غصہ انسان کے حقوق کو ضائع کرنے کا سبب بنتا ہے غصے کی وجہ سے انسان نرمی اور شفقت اور محبت سے محروم رہتا ہے غصہ ہی انسان کو بلندی پر جانے سے رکاوٹ بنتا ہے غصہ پینے والا شخص اللہ اور اس کے رسول کی محبت میں ہوتا ہے ائیے اس سے کی مذمت کے بارے میں فرمان مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم سنتے ہیں

(1) رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا کہ حاکم دو شخصوں کے درمیان غصے کی حالت میں فیصلہ نہ کریں

(مرآۃالمناجیح جلد5 حدیث 3731 )

(2) فرمان مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم جب تم میں سے کسی کو غصہ ائے اور وہ کھڑا ہو تو بیٹھ جائے اور پھر اگر غصہ دفع ہو جائے تو فبہا ورنہ لیٹ جائے (مرآۃالمناجیح جلد 6حدیث نمبر 5114 )

(3)فرمان مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم غصہ ایمان کو ایسے بگاڑ دیتا ہے جیسے ایلوا شہد کو( مرآۃ المناجیح جلد 6 حدیث نمبر 5118 )

(4)فرمان مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم غصہ شیطان کی طرف سے ہے اور شیطان اگ سے پیدا کیا گیا ہے اور آگ پانی سے بجھائی جاتی ہے تو تم میں سے کسی کو جب غصہ ائے تو وہ وضو کریں (مرآۃ المناجیح جلد 6حدیث 5113 )

(5) فرمان مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم جو شخص اپنے غصے پر قابو پاتا ہے اللہ اس کا عیب چھپاتا ہے ۔(المعجم الکبیر جلد 12 صفحہ 347 حدیث نمبر 13646)

اللہ پاک ہم سب کو غصہ کرنے سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے امین