نبیِ کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:اگر لوگوں کو معلوم ہوتا کہ رمضان میں کیا ہے تو میری امت تمنا کرتی کہ کاش! پورا سال رمضان ہی ہو۔ (ابنِ خُزَیمہ،3/190،حدیث:1886)

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا:جب رجب المرجب کا مہینا شروع ہوتا تو حضور ﷺ یہ دعا فرمایا کرتے تھے: اَللّٰهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي رَجَبٍ وَشَعْبَانَ وَبَلِّغْنَا رَمَضَانَ یعنی اے اللہ پاک ہمارے لئے رجب اور شعبان میں برکت عطا فرما اور ہمیں رمضان سے ملا دے۔

(معجم اوسط،3/85، حدیث : 3939)

نبیِ اکرم ﷺ کی رمضان میں عبادت:جب رمضان المبارک کا چاند نظر آتا تو ہمارے پیارے آقا و مولا ﷺ عبادتِ الٰہی میں مشغول ہو جایا کرتے تھے ،چنانچہ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:جب ماہِ رمضان آتا تو میرے سر تاج، صاحِبِ معراج ﷺ اللہ پاک کی عبادت کیلئے کمر بستہ ہو جاتے اور سارا مہینا اپنے بستر منور پر تشریف نہ لاتے۔ مزید فرماتی ہیں کہ جب ماهِ رمضان تشریف لاتا تو شاهِ بنی آدم،رسولِ محتشم ﷺکار رنگ مبارک تبدیل( ہو کر پیلا یالال ) ہو جاتا۔ آپ نماز کی کثرت فرماتے ، خوب گڑ گڑا کر دعائیں مانگتے اور اللہ پاک کا خوف آپ پر طاری رہتا۔ (شعب الایمان،3 ،حدیث: 3625)

امام العابدین،سید الساجدين ﷺ رمضان شریف خصوصاً آخری عشرے میں آپ کی عبادت بہت زیادہ بڑھ جاتی تھی۔ آپ ساری رات بیدار رہتے اور گھر والوں کو نمازوں کیلئے جگایا کرتے تھے اور عموماً اعتکاف فرماتے تھے۔نمازوں کے ساتھ ساتھ کبھی کھڑے ہو کر،کبھی بیٹھ کر،کبھی سجدے کی حالت میں نہایت آہ و زاری اور گڑ گڑا کر راتوں میں دعائیں بھی مانگا کرتے۔رمضان شریف میں حضرت جبریل علیہ السلام کے ساتھ قرآنِ عظیم کا دور بھی فرماتے اور تلاوتِ قرآن کے ساتھ ساتھ طرح طرح کی مختلف دعاؤں کا ورد بھی فرماتے تھے اور کبھی کبھی ساری رات نمازوں میں کھڑے رہتے یہاں تک کہ مبارک قدموں میں سوجن آجایا کرتی تھی۔(سیرتِ مصطفیٰ،ص 596 )

یقیناً ہمارے پیارے آقا کریم ﷺ کا عبادت سے متعلق یہ طرزِ عمل ہمارے لئے تربیت کا باعث ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم بھی پیارے آقاﷺ کی پیاری اداؤں کو اپنائیں۔یقیناً ماہِ رمضان المبارک میں نیکیوں کا اجر بہت بڑھ جاتا ہے، لہٰذا کوشش کر کے زیادہ سے زیادہ نیکیاں اس ماہ میں جمع کر لینی چاہئیں کیونکہ کم وقت میں زیادہ نیکیاں جمع کرنے کے لئے اس ماہِ مبارک سے بہتر اور کوئی مہینا نہیں ۔

رمضان المبارک میں نبیِ کریم ﷺ کا صدقہ و خیرات:رمضان المبارک میں حضور اکرم ﷺ خوب صدقہ و خیرات کرتے تھے ۔ جیسا کہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: جب رمضان المبارک آتا تو سرکارِ مدینہ ﷺ ہر قیدی کو رہا کرتے اور ہر سائل کو عطا فرماتے۔ ( تفسیردرمنشور ،1/ 449)

نبیِ کریم ﷺ کا رمضان المبارک میں اعتکاف: حضور ﷺ رمضان المبارک کے آخری دس دنوں میں اعتکاف فرمایا کرتے تھے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو بھی اس کی ترغیب دیا کرتے تھے۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ اللہ کے نبی ﷺ رمضان کے آخری دس دنو ں کااعتکاف کیاکرتے تھے، یہاں تک کہ اللہ نے آپ کووفات دے دی۔( بخاری،3/47)اللہ پاک ہمیں رمضان المبارک میں خوب عبادت و نیکیاں کرنے کے توفیق عطا فرمائے۔آمین