یہ مضمون بغض و کینہ کے بارے میں ہے باطنی گناہوں سے بچنا
ظاہری گناہوں سے زیادہ مشکل ہے۔
کینہ کی تعریف: انسان دل میں کسی کو بوجھ جانے اس سے دشمنی رکھے اور یہ کیفیت ہمیشہ باقی رہے
اسے کینہ کہتے ہیں۔(احیاء العلوم، 3/223)
اِنَّمَا یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ اَنْ
یُّوْقِعَ بَیْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَآءَ فِی الْخَمْرِ وَ الْمَیْسِرِ
وَ یَصُدَّكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ وَ عَنِ الصَّلٰوةِۚ-فَهَلْ اَنْتُمْ
مُّنْتَهُوْنَ(۹۱) (پ7، المائدۃ:91) ترجمہ کنز الایمان: شیطان
یہی چاہتا ہے کہ تم میں بَیر اور دشمنی ڈلوا دے شراب اور جوئے میں اور تمہیں اللہ
کی یاد اور نماز سے روکے تو کیا تم باز آئے۔
حدیث مبارکہ میں کینہ کے متعلق ارشاد ہوا: بے شک چغل خوری
اور کینہ پروری جہنم میں ہیں یہ دونوں کسی کے دل میں جمع نہیں ہو سکتے۔ (معجم
اوسط، 3/301، حدیث: 4653)
حکم: مسلمان سے
بلا وجہ شرعی بغض و کینہ رکھنا حرام ہے اگر کوئی ظلم کرتا ہے اس وجہ سے دل میں
کینہ یعنی نفرت ہے تو حرام نہیں۔
رسول پاک ﷺ کا فرمان عالیشان ہے: ہر پیر اور جمعرات کے دن
لوگوں کے اعمال پیش کیے جاتے ہیں پھر بغض و کینہ رکھنے والے دو بھائیو ں کے علاوہ
ہر مومن بخش دیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے ان دونوں کو چھوڑ دوں یہا ں تک کہ یہ اس
بغض سے واپس پلٹ آئے۔ (مسلم، ص1388، حدیث: 2565)
پیارے آقا ﷺ کا فرمان عبرت نشان ہے: تم میں پچھلی امتوں کی
بیماری حسد اور بغض سرایت کر گئی یہ مونڈ دینے والی ہے میں نہیں کہتا یہ بال مونڈ
دیتی ہے بلکہ یہ دین کو مونڈ دیتی ہے۔ (ترمذی، 4/228، حديث: 2518)
مفسر شہیر حکیم الامت حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ
علیہ فرماتے ہیں: اس حدیث کے تحت فرماتے ہیں: اس طرح کہ دین و ایمان کو جڑ سے ختم
کر دیتی ہے۔ (مراۃ المناجیح، 6 / 615)
مدینے کے سلطان ﷺ نے فرمایا: آپس میں حسد نہ کرو آپس میں
بغض و و عداوت نہ رکھو پیٹھ پیچھے ایک دوسرے کی برائی بیان نہ کرو اور اے اللہ پاک
کے بندو بھائی بھائی ہو جاؤ۔ (بخاری، 4/ 117، حدیث: 6066)
عام لوگوں کے ساتھ بلاوجہ شرعی کینہ رکھنا بے شک حرام اور
جہنم میں لے جانے والا کام ہے مگر صحابہ کرام سادات عظام سے بغض و کینہ رکھنا اس
سے زیادہ برا ہے ایسا کرنے والے کی شدید مذمت بیان ہوئی ہے۔
حضرت حسن بن علی کا فرمان عبرت نشان ہے: ہم سے بغض مت رکھنا
کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص ہم سے بغض و حسد کریگا اسے قیامت کے دن حوض کوثر
سے آگ کے چا بکوں کے ذریعے دور کیا جائے۔
اللہ کریم ہمیں بغض ونفرت جیسی باطنی بیماری سے بچائے۔ آمین
ثم آمین