اللہ عَزَّوَجَلَّ نے 7 ہزار سے زائد ٹڈیوں کی اقسام دنیا میں پیدا کی ہیں جس میں سے تقریباً 20 اقسام سبزی خوروں کی بھی ہیں۔ ان20 سبزی خوروں میں سے انتہائی خطرناک ٹڈی دَل ہے جو ایک اندازے کے مطابق ایک مربع کلومیٹر میں پھیلا ٹڈی دَل کا لشکر تقریباً 35 ہزار انسانوں کی خوراک ایک دن میں چَٹ کر جاتا ہے، ٹڈی دَل ایک ماہ ایک دن میں تقریباً ایک ہزار انڈے دیتا ہے اور اگر ان کو نمی میسر آجائے تو ان میں سے سیکڑوں بچے نکل آتے ہیں۔ یہ ٹڈی دل اپنی ساخت، شکل اور رنگ تبدیل کرتے رہتے ہیں اور جیسے جیسے ان کو خوراک ملتی جاتی ہے، یہ مزید طاقتور، خطرناک اور بھیانک ہوتے جاتے ہیں اور جہاں جہاں سے گزرتے ہیں فصلوں اور سبز درختوں کا صفایا کرکے تباہ و برباد کرتے جاتے ہیں۔ یہ ٹڈی دَل دانے دار فصلوں گندم، مکئی، باجرہ، چاول، چنا، دالوں، پھل دار درختوں کی سخت ترین دشمن ہے جو کہ انسانی خوراک کیلئے انتہائی اہم ہیں۔

امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے ٹڈی دَل کے نقصان سے بچنے کیلئے روحانی علاج بتاتے ہوئے کہا کہیَا عَلِیْمُکسی کاغَذ پر لکھ کر صاف پانی کے پتیلے میں ڈال دیں اور اس کی سیاہی جب پانی میں گھل جائے تو اسپرے بوتل میں پانی کو ملا کر فصلوں پر چھڑکا جائے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس سے فائدہ ہوگا۔

این ڈی ایم اےنے سندھ میں بارشوں کی پیشین گوئی کی ہے جس کے پیش نظر صوبے بھر میں محکمہ زراعت کے تمام افسران کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں ہیں، سندھ حکومت نے بارشو ں کےپیش نظرٹڈی دل کے خاتمے کیلیے98فلڈ ٹیموں کی ڈیوٹیاں لگادی ہیں، کیونکہ تیز بارشیں ٹڈیوں کی افزائش کیلئے ریگستانی علاقوں میں سازگار ماحول پیدا کرتی ہیں۔ ماہرین نے موجودہ ٹڈی دَل حملے کو کرونا وائرس کے بعد ایک خطرناک عالمی وبا ءقرار دے کر خبردار کررہے ہیں کہ اگر بروقت اس کی راہ میں رکاوٹ نہ ڈالی گئی تو خوراک کا ایک عالمی بحران پیدا ہو سکتا ہے، جس سے لاکھوں لوگوں کی جان جا سکتی ہے۔ عالمی ادارہٴ خوراک نے اس عالمی ٹڈی دل وباء کے باعث عالمی سطح کے خوراک بحران کی پیش گوئی کر دی ہے