اسلام ایک مکمل دین ہے جس میں انسان کے تمام مسائل کا حل موجود ہے۔ اور اسلام نے مسلمانوں کو اچھی عادات اپنانے اور برائیوں بد کاریوں سے بچنے کا خوبصورت انداز میں درس دیا ہے اور بیشک انسان کو اللہ پاک نے دینِ اسلام کی فطرت پر پیدا کیا ہے اور اللہ پاک خوب بہتر جانتا ہے کہ ہماری فطرت کے کیا تقاضے ہیں اس لئے انسان کو چاہیے کہ اپنے نفس اور غیر فطری اور بری عادتوں اور خصلتوں پر سختی سے کنٹرول کرتے ہوئے دینِ اسلام نے جو قوانین قراٰن و حدیث کی روشنی میں بیان فرمائے ہیں ان پر سختی سے عمل کرتا رہے اسی میں اس کی کامیابی ہے۔

آج اس پُر فتن دور میں طرح طرح کی برائیاں جنم لے چکی ہیں۔ جس کی وجہ سے انسان تھوڑے ہی ٹائم میں بربادیوں اور ہلاکت خیزوں کی گہرائیوں میں یوں گر جاتا ہے کہ پھر اس پر عذاب اور لعنت مسلط کر دی جاتی ہے اور اس کے وجود کو کوئی نہیں جانتا۔ انہیں میں سے ایک عظیم گناہ زنا (بدکاری) ہے جو آج کل بہت عام ہے۔ اس کے تعلق سے کچھ وعیدیں اور عذابات ذکر کر رہا ہوں تاکہ اسے پڑھ یا سن کر ہمارے مسلمان بھائیو کی آنکھیں کھل جائیں اور اس برے ،بے حیائی، بدکاری والے کام سے باز آجائیں اور آخرت کی فکر میں مصروف ہو جائیں۔

الله پاک قراٰن مجید میں اس بد کاری سے بچنے کے متعلق فرماتا ہے: وَ لَا تَقْرَبُوا الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةًؕ-وَ سَآءَ سَبِیْلًا(۳۲) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور بدکاری کے پاس نہ جاؤ بےشک وہ بے حیائی ہے اور بہت ہی بُری راہ۔(پ15، بنی اسرآءیل:32)صراط الجنان میں اس آیت کے تحت لکھا ہے: ،’’زنا‘‘ اسلام بلکہ تمام آسمانی مذاہب میں زنا کو بدترین گناہ اور جرم قرار دیا گیا ہے ۔ یہ پرلے درجے کی بے حیائی اور فتنہ و فساد کی جڑ ہے بلکہ اب تو ایڈز کے خوفناک مرض کی شکل میں اس کے دوسرے نقصانات بھی سامنے آرہے ہیں ، جس ملک میں زنا کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے وہیں ایڈز پھیلتا جا رہا ہے۔ یہ گویا دنیا میں عذاب ِ الہٰی کی ایک صورت ہے۔

ایک اور جگہ ارشاد فرمایا : وَ مَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِكَ یَلْقَ اَثَامًاۙ(۶۸) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور جو یہ کام کرے وہ سزا پائے گا۔ (پ19،الفرقان : 68)

ایک اور جگہ ارشاد فرمایا: وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِفُرُوْجِهِمْ حٰفِظُوْنَۙ(۲۹) ترجمۂ کنزالایمان: اور وہ جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ (پ29،المعارج:29)

یقیناً زنا ( بدکاری) بہت بڑا گناہ اور یہ بہت بری عادت وبلا ہے جو کہ انسان کی دنیا و آخرت کو تباہ و برباد کر دیتی ہے۔ اب موضوع کی مناسبت سے پانچ احادیثِ طیبہ بھی ملاحظہ فرمائیں۔

(1) شرک کے بعد بڑا گناہ: حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: شرک کے بعد اللہ پاک کے نزدیک اس گناہ سے بڑا کوئی گناہ نہیں کہ ایک شخص کسی عورت سے صحبت کرے جو اس کی بیوی نہ ہو۔ (کنز العمال، حدیث: 12994 )(2) ایمان نکل جاتا ہے: حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جب مرد زنا (بد کاری) کرتا ہے تو ایمان ان کے سینہ سے نکل جاتا ہے اور سر پر سایہ کی طرح ہو جاتا ہے اور جب بندہ اس عمل سے فارغ ہو جاتا ہے ایمان اس کی طرف واپس لوٹ آتا ہے۔( مراۃ المناجیح شرح مشكاة المصا بيح، ج1،حدیث:60)

(3) قحط میں مبتلا ہونا : حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جس قوم میں زنا ظاہر ہوگا، وہ قحط میں گرفتار ہوگی اور جس قوم میں رشوت کا ظہور ہوگا، وہ رعب میں گرفتار ہوگی۔ (مشکاۃ المصابیح، الفصل الثالث،2/252 ،حدیث: 3582 )(4) اللہ پاک کے عذاب کو حلال کر لیا : حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :جس بستی میں زنا اور سود ظاہر ہوجائے تو اُنہوں نے اپنے لئے اللہ پاک کے عذاب کو حلال کر لیا۔ (مستدرک، کتاب البیوع ، 2/ 339، حدیث: 3308)

(5) اللہ پاک نظر رحمت نہ فرمائے گا : حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جو شخص اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا(بدکاری) کرے گا تو قیامت کے دن اللہ پاک ا س کی طرف نظر ِرحمت نہ فرمائے گا اور نہ ہی اسے پاک کرے گا اور اس سے فرمائے گا کہ جہنمیوں کے ساتھ تم بھی جہنم میں داخل ہو جاؤ۔(مسند الفردوس، باب الزای، 2 / 301،حدیث: 3371)اتنا ہی نہیں بلکہ بد کاری کئی وباؤں مصیبتوں نقصانوں کا مجموعہ ہے۔ جن میں سے کچھ یہ ہیں (1) زندگی کم ہو جاتی ہے (2) رزق کم ہو جاتا ہے (3) چہرے سے رونق کم ہو جاتی ہے (4) آخرت میں خدا کی ناراضگی (5) آخرت میں سخت سوال و جواب (6) جہنم میں جانا اور عذاب کا ہونا۔

قراٰنِ کریم و حدیثِ مبارکہ سے یہ بات واضح ہو گئی کہ زنا ( بد کاری) بہت بڑا گنا ہے لہذا عافیت و فائدہ اسی میں ہے کہ قراٰن و حدیث پر عمل کرتے ہوئے اور ان احکام سے درسِ عبرت حاصل کرتے ہوئے زندگی گزاریں تو دنیا و آخرت میں کامیابی مل جائے گی۔ ان شاء الله الکریم

الله پاک سے دعا ہے کہ الله پاک ہمارے تمام گنا ہوں کو معاف فرمائے اور بے حساب مغفرت عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم