پیارے اور محترم اسلامی بھائیوں ! اور اسلامی بہنو یقیناً غصے کے بہت سے نقصانات ہیں جن کو جگہ جگہ احادیث میں نقل کیاگیا ہے اور غصے جیسی نحوست کی مزمت بیان فرمائی ہے اسی طرح غصے کے نقصانات مختلف اور متعدد ہیں اور ایک نقصان یہ ہے کہ جو شخص غصہ کرتا یے وہ شیطان کے ہاتھ میں ایسا ہے جیسے بچوں کی ہاتھ میں گیند ہے اس لیے غصہ کرنے والے کو صبر کرنا چاہئےتاکہ شیطان کاقیدی نہ بنے کہ عمل ہی ضائع نہ کر بیھٹے اور وہ غصے کی حالت میں بے قابو ہو کر کوئی ایسا جملہ بک دے گا جس سے اس کی آخرت بھی تباہ ہو جائےگی غصہ انسان کی صحت پر بھی اثر انداز ہوتا ہے اور غصہ ایک قبیح اور جھنم میں لے جانے والا عمل ہے اور اسی طرح غصے کے وقت انسان جزبات میں آکر صحیح اور غلط کی تمیز یعنی فرق بھول جاتا ہے اور غصے کی حالت میں فیصلوں سے بھی پرہیز کرے کیونکہ ابلتے پانی میں اپنا عکس یعنی سایہ دکھائی نہیں دیتا الله پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہم سب کی غصے جیسے عمل سے ہماری حفاظت فرمائے ۔ آمین

پیارے پیارے اسلامی بھائیوں اسی طرح کئ احادیث مبارکہ میں بھی غصے کی مزمت کے بارے میں فرمایا گیا ہے آئیں احادیث کی روشنی میں غصہ نہ کرنے کے بارے میں ہمارے پیارے پیارے آقامدینے والے مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان مبارک سنتے ہیں۔

1. حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جو شخص غصہ کو پی جائے جبکہ اس میں غصہ کے تقاضاکو پورا کرنے کی طاقت بھی ہو (لیکن اس کے باوجود جس پر غصہ ہے اس کو کوئی سزانہ دے)اللہ تعالی قیامت کے دن اس کو ساری مخلوق کے سامنے بلائے گا اور اس کو اختیار دیں گے کہ جنت کی حوروں میں سےجس حور کو چاہے لے لے (جامع ترمزی جلد اول باب البرواالصلة:2021)

2. حضرت سیدنا ابو الدردا رضی الله عنہ نے عرض کی یارسول الله کوئی ایسا عمل ارشاد فرمائیےجو مجھے جنت میں داخل کر دے؟حضور اکرم نے ارشاد فرمایا : غصہ نہ کیا کرو ،تو تمھارے لیے جنت ہے(( معجم اوسط ج 2ص20 حدیث2353)

3. فرمان مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم الله پاک فرماتا ہے جو اپنے غصے میں مجھے یاد رکھے گا میں اسے اپنے جلال کے وقت یاد کروں گا اور ہلاک ہونے والوں کے ساتھ اسے ہلاک نہ کروں گا ( الفردوس ج 3 ص169حدیث 4448)

4. نبی محترم رسول اکرم صلی الله علیہ وسلم کا ارشاد ہے جس شخص نے غصہ پی لیا باوجود اس کے کہ وہ غصہ نافذ کرنے پر قدرت رکھتا ہے اللہ پاک اس کے دل کو سکون وایمان سے بھر دے گا (جامع صغیر541 حدیث 8997)

5. جام کوثر پلانے والے۔ شفاعت فرمانے والے پیارے پیارے آقا کا پیارا پیارا ارشاد (بخاری شریف ) میں ہے طاقت ور وہ نہیں جو پہلوان ہو دوسرے کو پچھاڑ دے بلکہ طاقت ور وہ ہے جو غصے کے وقت اپنے آپ کو قابو میں رکھے (بخاری ج 4 ص 130حدیث 6114)

6. حضرت عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہے کہ حضور اکرم نے فرمایا کہ غصہ شیطان کے اثرسے ہے اور شیطان کی پیدائش آگ سے ہوئی ہے اور آگ پانی سے بجھائی جاتی ہے لہٰذا جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے تو اسے چاہئے کہ وہ وضو کر لے(سنن ابی داود جلد سوئم الادب :4784)