بڑی شان والے
مولا سبز گنبد والے اقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں جہنم کا ایک دروازہ ہے
جس سے وہی لوگ داخل ہوں گے جن کا غصہ اللہ پاک کی نافرمانی کے بعد ہی ٹھنڈا ہوتا
ہے (شعبۃ الایمان جلد6 صفحہ 320حدیث 8331)
حجۃ الاسلام
حضرت سیدنا امام محمد بن محمد بن محمد غزالی رحمہ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں کہ
غصے کا علاج اور اس معاملے میں محنت اور مشقت برداشت کرنا (کئی صورتوں میں )فرض ہے
کیونکہ اکثر لوگ غصے کے باعث جہنم میں داخل ہوں گے (کیمیائے سعادت جلد 2صفحہ 401)
حضرت سیدنا
ابو درداء رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے کوئی
ایسا عمل بتائیں جو مجھے جنت میں داخل کر دے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے
ارشاد فرمایا لاتغضب ولک الجنتہ یعنی غصہ نہ کرو تمہارے لیے جنت ہے (معجم اوسط
جلد2صفحہ 20حدیث 5323)
فرمان مصطفی
صلی اللہ علیہ وسلم اللہ پاک فرماتا ہے جو اپنے غصے میں مجھے یاد رکھے گا میں اس
سے اپنے جلال کے وقت یاد کروں گا اور ہلاک (عذاب )ہونے والوں کے ساتھ اس سے ہلاک
(عذاب )نہ کروں گا (الفردوس جلد 3صفحہ 160حدیث 4448)
سرکار مدینہ
صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان علی شان ہے جو غصہ نکالنے پر قدرت ہونے کے باوجود غصہ
پی جائے تو اللہ پاک قیامت کے دن اس کے دل کو اپنی خوشنودی سے معمور (یعنی بھرپور
)فرما دے گا (جمع الجوامع جلد 7صفحہ369 حدیث2299)
اللہ پاک کے پیارے
حبیب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے غصے کو روک لیا حالانکہ وہ غصہ جاری یعنی
نافذ کرنے پر قدرت رکھتا تھا اللہ عزوجل اس کے دل کو سکون اور ایمان سے بھر دے گا ۔(جامع
صغیر صفحہ 541حدیث 8997 )