور اللہ پاک کے مطیع و فرمانبردار
کہلاتے ہیں اور بعض مختلف گناہوں کو اپنا مقصد بناکر نافرمانی کرتے ہیں۔ جیسا کہ
زنا اور یہی ہمارا آج کا موضوع ہے اللہ پاک قراٰنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے: وَ مَنْ یَّفْعَلْ
ذٰلِكَ یَلْقَ اَثَامًاۙ(۶۸) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور جو یہ کام کرے وہ سزا پائے گا۔ (پ19،الفرقان : 68)آثام کے متعلق کہا
گیا ہے کہ جہنم کی ایک وادی ہے بعض علما نے کہا ہے کہ وہ جہنم کا ایک غار ہے جب اس
کا منہ کھولا جائے گا تو اس کی شدید بدبو سے جہنمی چیخ اٹھیں گے۔
زنا کی مذمت بہت ساری
احادیث نبویہ میں بھی وارد ہوئی ہے۔ چنانچہ (1) رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم سے سوال کیا گیا: کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟ ارشاد فرمایا: تو کسی کو اللہ
پاک کا ہمسر(برابر) قرار دے حالانکہ اس نے تجھے پیدا کیا۔ عرض کی گئی: پھر کون سا
؟ارشاد فرمایا: تیرا اپنی اولاد کو اس خوف سے قتل کر دینا کہ وہ تیرے ساتھ کھائے
گی۔ عرض کی گئی: پھر کون سا ؟ارشاد فرمایا: تیرا اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا
کرنا۔(مسلم،كتاب الايمان،باب بيان كون الشرك أقبح الذنوب..........الخ،ص59،حديث :86)
حدیث (2) ایک اور جگہ اللہ کے
پیارے رسول محمد مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا زانی(زنا
کرنے والا) جس وقت زنا کرتا ہے مؤمن نہیں ہوتا اور چور جس وقت چوری کرتا ہے مؤمن
نہیں ہوتا اور شرابی جس وقت شراب پیتا ہے مؤمن نہیں ہوتا۔ (بخاری ،مسلم)
مفتی صاحب لکھتے ہیں :ان
تمام مقامات میں یا تو کمال ایمان مراد ہے یا نور ایمان یعنی ان گناہوں کے وقت
مجرم سے نور ایمان نکل جاتا ہے۔(مراۃ المناجیح)
حدیث (3) اور ایک جگہ اللہ کے
محبوب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جو شخص زنا کرتا یا شراب
پیتا ہے تو اللہ پاک اس سے ایمان یوں نکالتا ہے جیسے انسان اپنے سر سے قمیض اتار
ے-اس حدیث پاک کی سند جیِّد ہے۔ یہاں ایمان سے مراد ایمانِ کامل ہے۔حدیث (4) ١ تین لوگوں سے اللہ پاک
بروز قیامت کلام فرمائے گا نہ انہیں پاک کرے گا نہ ہی ان کی طرف نظرِ رحمت فرمائے
گا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہوگا۔(1) بوڑھا زانی (2) جھوٹا بادشاہ اور (3)متکبر
فقیہ
حدیث (5) چار طرح کے لوگوں کو اللہ
پاک مبغوض رکھتا ہے۔ (1)بکثرت قسمیں کھانے والا تاجر (2)متکبر فقیر(3) بوڑھا زانی
(4)ظالم حکمران۔ اس حدیثِ پاک کو نسائی نے روایت کیا ہے اور اس کی سند صحیح ہے۔
پیارے پیارے اسلامی
بھائیو! زنا اور باقی تمام گناہوں کی بہت وعیدیں آئی ہے تو ہمیں چاہیے کہ ہم زنا
اور تمام گناہوں سے بچتے رہے اور تمام وہ گناہ جو ہم نے کیے اس کی توبہ بھی کرتے
رہے۔اللہ پاک ہمیں اور آپ کو گناہوں سے بچنے اور گناہوں کی توبہ کرنے کی توفیق
نصیب فرمائے ۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم