محمد صابر عطّاری(درجہ ثانیہ جامعۃُ
المدینہ فیضان فتح شاہ ولی ہبلی کرناٹک ہند)
پیارے پیارے اسلامی
بھائیو ! اس پُر فتن دور میں گناہوں سے بچنا بہت ہی مشکل ہے اور ایسے میں بدکاری
معاشرے میں دن بدن عام ہوتی جارہی ہے ہمارے درمیان دیکھیں گے تو کئی نوجوان نسل اس
برے فعل میں مشغول ہوتے جا رہے ہیں حالانکہ بدکاری تو حرام اور کبیرہ گناہ ہے اور
جہنم میں لے جانے والا کام ہے اس کی مذمت پر قراٰن مجید کی آیت کریمہ و چند فرامینِ
مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پیش کرتا ہوں:۔
زنا حرام اور کبیرہ گناہ
ہے۔ قراٰن مجید میں ا س کی بہت شدید مذمت کی گئی ہے، چنانچہ اللہ پاک ارشاد فرماتا
ہے: وَ لَا تَقْرَبُوا
الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةًؕ-وَ سَآءَ سَبِیْلًا(۳۲) ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور بدکاری کے پاس نہ جاؤ بیشک وہ بے حیائی ہے اور بہت
ہی برا راستہ ہے۔(پ15، بنی اسرآءیل:32)
(1)حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہُ عنہما سے روایت ہے، رسولِ
کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :جس بستی میں زنا اور سود
ظاہر ہوجائے تو اُنہوں نے اپنے لئے اللہ پاک کے عذاب کو حلال کر لیا۔ (مستدرک،
کتاب البیوع، اذا ظہر الزنا والربا فی قریۃ۔۔۔ الخ، 2/ 339، حدیث: 2308)
(2)حضرت بریدہ رضی اللہُ عنہ
سے روایت ہے، سرکار دو عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ساتوں
آسمان اور ساتوں زمینیں بوڑھے زانی پر لعنت کرتی ہیں اور زانیوں کی شرمگاہ کی
بدبو جہنم والوں کو ایذا دے گی۔ (مجمع الزوائد، کتاب الحدود والدیات، باب ذم الزنا
، 6 / 389، حدیث: 10541)
(3)حضرت عمرو بن عاص رضی
اللہُ عنہما سے روایت ہے، نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا
: جس قوم میں زنا ظاہر ہوگا، وہ قحط میں گرفتار ہوگی اور جس قوم میں رشوت کا ظہور
ہوگا، وہ رُعب میں گرفتار ہوگی۔ (مشکٰوۃ المصابیح، کتاب الحدود، الفصل الثالث، ۱1/
656، حدیث: 3582)
(4) حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی
اللہ عنہما سے روایت ہے، حضور پُر نور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد
فرمایا: جو شخص اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرے گا تو قیامت کے دن اللہ پاک ا س کی
طرف نظر ِرحمت نہ فرمائے گا اور نہ ہی اسے پاک کرے گا اور اس سے فرمائے گا کہ
جہنمیوں کے ساتھ تم بھی جہنم میں داخل ہو جاؤ۔(مسند الفردوس، باب الزای، 2 / 301،حدیث:
3371)
(5)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ
عنہ سے روایت ہے، حضور پُر نور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جب
بندہ زنا کرتا ہے تو اُس سے ایمان نکل کر سر پر سائبان کی طرح ہوجاتا ہے اور جب اس
فعل سے جدا ہوتا ہے تو اُس کی طرف ایمان لوٹ آتا ہے۔(ترمذی، کتاب الایمان، باب ما
جاء لا یزنی الزانی وہو مؤمن، 4 / 283، حدیث: 2634)
اللہ پاک ہر مسلمان کو زنا و بدکاری جیسی بد
ترین گندے اور انتہائی مذموم فعل سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے اور اپنے آپ کو نیکی
کے کاموں میں مصروف رکھنے کی توفیق عطا فرمائے اور اپنی آخرت کے بارے میں سچی فکر
اور قیامت کے دن کا حقیقی خوف نصیب کرے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم