اللہ پاک کے نام تو کافی ہیں احادیث میں آیاہے جس نے اللہ پاک کے ننانوے نام یاد کرلئے وہ جنتی ہوا۔ جن میں سےخدائے پاک کاذاتی نام اللہ ہے اس کو اسم ذات بھی کہتے ہیں لفظ اللہ کے سوا اور نام جو اس کی کسی صفت کوظاہر کرے اسے صفاتی نام یااسمائے صفات کہتےہیں  ۔ (فرض علوم سیکھئے ،ص: 24مکتبۃ المدینہ)

(2،1) الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِۙ(۲) ترجمہ :رحمٰن اور رحیم۔(پ1، فاتحہ 2) اللہ پاک کے دو صفاتی نام ہیں ، رحمٰن کا معنٰی ہے: نعمتیں عطا کرنے والی وہ ذات جو بہت زیادہ رحمت فرمائے اور رحیم کا معنی ہے : بہت رحمت فرمانے والا

(3،4،5،6) الْمَلِكِ الْقُدُّوْسِ الْعَزِیْزِ الْحَكِیْمِ(۱)ترجَمۂ کنزُالایمان:بادشاہ کمال پاکی والا عزت والا حکمت والا۔(پ 28،الجمعہ 1)

(7)وَّكِیْلٌ ترجمہ:مختار ۔وظیفہ:جس شخص کو آندھی،آسمانی بجلی یا کسی اور چیز سے نقصان پہنچنے کا ڈر ہو یا وہ تنگدستی کا شکار ہو تو اسے چاہئے کہ کثرت سے ’’یَا وَکِیْلُ‘‘ پڑھا کرے، اس سے ان شاء اللہ حاجتیں پوری ہوں گی،مصیبتیں دور ہوں گی اور پڑھنے والے کے لئے رزق اور بھلائی کے دروازے کھلیں گے ۔( روح البیان، الزّمر، تحت الآیۃ: 62، 8 / 131، ملخصاً)

(8,9) الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُؕ ترجَمۂ کنزُالایمان:عظمت والا تکبر والا (پ 28،الحشر 23)

21بارجو "یامتکبر " پڑھے گا ڈراؤنے خواب آتے ہوتونہیں آئیں گے۔( روحانی علاج ،ص 8)

(10)بَصِیْرٌۢ :دیکھ رہا ۔جوسات بار کوئی روزانہ پڑھے گاابتدائے وقت عصر تاغروب آفتاب کسی بھی وقت پڑھ لے گااچانک موت سے محفوظ رہے گا ۔(روحانی علاج ،ص:17)