آجکل رزق کی بے قدری اور بے حرمتی سے کون سا گھر خالی ہے۔بنگلے میں رہنے والے ارب پتی سے لیکر جھونپڑی میں رہنے والا مزدور تک اس بے احتیاطی کا شکار نظر آتا ہے۔شادی میں قسم قسم کے کھانوں کے ضائع ہونے سے لیکر گھروں میں برتن دھوتے وقت جس طرح سالن کا شوربا، چاول اور ان کے اجزا بہاکر مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّ نالی کی نذر کردیئے جاتے ہیں ان سے ہم سب واقف ہیں، کاش رزق میں تنگی کے اس عظیم سبب پر ہماری نظر ہوتی۔آج بے شمار افراد اپنے مسائل کے حل کےلئے مشکل ترین دنیوی ذرائع استعمال کرنے کو تو تیار ہیں مگر اللہ عَزَّوَجَلَّ اور اسکے پیارے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے عطاکردہ روزی میں برکت کے آسان ذرائع کی طرف اسکی توجہ نہیں۔ آج کل بے روزگاری و تنگدستی کے گمبھیر مسائل نے لوگوں کو بے حال کردیا ہے، شاہد ہی کوئی گھر ایسا ہو جو تنگدستی کا شکار نہ ہو۔رزق میں برکت کے طالب کےلئے ضروری ہے کہ وہ پہلے رزق میں بے برکتی کے اسباب سے آگاہی حاصل کرکے ان سے چھٹکارا حاصل کرے، تاکہ رزق میں برکت کے ذرائع حاصل ہونے پر کوئی رکاوٹ پیش نہ آئے۔