دنیا میں بدکاری بہت عام ہو گئی ہے، یہ بہت ہی خراب بیماری ہے۔ پس اللہ پاک جس کو بچائے وہی بچتا ہے اللہ پاک ہم سب کو اس برے کاموں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

(1)سرکارِ مدینہ ، قرارِ قلب وسینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : تم یا تو اپنی نگاہیں نیچی رکھو گے اور اپنی شَرمگاہوں کی حفاظت کرو گے یا پھر اللہ پاک تمہاری شکلیں بگاڑ دے گا ۔ (قوم لوط کی تباہ کاریاں ،ص17)

(2) نظر کی حفاظت کرنے والے کیلئے جہنم سے اَمان ہے ۔ جو اَمرَدوں اور غیر عورتوں وغیرہ کی موجودگی میں آنکھیں جھکاتا، اپنی گندی خواہِش دباتا اور ان کو دیکھنے سے خود کو بچاتا ہے وہ قابلِ صد مبارَکباد ہے چُنانچِہ ’’ نصیحتوں کے مَدَنی پھول‘‘ صَفحَہ30پر ہے : ( اللہ پاک فرماتا ہے )جس نے میری حرام کردہ چیزوں سے اپنی آنکھوں کو جُھکا لیا(یعنی انہیں دیکھنے سے بچا)میں اسے جہنم سے اَمان(پناہ) عطا کر دوں گا ۔

(3) اللہ پاک کے محبوب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ حلاوت نشان ہے کہ حدیثِ قُدسی(یعنی فرمانِ خدائے رحمن) ہے : نظر ابلیس کے تیروں میں سے ایک زَہر میں بُجھاہواتِیر ہے پَس جو شخص میرے خوف سے اِسے ترک کر دے تو میں اُسے ایسا ایمان عطا کروں گا جس کی حَلاوت(یعنی مٹھاس) وہ اپنے دل میں پائے گا ۔(قوم لوط کی تباہ کاریاں ،ص18)

(4) حضرتِ سیدنا سلیمان علیہ السّلام نے ایک مرتبہ شیطان سے پوچھا کہ اللہ پاک کو سب سے بڑھ کر کون سا گناہ ناپسند ہے؟ ابلیس بولا :اللہ پاک یہ گناہ سب سے زیادہ ناپسند ہے کہ مرد مرد سے بد فعلی کرے اور عورت عورت سے اپنی خواہش پوری کرے۔

(5) خاتمُ المرسَلین، رحمۃٌ لّلْعٰلمین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافرمانِ عبرت نشان ہے : جب مرد مرد سے حرام کاری کرے تو وہ دونوں زانی ہیں اور جب عورت عورت سے حرام کاری کرے تو وہ دونوں زانیہ ہیں ۔(قوم لوط کی تباہ کاریاں ،ص18)

ایک تابعی بزرگ رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : میں نوجوان سالک (یعنی عبادت گزار نوجوان )کے ساتھ بے رِیش لڑکے کے بیٹھنے کو سات دَرِندوں سے زیادہ خطرناک سمجھتا ہوں ۔ ‘‘ مزید فرماتے ہیں : ’’کوئی شخص ایک مکان میں کسی اَ مرَد کے ساتھ تنہا رات نہ گزارے ۔ ‘‘امام ابنِ حَجَر مکّی شافِعی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : بعض عُلَمائے کرام رحمہم اللہ السّلام نے اَمرَد کو عورَت پر قِیاس کرتے ہوئے گھر، دُکان یا حمّام میں اِس کے ساتھ خَلوَت (یعنی تنہائی) کو حرام قرار دیا کیونکہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ حقیقت نشان ہے : جو شخص کسی عورت ( اَجْنَبِیَّہ) کے ساتھ تنہا ہوتا ہے تو وہاں تیسرا شیطان ہوتا ہے ۔(قوم لوط کی تباہ کاریاں ،ص19)

حضور پُرنور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: اللہ پاک کے نزدیک نطفہ کو حرام کاری میں صرف کرنے سے بڑا کوئی گناہ نہیں ہے اور لواطت زنا سے بھی بدتر ہے۔( مکاشفۃُ القلوب، ص 158)

اللہ پاک ہم سب کو بدفعلی جیسی گندی بیماری سے محفوظ فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم