تعلیمی اداروں سے وابستہ اسلامی بہنوں میں بذریعہ زوم محفل میلاد شریف کا سلسلہ ہوا، جس میں تعلیمی اداروں کی سربراہان،پرنسپلز ، ٹیچر ز اور طالبات شامل تھیں۔ محفل میلاد شریف میں رکن شوری اور نگر ان مجلس دارالمد ینہ حاجی اطہر علی عطاری نے اپنے بیان میں ارشاد فرمایا کہ آپ ﷺ کی ولادت کے وقت لوگ اخلاقی برائیوں میں مبتلا تھے ، وہ اپنی بیٹیوں کوزندہ در گور کرتے تھے ، پھر جب اسلام آیا تو سب انسان رحمت کے سائے میں آگئے۔ آپ ﷺ نے عورتوں کو عزت و عظمت عطا فرمائی، انہیں بے شمار حقوق عطا فرمائے۔ رکن شوری نے بیٹیوں کی فضیلت بیان کرتے ہوئےکہا کہ آپ ﷺ نے بھی بیٹیوں کی عزت فرمائی ہے ، حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا جب آتیں تو آپ ﷺ کھڑے ہو جاتے ۔ رکن شوری نے عورتوں کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ عورت ماں ، بیوی ، بیٹی خالہ، نانی، دادی، پھوپھو، نواسی ، پوتی الغرض ہر روپ میں وہ عظیم ہے ۔ رکن شوری نے خواتین کو یاد دلایا کہ آنے والی نسل کی پہلی تربیت گاہ ماں کی گود ہے، آپ اپنی عظمت اور اپنے منصب کو پہچانیں ، ایسے لوگوں کی باتوں میں آکر کھلونا نہ بنیں ، جو آپ کو بے حیا بنائیں، بے حیائی کے راستے پر چلنے سے آپ کی قدر کم ہورہی ہے ، دوسری طرف سوشل میڈ یا پر آپ کی عزت، پاکیزگی اور خاندانی شرافت کا قتل عام ہو رہا ہے ۔ یادرکھیے ، ہمیں سب کچھ اللہ نے عطا کیا ہے ، جب سب کچھ اللہ کا ہے تو مرضی بھی اسی کی ہونی چاہیے۔ وہی بہتر جانتا ہے کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے۔رکن شوری نے مکتبۃ المدینہ کی شائع کر وہ کتب ”شان خاتون جنت ، فیضان عائشہ صدیقہ اور فیضان بی بی مریم “وغیرہ پڑھنے کی خصوصی ترغیب دلائی۔ انھوں نے کہا کہ یہ پڑھنے لکھنے اور سمجھنے کے دن ہیں ، آخر میں انہوں نے پانچوں نمازوں کی پابندی کرنے ، ماں باپ کا ادب کرنے ، شوہر سےحسن سلوک کرنے ، بہن بھائیوں ، رحم کے رشتوں اور اپنے استاد کا احترام کرنے ، روزانہ کم از کم ۱۲منٹ قرآن کی تلاوت ، ترجمہ و تفسیر کرنے ، دوستیاں اور سہیلیاں صرف ماں باپ کی اجازت سے کرنے ،کسی بھی شخص کے ساتھ تنہائی اختیار نہ کرنے ، سوشل میڈیا کا استعمال کم کرنے، اپنی صحت کا خوب خیال رکھنے ،اپنی ذات میں نظم و ضبط پیدا کرنے ، گھر گرستی کی طرف توجہ دینے ، حصول علم دین پر توجہ دینے ، دعوت اسلامی کے مدنی ماحول کو اختیار کرنے ، ہفتہ وار اجتماعات میں شرکت کرنے اور دعوت اسلامی کے تحت مختلف شارٹ کورسز کرنے اور باپردہ رہنے کی بھی تلقین کی۔ (رپورٹ: غلام محی الدین ترک ، اردو کانٹینٹ رائٹر ، کانٹینٹ: محمد مصطفی انیس)