زنا بہت بڑا گناہ ہے قراٰن و حدیث میں زنا کی سخت مذمت بیان کی گئی ہے اور زنا کرنے والوں کے بارے میں سخت وعیدیں نازل ہوئی ہیں اور یہ بات ظاہر ہے کہ اللہ رب العزت ہماری فطرت کے تقاضوں کو خوب جاننے والا ہے نبی کریم نے بھی زنا سے بچنے اور نکاح کرنے کا ارشاد فرمایا ۔ قراٰنِ پاک میں بھی اللہ پاک نے زنا سے بچتے رہنے کا حکم ارشاد فرمایا ہے۔ اللہ ارشاد فرماتا ہے کہ وَ لَا تَقْرَبُوا الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةًؕ-وَ سَآءَ سَبِیْلًا(۳۲) ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور بدکاری کے پاس نہ جاؤ بیشک وہ بے حیائی ہے اور بہت ہی برا راستہ ہے۔(پ15، بنی اسرآءیل:32)قراٰن مجید کے علاوہ احادیثِ مبارکہ میں بھی زنا کی مذمت کو بیان کیا گیا ہے اور اس برے عمل سے دور رہنے کے ارشاد فرمایا گیا ہے ان احادیث میں سے چند یہاں ذکر کی جاتی ہیں۔

(1)الله کلام نہ فرمائے گا : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ تین شخصوں سے اللہ نہ کلام فرمائے گا نہ انہیں پاک کرے گا اور نہ ان کی طرف نظر رحمت فرمائے گا ان کے لئے درد ناک عذاب ہوگا:(1) بوڑھا زانی ،(2) جھوٹ بولنے والا بادشاہ ،(3) تکبر کرنے والا فقیر ۔( مسلم ، کتاب الایمان ، باب بیان غلط تحریم اسباب الازار والمن‌ بالعطیۃ ، ص 68 ، حدیث: 172)

(2) جب مرد زنا کرتا ہے تو : نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جب مرد زنا کرتا ہے تو اُس سے ایمان نکل کر سر پر سائبان کی طرح ہوجاتا ہے، جب اِس فعل سے جدا ہوتا ہے تو اُس کی طرف ایمان لوٹ آتا ہے۔(ابوداؤد، کتاب السنّۃ ، 4 / 293، حدیث: 4690)

اس حدیث میں بھی زنا سے بچنے کا فرمایا جا رہا ہے کہ زنا نہ کرو۔ اگر کسی کو کوئی عورت پسند آ جاتی ہے تو اس سے اسلام کے مطابق نکاح کرو تا کہ وہ تمہارے لئے حلال ہو جائے۔ احادیث سے بھی یہی درس ملتا ہے کہ زنا نہ کرو بلکہ نکاح کرو اور نکاح کو ہی فروغ دو۔

نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : اے جوانو ! تم میں جو کوئی نکاح کی استطاعت رکھتا ہے وہ نکاح کرے کہ یہ اجنبی عورت کی طرف نظر کرنے سے نگاہ کو روکنے والا ہے اور شرمگاہ کی حفاظت کرنے والا ہے اور جس میں نکاح کی استطاعت نہیں وہ روزے رکھے کہ روزہ شہوت کو توڑنے والا ہے۔( بخاری ، کتاب النکاح ، باب من لم یستطع الباءۃ فلیصم ، 3/ 422 ، حدیث: 5066 )

(3)زنا کے چھ نقصانات: اللہ کے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ زناسے بچو کیونکہ اس میں چھ نقصانات ہیں ،تین دنیامیں اور تین آخرت میں ۔ دنیا کے تین نقصانات یہ ہیں:(1)زنا،زانی کے چہرے کی خوبصورتی ختم کر دیتا ہے (2)اسے محتاج وفقیر بنادیتاہے اور(3)اس کی عمر گھٹا دیتا ہے ۔ آخرت کے تین نقصانات یہ ہیں: (1)زنا،اللہ پاک کی ناراضگی(2) کڑے وبُرے حساب اور(3)جہنم میں مدّتوں رہنے کا سبب ہے ۔( نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں،ص34)

(4) بندہ مؤمن نہیں رہتا: حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: زنا کرنے والا جس وقت زنا کرتا ہے مؤمن نہیں ہوتا اور چور جس وقت چوری کرتا ہے مؤمن نہیں ہوتا اور شرابی جس وقت شراب پیتا ہے مؤمن نہیں ہوتا۔ (سنن نسائی،حدیث:4876) (5)قحط میں گرفتاری: حضرت امام احمد عمرو بن عاص سے روایت ہے، کہتے ہیں میں نے رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جس قوم میں زنا ظاہر ہو گا وہ قحط میں گرفتار ہو گی۔ (المسند امام احمد بن جنبل، 6/245)

زنا کی اس قدر وعیدیں بیان کی گئی، اس بری عادت سے محفوظ رہنے یا نجات پانے کے لئے حضور علیہ السلام کے بتائے ہوئے طریقے پر عمل کیا جائے۔ جیسے ہی ایک نو جوان کی شادی کی عمر ہو اور وہ نکاح کی استطاعت بھی رکھتا ہو، تو فوراً سے پیشتر اس کا نکاح کروا دیا جائے۔

اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں اس بری بیماری سے ہمیشہ دور رکھے اور حضور علیہ السّلام کے فرامین کے مطابق ہی زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم