محمد شبیر حسین (درجہ رابعہ جامعۃُ المدينہ فیضانِ مخدوم لاہوری موڈاسہ گجرات
ہند)
اللہ کریم نے انسانیت کے نظم و ضبط اور حسنِ اخلاق کے لئے بعض
افعال کو حلال مستحسن، تو وہی بعض کو ناجائز قرار دیا۔ انہیں حرام کاموں میں سے ایک
زنا ہے، یہ فعلِ بد وائرس کی طرح پھیلتا جا رہا ہے حتی کہ اس برے کام سے Hotels ، Schools ،Parks ، گاؤں، ریل گاڑیاں
اور شہر محفوظ نہیں ۔ اس کی وجہ خاص اس کے نقصانات سے جہالت ہے، اس لئے چند احادیث
پاک اس قبیح فعل کی مذمت پر ملاحظہ فرمائیں ۔
(1) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ
عنہ سے روایت ہے، حضور پُر نور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جب
بندہ زنا کرتا ہے تو اُس سے ایمان نکل کر سر پر سائبان کی طرح ہوجاتا ہے اور جب اس
فعل سے جدا ہوتا ہے تو اُس کی طرف ایمان لوٹ آتا ہے۔ (مشكوٰة شريف كتاب الايمان، ص 18، مجلس البركات)
(2) حضرت عمرو بن عاص رضی
اللہ عنہ سے روایت ہے، آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد
فرمایا: جس قوم میں زنا عام ہوگا، وہ قحط میں گرفتار ہوگی اور جس قوم میں رشوت کا
ظہور ہوگا، وہ رعب میں گرفتار ہوگی۔ (مشکوٰۃ المصابیح، کتاب الحدود، ص313 ،
مجلس البركات) یعنی جب قوم
میں زنا پھیل جائے کہ لوگ عموماً کرنے لگیں تو قحط پھیلے گا۔ خواہ اس طرح بارش بند
ہوئے اور پیداوار نہ ہو یا اس طرح پیداوار تو ہو مگر کھانا نصیب نہ ہو دوسری قسم
قحط کی سخت عذاب جیسا کہ آج کل دیکھا جا رہا ہے کہ پیداوار بہت ہے مگر قحط و گرمی
کی حد ہو گئی۔ یہ آج کل کی حرام کاری کا نتیجہ ہے۔ (مرآۃ المناجیح، تحت حدیث :3582)
اس زمانے میں بغیر نکاح کے پیدا ہونے والے بچوں کی کثرت ہے یہ
بھی عذاب الہی کا سبب ہے: چنانچہ حضرت
میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
ارشاد فرمایا: میری امت اس وقت تک بھلائی پر رہے گی جب تک ان میں زنا سے پیدا ہونے
والے بچے عام نہ ہو جائیں گے اور جب ان میں زنا سے پیدا ہونے والے بچے عام ہو
جائیں گے تو اللہ پاک انہیں عذاب میں مبتلا فرما دے گا۔(مسند امام احمد، مسند
الانصار، حدیث میمونۃ بنت الحارث الہلالیّۃ زوج النبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم، 10 / 246، حدیث: 26894)
خلاصۂ کلام یہ ہے کہ بدکاری ایمان کے نکل جانے اور قحط آنے
کا سبب ہے۔ یہ حرام کام اللہ کے عذاب کو دعوت دیتا ہے ، اس لئے اپنی حفاظت کیجیے ۔
حفاظت کے لئے ضروری ہے کہ اپنی نظروں کو اجنبی عورتوں سے بچائیں اور نکاح کریں اس
کے علاوہ Facebook ، Google ،Instagram،YouTube جیسے خطرناک Websites سے اجتناب کیجئے۔
جو ہوا اس سے تو بہ کیجئے۔ صرف بقدرِ ضرورت استعمال کیجئے ۔
کر لے تو بہ رب کی
رحمت ہے بڑی ور نہ ہو گی آخرت میں سزا کڑی
اللہ کریم ہمیں اس مذموم فعل سے بچنے کی توفیق اور ایمان پر
خاتمے کی سعادت عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم