محمد شاکر ناگوری عطّاری (درجہ ثالثہ جامعۃُ
المدینہ فیضان حسن خطیب چشتی دھولکہ ہند)
زنا ایک ایسا جرم ہے کہ
دنیا کی تمام قوموں کی نزدیک فعل قبیح اور جرم و گناہ ہے اور اسلام میں یہ کبیرہ
گناہ ہے اور دنیا و آخرت میں ہلاکت کا سبب اور جہنم میں لے جانے والا بد ترین فعل
ہے۔ آئیے اس گناہِ عظیم کی مذمت کے متعلق احادیث پاک ملاحظہ کرتے ہیں۔
زنا ایک ایسا کام ہے جب مؤمن
اس کو کرتا ہے تو معاذ اللہ وہ جب تک اس کام میں مشغول رہتا ہے مؤمن نہیں رہتا۔
چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ زنا کرنے والا جتنی دیر تک زنا کرتا رہتا ہے اس وقت تک
مؤمن نہیں رہتا ۔( صحیح البخاری ، کتاب المحارم ، باب أتم الزناۃ ،4/338، حدیث: 6810
)
آج کل معاشرے میں زنا سے
پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد بڑھتی جا رہی اور معاذ اللہ کبھی کبھی زنا کرنے والے
اور والیاں حمل کو ساقط کروا دیتی ہیں جو کہ اور ایک گناہ عظیم ہے۔ چنانچہ
حضرت میمونہ رضی اللہ
عنہا سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:
میری امت اس وقت تک بھلائی پر رہے گی جب تک ان میں زنا سے پیدا ہونے والے بچے عام
نہ ہو جائیں گے اور جب ان میں زنا سے پیدا ہونے والے بچے عام ہو جائیں گے تو اللہ
پاک انہیں عذاب میں مبتلا فرما دے گا۔(مسند امام احمد، مسند الانصار، حدیث میمونۃ
بنت الحارث الہلالیّۃ زوج النبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم، 10 / 246، حدیث: 26894)
یہ کتنی بدنصیبی کی بات
ہے کہ آج کل انسان زنا کی تگ و دو میں لگا رہتا ہے حالانکہ اس کو یہ بھی نہیں
معلوم کہ زنا کی حالت میں ایمان زانی سے نکل جاتا ہے جب تک وہ زنا کرتا رہے ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہُ
عنہ سے روایت ہے کہ حضورِ اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جب
مرد زنا کرتا ہے تو اُس سے ایمان نکل کر سر پر سائبان کی طرح ہوجاتا ہے، جب اِس
فعل سے جدا ہوتا ہے تو اُس کی طرف ایمان لوٹ آتا ہے۔(ابوداؤد، کتاب السنّۃ، باب
الدلیل علی زیادۃ الایمان ونقصانہ، 4 / 293، حدیث: 4290)
زنا کرنے سے کچھ دیر کی
لذت ہوتی ہے اس کے بعد دنیا و آخرت میں ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے چنانچہ
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ تین شخصوں سے اللہ نہ کلام فرمائے گا نہ
انہیں پاک کرے گا اور نہ ان کی طرف نظر رحمت فرمائے گا ان کے لئے درد ناک عذاب
ہوگا پہلا بوڑھا زانی ، جھوٹ بولنے والا بادشاہ ، تکبر کرنے والا فقیر ۔( مسلم ،
کتاب الایمان ، باب بیان غلط تحریم اسباب الازار والمن بالعطیۃ ، ص 68 ، حدیث: 182)
پیارے اسلامی بھائیو !
دیکھا آپ نے کہ زنا کبیرہ گناہ ہے جس کی سزا آخرت میں جہنم کا عذاب ہے اور دنیا
میں زناکاری کی سزا یہ ہ کہ زناکار مرد و عورت کنوارے ہوں تو بادشاہ اسلام ان کو
مجمع عوام میں ایک سو درے لگوائے گا اور اگر وہ شادی شدہ ہوں تو انہیں مجمع عوام
میں سنگسار کرادے گا یعنی ان پر پتھر برساکر ان کو جان سے مار ڈالے گا اور ایک
حدیث پاک میں ہے کہ زناکار قوم میں بکثرت موتیں ہوں گی پیارے اسلامی بھائیو اگر
کوئی زنا کرتا ہے تو انہیں چھ مصیبتیں آتی ہیں جن میں سے تین کا تعلق دنیا سے ہے
اور تین کا تعلق آخرت سے ہے: (1) دنیا میں رزق کم ہوجاتا ہے (2) زندگی مختصر ہو جاتی
ہے (3) چہرہ مسخ ہوجاتا ہے (4) آخرت میں خدا کی ناراضگی (5) سخت پرسش (6) جہنم میں
دخول ۔
بعض صحابہ کرام سے مروی
ہے کہ زنا سے بچو کیونکہ یہ جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو ! ہمیں چاہیے کہ زنا سے
بچتے رہیں کیونکہ آج کی پر فتن دور میں یہ فعل بہت عام ہو گیا ہے اور بہت تیزی سے
بڑھتا جا رہا ہے اور اس کے بہت نقصانات ہیں آئیے زنا سے بچنے کا ایک نسخہ ملاحظہ
کرتے چلیں کہ عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ اے جوانوں تم میں جو نکاح کی استطاعت رکھتا
ہے وہ نکاح کرے کہ یہ اجنبی عورت کی طرف نظر کرنے سے نگاہ کو روکنے والا ہے اور
شرمگاہ کی حفاظت کرنے والا ہے اور جو استطاعت نہیں رکھتا وہ روزے رکھے کہ روزہ
شہوت کو توڑنے والا ہے ( بخاری ، کتاب النکاح ، حدیث: 5066 )
پیارے اسلامی بھائیو ! زنا
سے بچنے کی کوشش کریں اور خوب خوب عبادت کریں آج جو ہمارے دور کے مطابق تحریک ہے
دعوت اسلامی یہ مسلمانوں کے لئے ایک انمول تحفہ ہے جو ہمیں ہر برے فعل سے بچنے کا
ذہن دیتی ہے آپ سے عرض و معروض ہے کہ دعوت اسلامی سے وابستہ رہیں اللہ پاک ہم سب
کو برے کاموں سے محفوظ فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم