جو مسلمان قربانی کرنے کی طاقت رکھتا ہواسے چاہئے کہ وہ رضائے الہٰی کے حصول اور سنّت ابراہیمی کی ادائیگی کی نیت سے اس مہینے میں مال ِحلال سے قربانی کا فریضہ سرانجام دے کیونکہ یہ بہت بڑی سعادت کی بات ہے ، عید قربان پر اللہ پاک قربانی کا فریضہ سرانجام دینے والے خوش نصیبوں کو ان کے جانوروں کے ہر بال کے بدلے ایک نیکی عطا فرماتا ہے اور وہ دوزخ کی آگ سے آزا د کردیا جاتاہے ۔قربانی کے جانور کے خون کا پہلا قطرہ گرنے سے پہلےہی قربانی کرنے والے کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں،بروز قیامت قربانی نیکیوں کے پلے میں رکھی جائے گی جس سے نیکیوں کا پلہ بھاری ہوجائے گا ،پھریہ قربانی اس شخص کےلئے سواری بنے گی جس کے ذریعےوہ باآسانی پل صراط سے گزر جائے گا یاد رہے کہ جانور کا ہر عضو دو زخ سے آزادی کا فدیہ بنے گا ۔