آج اس دور میں جو برائیاں بہت جلد پھیل رہی ہیں۔ ان میں سے ایک عظیم اور گناہِ کبیرہ " زنا" ہے ۔ یہ غیر فطری عمل ہے۔ زنا آج کل بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ قراٰنِ پاک میں زنا سے بچنے والے کو مؤمن قرار دیا گیا ہے۔ جیسے مؤمنوں کی صفات بیان کرتے ہوئے اللہ کا فرمان ہے : وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِفُرُوْجِهِمْ حٰفِظُوْنَۙ(۵)ترجَمۂ کنزُالایمان: اور وہ جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے ہیں۔(پ18،المؤمنون:5)

قراٰنِ پاک اور احادیث مبارکہ میں زنا کی حرمت (حرام ہونے) پر بہت زور دیا گیا ہے۔ زنا سے متعلق کچھ وعیدیں بیان کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔(1) زنا کے وقت ایمان کا نکل جانا: حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جب مرد زنا کرتا ہے تو اُس سے ایمان نکل کر سر پر سائبان کی طرح ہوجاتا ہے، جب اِس فعل سے جدا ہوتا ہے تو اُس کی طرف ایمان لوٹ آتا ہے۔(ابوداؤد، کتاب السنّۃ، باب الدلیل علی زیادۃ الایمان ونقصانہ، 4 / 293، حدیث: 460)

(2)زنا کی وجہ سے عذاب کا حلال ہونا: حضرت ابن عباس رضی اللہُ عنہما سے روایت ہے، حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :جس بستی میں زنا اور سود ظاہر ہوجائے تو اُنہوں نے اپنے لئے اللہ پاک کے عذاب کو حلال کر لیا۔ (مستدرک، کتاب البیوع، اذا ظہر الزنا والربا فی قریۃ۔۔۔ الخ، 2/ 339، حدیث: 2308)

(3) زانی لعنت کا مستحق: حضرت بریدہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے،کہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : ساتوں آسمان اور ساتوں زمینیں بوڑھے زانی پر لعنت کرتی ہیں اور زانیوں کی شرمگاہ کی بدبو جہنم والوں کو ایذا دے گی۔ (مجمع الزوائد، کتاب الحدود والدیات، باب ذم الزنا ، 6 / 369، حدیث: 10541)

ہائے نافرمانیاں بدکاریاں بے باکیاں آہ! نامے میں گناہوں کی بڑی بھرمار ہے

(4) زانی اللہ کی نظرِ رحمت سے محروم: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ تین شخصوں سے اللہ نہ کلام فرمائے گا نہ انہیں پاک کرے گا اور نہ ان کی طرف نظر رحمت فرمائے گا ان کے لئے درد ناک عذاب ہوگا : (1) بوڑھا زانی ،(2) جھوٹ بولنے والا بادشاہ ، (3)تکبر کرنے والا فقیر ۔( مسلم ، کتاب الایمان ، باب بیان غلط تحریم اسباب الازار والمن‌ بالعطیۃ ، ص 68 ، حدیث: 182)

(5) زانی کو شہر بدر کرنے کا حکم: حضرت زید بن خالد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سنا کہ : جو شخص زنا کرے اور محصن نہ ہو اسے سو (100) کوڑے مارے جائیں اور ایک برس کے لئے شہر بدر کر دیا جائے ۔ ( بخاری ،4/347،حدیث:6831)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! دیکھا آپ نے کہ زنا کرنے والا ساتوں آسمانوں اور ساتوں زمینوں کی لعنت کا مستحق ہوتا ہے۔ اس سے بڑھ کر اور اللہ کا غضب کیا ہو سکتا ہے ۔

(6) سمرہ بن جندب رضی اللہُ عنہ سے مروی ایک طویل حدیث ہے کہ حضورِ اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: میں نے رات کے وقت دیکھا کہ دو شخص میرے پاس آئے اور مجھے مقدس سر زمین کی طرف لے گئے (اس حدیث میں چند مشاہدات بیان فرمائے اُن میں ایک یہ بات بھی ہے) ہم ایک سوراخ کے پاس پہنچے جو تنور کی طرح اوپر سے تنگ ہے اور نیچے سے کشادہ اُس میں آگ جل رہی ہے اور اُس آگ میں کچھ مرد اور عورتیں برہنہ ہیں ۔ جب آگ کا شعلہ بلند ہوتا ہے تو وہ لوگ اوپر آجاتے ہیں اور جب شعلے کم ہو جاتے ہیں تو شعلے کے ساتھ وہ بھی اندر چلے جاتے ہیں (یہ کون لوگ تھے ان کے متعلق بیان فرمایا) یہ زانی مرد اور عورتیں ہیں ۔( بخاری، کتاب الجنائز، 1 / 467، حدیث: 1386)

اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں برے کام سے بچنے اور بچانے کی توفیق عطا فرمائے اور برے لوگوں کی محبت سے محفوظ رکھے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

نہ کیجئے نظر اس کی بدکاریوں پر کرم کیجئے جو شعار آپ کا ہے