وَ لَا تَقْرَبُوا الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةًؕ-وَ سَآءَ سَبِیْلًا(۳۲) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور بدکاری کے پاس نہ جاؤ بےشک وہ بے حیائی ہے اور بہت ہی بُری راہ۔(پ15، بنی اسرائیل:32)

زنا کبیرہ گناہ ہے قراٰن و حدیث میں اس کی سخت مذمت آئی ہے۔ زنا حرامِ قطعی ہے اگر کوئی شخص اس کو حلال سمجھ کر کرے گا تو کا فر ہو جائے گا کیونکہ یہ قا عدہ ہے کہ جس نے کسی حرام کو حلال یا حلال کو حرام مان لیا ہو تو وہ کافر ہوجائے گا۔ یہ اس صورت میں ہے کہ وہ حرام لذاتہ ہو اس کی حرمت دلیلِ قطعی سے ثابت ہو اور وہ ضرورتِ دین کی حد تک ہو۔ (فتاوی رضویہ، 4 / 147 )

(1)حدیث: زانی جس وقت زنا کرتا ہے مؤمن نہیں ہوتا اور چور جس وقت چوری کرتا ہے مؤمن نہیں ہوتا اور شرابی جس وقت شراب پیتا ہے مؤمن نہیں ہوتا۔ (مسلم شریف)

(2) حدیث: بلا جب بندہ زنا کرتا ہے تو ایمان اس سے نکل جاتا ہے پس وہ سائبان کی طرح ہوتا ہے اور جب بندہ فارغ ہوتا ہے تو ایمان اس کی طرف لوٹ آتا ہے۔ (ابوداؤد)

(3) حدیث: جو شخص زنا کرتا ہے یا شراب پیتا ہے تو اللہ اس سے ایمان یوں نکالتا ہے جیسے انسان اپنے سر سے قمیض اتارے۔ (مستدرک حاکم)

(4) حدیث: تین شخصوں سے اللہ پاک نہ کلام فرمائے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا اور نہ اُن کی طرف نظر رحمت فرمائے گا اور اُن کے لئے دردناک عذاب ہوگا۔ (1) بوڑھا زانی۔ (2) متکبر فقیر (3) جھوٹا بادشاہ ۔ (مسلم شریف)

(5) حدیث : چار طرح کے لوگوں کو الله پاک مبغوض رکھتا ہے۔ (1) بکثرت قسمیں کھانے اور (2) متکبر فقیر (3) بوڑھا زانی (4) ظالم حکمران۔ یہاں کثرت سے قسمیں کھانے والا تاجر مراد ہے جو اکثر لین دین میں لوگوں کو دھوکا دے کر جھوٹی قسمیں کھاتا ہے۔ (نسائی، کتاب الزکوٰۃ)

(6)حدیث : آقا کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سوال کیا گیا: کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟ ارشاد فرمایا: تو کسی کو اللہ کا ہمسر قرار دے حالانکہ اس نے تجھے پیدا کیا ہے ۔ عرض کی گئی: پھر کون سا؟فرمایا: تیرا اپنی اولاد کو اس خوف سے قتل کر دینا کہ وہ تیرے ساتھ کھائے گی۔ عرض کی گئی: پھر کون سا؟ فرمایا: تیرا اپنے پر وسی کی بیوی سے زنا کرنا۔ (مسلم شریف)

(7) حدیث: جو شخص محرم سے بدکاری کرے اس کو قتل کردو ۔ ( ترمذی) سب سے بدترین زنا اپنی ماں،بہن،باپ کی بیوی اور محارم کے ساتھ کرنا ہے۔

(8) حدیث: جب مرد مرد سے حرام کاری کرے تو دونوں زانی ہیں۔ اور جب عورت عورت سے حرام کاری کرے تو دونوں زانی ہیں۔ (السنن الکبریٰ)

(9) حدیث : معراج کی رات آقا کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تَنُّور جیسے ایک سُوراخ کے پاس پہنچے تو اس کے اندر جھانک کر دیکھا ،تو اس میں کچھ ننگے مرد اور عورتیں تھیں اچانک ان کے نیچے سے آگ کا شعلہ اٹھتا تو مرد اور عورتیں دھاڑیں مارتے اور ہائے ہائے کرتے۔ سرکارِ عالم مدار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے اِستفسار پر سیِّدُنا جبرئیلِ اَمین علیہ السلام نے عرض کی: یہ زانی مرد اور زانیہ عورَتیں ہیں۔ (مسند امام احمد بن حَنبل، 7/249،حدیث:20115 )

(10)حدیث: زنا کبیرہ گناہوں میں سے بڑا گناہ ہے اور زانی پر قیامت تک اللہ پاک ، ملائکہ اور تمام انسانوں کی لعنت برستی رہے گی اور اگر وہ توبہ کرے تو اللہ اس کی توبہ قبول فرمالے گا۔ (نسائی) (11)حدیث : نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: مومن کی علامت یہ ہے کہ الله پاک، نماز اور روزے میں اس کا دل لگا رہے اور منافق کی علامت یہ ہے کہ اللہ پاک اس کے پیٹ اور شرم گاہ کی تسکین کو اس کی خواہش بنادے ۔ ( بحر الدموع)

(12)حدیث: زنا تنگدستی پیدا کرتا ہے اور چہرے کا نور ختم کر دیتا ہے ۔ اللہ پاک فرماتا ہے: میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں زانی کو تنگدست کروں گا اگرچہ کچھ عرصہ بعد سہی۔(کنز العمال، كتاب الحدود )

(13) حدیث: جہنم میں جلنے کا سبب: آقائے کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: زنا سے بچتے رہو کیونکہ یہ جسم کی تازگی کو ختم کرتا ہے اور طویل محتاجی کا سبب ہے اور آخرت میں اللہ پاک کی نارا ضگی ، حساب کی سختی اور ہمیشہ کے لئے جہنم میں جلنے کا سبب ہے ۔(شعب الایمان)

(14) حدیث : جب بندہ اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضر ہوگا تو شرک کے بعد اس کا کوئی گناہ بدکاری سے بڑھ کر نہ ہوگا اور قِیامَت کے دن بدکاری کرنے والے کی شرمگاہ سے ایسی پیپ نکلے گی کہ اگر اس کا ایک قطرہ سَطْحِ زمین پرڈال دیا جائے تو اسکی بو کی وجہ سے ساری دنیا والوں کا جینا دُوبھر ہوجائے۔( کنز العمال ،کتاب الحدود)

(15) حدیث : جنت میں داخلے سے محروم : اللہ پاک نے جب جنت کو پیدا فرمایا تو اس سے فرمایا : کلام کر۔ تو وہ بولی : جو مجھ میں داخل ہوگا وہ سعادت مند ہے ۔ تو اللہ پاک نے فرمایا: مجھے اپنی عزت و جلال کی قسم! تجھ میں اٹھ قسم کے لوگ داخل نہ ہوں گے: شراب کا عادی، زنا پر اصرار کرنے والا ،چغل خور، دیوث،(ظالم)سپاہی، ہیجڑا اور رشتہ داری توڑنے والا اور وہ شخص جو خدا کی قسم کھا کر کہتا ہے کہ فلاں کام ضرور کرو ں گا پھر وہ کام نہیں کرتا۔ ( بحر الدموع، ص 230 )

(16) حدیث : عورت کے محاسن کی طرف نظر کرنا ابلیس کے زہر میں بجھے ہوئے تیروں میں سے ایک تیر ہے۔ جو شخص اپنی آنکھوں کی حفاظت کرے گا۔ اللہ پاک اسے ایسا ایمان عطا فرمائے گا جس کی حلاوت وہ اپنے دل میں پائے گا۔(المعجم الکبیر)

