مدینہ شریف ایک مقدس اور بابرکت جگہ ہے، یہ ایک ایسی جگہ ہے کہ اس کو ایک مرتبہ دیکھ لینابار بار دیکھنے کی خواہش پیدا کرتا ہے۔ ایک شاعر قلم اٹھاتے ہیں اور لکھتے ہیں:

پیرس پہ مرنے والے پیرس کوبھول جاتا تو بھی جو دیکھ لیتا سرکار کا مدینہ

کیا بات ہے مدینہ شریف کی! لاکھوں، کروڑوں عاشقانِ مدینہ، مدینہ کی یاد میں تڑپتے ہیں۔ مدینہ شریف کو تو میرے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکے ساتھ خاص نسبت ہے اور پھر یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے کہ اسے کوئی خاص فضیلت نہ حاصل ہو!

1۔صحیح بخاری ، کتاب فضائل المدینہ، حدیث نمبر 1817 میں ہے: ہم سے حضرت عبداللہ بن یوسف رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کیا کہ ہمیں حضرت امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے خبردی،انہیں یحی بن سعید رحمۃ اللہ علیہ نے،انہوں نے بیان کیا:میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا،انہوں نے بیان کیا:نبیِّ پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمنے فرمایا:مجھے ایک ایسے شہر میں ہجرت کا حکم ہوا ہے،جو دوسرے شہروں کو کھالے گا، (یعنی سب کا سرار بنے گا)منافقین ا سے یثرب کہتے ہیں، لیکن اس کا نام مدینہ ہے، وہ (برے)لوگوں کو اس طرح باہر کر دیتا ہے،جس طرح بھٹی لوہے کے رنگ کو نکال دیتی ہے۔سبحن اللہ!مدینہ شریف کو سب کا سردار بنا دیا، کیا بات ہے مدینہ شریف کی اور مدینہ شریف میں رہنے والوں کی۔

2۔ایمان مدینہ میں سمٹ آئے گا:

پیارے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمنے فرمایا جس کا مفہوم کچھ یوں ہے:(قیامت کے قریب) ایمان مدینہ میں اس طرح سمٹ آئے گا، جیسے سانپ سمٹ کر اپنے بل آجایا کرتا ہے۔(بخاری شريف، حدیث 1876)

3۔اہلِ مدینہ کے ساتھ فریب کرنے والا:

اہلِ مدینہ کے ساتھ فریب کرنے والا اس طرح ہو جائے گا، جیسے نمک پانی میں گھل جایا کرتا ہے، اہلِ مدینہ میں رہنے والے کو نقصان پہنچانا بھی بہت ہی بُری بات ہے کہ پیارے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمنے فرمایا:جس کا مفہوم کچھ یوں ہے:اہلِ مدینہ کے ساتھ جو بھی فریب کرے گا،وہ اس طرح گھل جائے گا،جیسے نمک پانی میں گھل جایا کرتا ہے۔(بخاری شريف، حدیث 1877)

4۔مدینہ میں دجال کا رعب نہیں پڑے گا:

نبیِّ پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکے فرمان کا مفہوم ہے:مدینہ پر دجال کا رعب نہیں پڑے گا،اس دور میں مدینہ کے ساٹھ دروازے ہوں گے اور ہر دروازے پر دو فرشتے ہوں گے۔(بخاری شريف، حدیث 1877)

سبحان الله! دجال جو پوری روئے زمین میں پھرے گا، مگر دجال کا رعب مدینہ ومکہ میں نہ پڑے گا۔

5۔مدینہ کے لئے دعا:

حضرت انس رضی اللہ عنہ نبیِّ پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمسے روایت کرتے ہیں،آپ نے دعا فرمائی:اے اللہ پاک !جتنی مکہ میں برکت عطا فرمائی ہے، مدینہ میں اس سے دگنی برکت کر۔(بخاری شريف، حدیث 1885)

سبحان اللہ! مکہ سے دگنی برکت کی دعا مدینہ شریف کی فضیلت کو واضح کرتی ہے۔

6۔آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکی مدینہ سے محبت:

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبیِّ پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمجب کبھی سفر سے واپس آتے اور مدینہ کی دیواروں کو دیکھتے تو اپنی سواری تیز فرما دیتے اور اگر کسی جانور کی پشت پر سوار ہوتے تو مدینہ کی محبت میں اسے ایڑ لگاتے۔(بخاری شريف، حدیث 1886)

سواری کو تیز کر دیتے، جانور کی پشت پرا یڑلگا دیتے، کیا محبت ہے!! ہمارے آقا کی محبتِ مدینہ سے۔

7۔مدینہ میں موجود جانوروں کی فضیلت:

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہفرمایا کرتے تھے:اگر میں مدینہ میں ہرن چرتے دیکھوں تو انہیں کبھی نہ چھیڑوں، کیونکہ رسول الله صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمنے فرمایا تھا:مدینہ کی زمین دونوں پتھریلے میدانوں کے بیچ میں حرم ہے۔(بخاری شريف، حدیث 1873)

8۔مدینہ میں بدعت ایجاد کرنے والے کی سزا:

کتاب المناسک میں ہے:حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں،ہم نے رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمسے صرف قرآن اور جو کچھ اس صحیفے میں ہے، وہ لکھا ہے:رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمنے بیان فرمایا:مدینہ عبر سے نور تک حرم ہے، جو اس میں کوئی بدعت ایجاد کرے بدعت ایجاد کرنے والے کو پناہ دے تو اس پر اللہ پاک تمام فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔اس کی نفل عبادت قبول ہوگی نہ فرض۔(متفق علیہ ، رواه البخاری 1870، ومسلم 1468)

اے کاش! مدینہ میں مجھے موت یوں آئے قدموں میں تیرے سر ہو میری روح چلی ہو (آمین)

اللہ پاک ہمیں بھی ان خوش نصیبوں میں شامل فرمائے، جن کی موت مدینہ میں ہوتی ہے۔آمین