19 جمادی الاولٰی, 1446 ہجری
دریائے سندھ میں پانی کی سطح مسلسل بلندی کی طرف گامزن
ہے گذشتہ24 گھنٹے کے دوران دریائے سندھ میں گڈو کے مقام پر کئی ہزار کیوسک کا
اضافہ ہوگیا ہے جبکہ اس وقت گڈو اور سکھر بیراجوں پر درمیانے درجے کی سیلابی
صورتحال برقرار ہے اور اندرون سندھ کے اضلاع سکھر، خیرپور، گھوٹکی ،کشمور ،لاڑکانہ
ودیگر کے کچے کا 60 سے 70 فیصد علاقہ زیر آب آگیا ہے اور پانی وہاں پر کئی دیہاتوں
میں داخل ہوگیا ہے ، دریائے سندھ کے حفاظتی بندوں و پشتوں پر پانی کا دباؤمسلسل
بڑھتا جارہا ہے جوعلاقہ کے لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث ہے محکمہ آبپاشی کے ذرائع
کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ میں آئندہ چند گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں مزید
اضافہ کا امکان ہے ۔ادھرچنیوٹ میں دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
ہونے لگا ہے، جس کے باعث دریا کے اردگرد ملحقہ بستیوں کے لوگوں نے منتقل ہونا شروع
کر دیا ہے ۔دریائے ستلج جو قصور کے قریب سے گزرتا ہے اس وقت قصور کے اطراف میں دریا
میں شدید سیلاب کا سلسلہ ہے سیلابی ریلے بہت بڑی تعداد میں یہاں سے گزر رہے ہیں اور کئی دیہات زیر آب آچکے ہیں کافی لوگ پانی کے اندر پھسے ہوئے ہیں لوگ بڑی بڑی کشتیوں
کے ذریعے اپنے مویشی وغیرہ پانی سے باہر لارہےہیں۔