(17)جہنم سے آزاد ہونے والی آنکھیں: اللہ نے حضرت سیدنا موسی علیہ السّلام کی طرف وحی فرمائی : اے موسیٰ! میں نے تین قسم کی آنکھوں کو جہنم پر حرام فرما دیا ہے ، ایک وہ آنکھ جو راہِ خدا عزوجل میں پہرہ دیتی ہے ، دوسری وہ آنکھ جو اللہ عزوجل کی حرام کردہ چیزوں سے رُک جاتی ہے اور تیسری وہ آنکھ جو میرے خوف سے روتی ہے، اور آنسو کے علاوہ ہر شئے کی ایک جزا ہے اور آنسو کی جزا رحمت، مغفرت اور جنت میں داخلے کے علاوہ کچھ نہیں۔

(18)زنا میں چھ مصیبتیں ہیں : بعض صحابہ کرام رضی اللہُ عنہم سے مروی ہے: زِنا سے بچو! اس میں چھ مصیبتیں ہیں جن میں سے تین کا تعلق دنیا سے ہے اور تین کا آخرت سے۔ دنیا میں رزق کم ہو جاتا ہے، زندگی مختصر ہوجاتی ہے اور چہرہ مسخ ہوجاتا ہے، آخرت میں خدا کی ناراضگی، سخت پرسش اور جہنم میں داخل ہونا ہے۔ روایت ہے کہ حضرتِ موسیٰ علیہ السّلام نے زانی کی سزا کے بارے میں پوچھا تو رب کریم نے فرمایا: میں اسے آگ کی زرہ پہناؤں گا۔ وہ ایسی وزنی ہے کہ اگر بہت بڑے پہاڑ پر رکھ دی جائے تو وہ بھی ریزہ ریزہ ہوجائے۔ کہتے ہیں : ابلیس کو ہزار بدکار مردوں سے ایک بدکار عورت زیادہ پسند ہوتی ہے۔ ’’ مصابیح ‘‘ میں ارشادِ رسول اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہے: جب بندہ زِنا کرتا ہے تو اس کا ایمان نکل کر اس کے سر پر چھتری کی طرح معلق رہتا ہے اور جب وہ اس گناہ سے فارغ ہوجاتا ہے تو اس کا ایمان پھر لوٹ آتا ہے۔ کتاب اقناع میں فرمانِ حضور پُرنور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہے: اللہ پاک کے نزدیک نطفہ کو حرام کاری میں صرف کرنے سے بڑا کوئی گناہ نہیں ہے اور لواطت زنا سے بھی بدتر ہے، جیساکہ حضرتِ انس بن مالک رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے: حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ جنت کی خوشبو پانچ سو سال کے سفر کی دوری سے آئے گی مگر لوطی اس سے محروم رہے گا۔(مکاشفۃ القلوب،ص158)

(19)زانی کا انجام: جس نے اپنی آنکھوں کو حرام سے پُر کیا اللہ پاک اُس کی آنکھوں کو جہنم کے انگاروں سے بھر دے گا اور جس نے حرام کردہ عورت سے زنا کیا اللہ پاک اس کو قبر سے پیاسا ،روتا، غمگین ،سیاہ چہرہ اور تاریکی کی حالت میں اٹھائے گا اس کی گردن میں آگ کا طوق اور جسم پر پگھلے ہوئے تانبے کا لباس ہوگا، اللہ پاک نہ تو اس سے کلام فرمائے گا اور نہ ہی اسے پاک کریگا اور اس کے لئے دردناک عذاب ہوگا۔ (قرۃ العیون،ص388)(20)زنا بہت بڑی خرابی : حضرت قاضی امام رحمۃُ اللہِ علیہ کا قول ہے: میں نے بعض مشائخ سے سنا ہے کہ عورت کے ساتھ ایک شیطان اور حسین لڑ کے کے ساتھ اَٹھارہ شیطان ہوتے ہیں ۔ روایت ہے کہ جس نے شہوت کے ساتھ لڑ کے کو بوسہ دیا وہ پانچ سو سال جہنم میں جلے گا اور جس نے کسی عورت کا بوسہ لیا اس نے گویا ستر باکرہ خواتین کے ساتھ زنا کیا اور جس نے کسی باکرہ عورت سے زنا کیا اس نے گویا ستر ہزار شادی شدہ عورتوں سے زنا کیا۔ (مکاشفۃ القلوب،ص159)