ایس ڈی
پی او ننکانہ طارق محمود کی دعوتِ اسلامی کے
مدنی مرکز مدینہ مسجد میں حاضری
ایس ڈی
پی او (S.D P.O) ننکانہ طارق محمود ڈوگر کی دعوتِ اسلامی کے مدنی
مرکز مدینہ مسجد میں حاضری ہوئی۔مدینہ مسجد میں نمازِ جمعہ ادا کرنے کے بعد ان کی
ملاقات مبلغِ دعوتِ اسلامی حاجی نصر اقبال عطاری سے ہوئی۔ مبلغِ دعوتِ اسلامی نے ایس
پی ڈی پی او کو مدینہ مسجد میں قائم ’’المدینہ
لائبریری ‘‘ کا وزٹ کروایا۔
مزید دعوتِ اسلامی کے شعبہ جات کا تفصیلی تعارف کروانے کے ساتھ ساتھ واربرٹن میں
قائم دعوتِ اسلامی کے اداروں کے حوالے سے بریفنگ دی جس پر انہوں نے نیک خواہشات و
مسرت کا اظہار کیا۔مبلغِ دعوتِ اسلامی کی طرف سے ایس ڈی پی او کو جامع مسجد فیضانِ
غوث اعظم و دیگر اداروں کے دورہ کی دعوت بھی دی جس پر انہوں نے جلد آمد کی نیت کی۔ (کانٹینٹ:رمضان
رضا عطاری)
یوٹالی
گاؤں، بالاکا ضلع، ملاوی میں35 افراد کا قبول اسلام
دعوت
اسلامی دین اسلام کی ایک واحد منظم عالمگیر تحریک ہے جو دنیا بھر میں تبلیغ دین کے
لئے کوشاں ہے۔ اس تحریک کے مبلغین علم دین کی تعلیمات کو عام کرنے کے لئے دنیا کے
کونے کونے میں سفر کررہے ہیں۔ ان مقامات پر نہ صرف دینی تعلیمات کو عام کیاجارہا ہے
بلکہ غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت بھی پیش کی جارہی ہے جس کی بدولت غیر مسلم اپنے سابقہ مذہب سے تائب
ہوکر دین حق ”اسلام“ کو قبول کرکے دامن مصطفٰے ﷺ کے سائے میں آرہے ہیں۔
اسی
سلسلے میں دعوت اسلامی کے ایک مبلغ
مولانا عثمان عطاری مدنی نے دیگر ذمہ
داران کے ہمراہ یوٹالی گاؤں، بالاکا ضلع، ملاوی کا
دورہ کیا جہاں کثیر لوگوں کے ہجوم میں نیکی کی دعوت پیش کی گئی جس کا نتیجہ یہ
ظاہر ہوا کہ موقع پر موجود 35 افراد کلمہ طیبہ پڑھ کر دائرہ اسلام میں داخل
ہوگئے۔الحمد اللہ
عاشقان
رسول کی دینی تحریک دعوت اسلامی اس مقام
پر نیو مسلم اسلامی بھائیوں کی دینی تربیت
کے لئے مسجد و مدارس قائم کرنے کا عہد
رکھتی ہے جس کی تعمیرات کا آغاز انشاء
اللہ عَزَّوَجَلَّ بہت
جلد کردیا جائے گا۔
گزشتہ روز گجرات میں مجلس رابطہ کے ڈسٹرکٹ ذمہ
دار حاجی ضیاء الرحمن عطاری نے ڈپٹی کمشنر گجرات کیپٹین رضوان قدیر سے ملاقات کی
اور دعوت اسلامی کے تحت ہونے والی دینی و فلاحی کاموں کے بارے میں بریف کیا اور فیضان
مدینہ گجرات وزٹ کی دعوت دی انہوں نے دعوت قبول کرتے ہوئے مدنی مرکز فیضان مدینہ
گجرات کے وزٹ کی یقین دہانی کرائی آخر میں ڈپٹی کمشنر صاحب کومجلس رابطہ برائے شخصیات
گجرات کے ذمہ دار حاجی ضیاء الرحمن عطاری نے امیراہلسنت کی تصنیف فیضان نماز تحفے
میں پیش کی۔(کانٹینٹ:رمضان رضا
عطاری)
دعوتِ اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے30 مئی 2022ء کو ناروال میں ڈی پی او رضوان گوندل،ڈی ایس پی صدر عبدالحمید ورک،ایس ایچ
او رویہ بلال احمد،ایس ایچ او ندو حکیم سرمد،سیکیورٹی انچارج ڈسٹرکٹ حافظ عبد القدیر
سے ملاقات کی اور انہیں دعوت اسلامی کی دینی و فلاحی کاموں کے
بارے میں بریف کیا نیز فیضان مدینہ وزٹ کی
دعوت دی۔(کانٹینٹ:رمضان
رضا عطاری)
28
مئی 2022ء بروز ہفتہ خان پور میں رکن شوریٰ حاجی محمد اسلم عطاری نے بہاولپور ڈویژن کے ذمہ داران کا مدنی مشورہ فرمایا ۔ رکن شوریٰ نے اسلامی بھائیوں کی دینی و
اخلاقی تربیت کرتے ہوئے انہیں ہفتہ وار
سنتوں بھرے اجتماع میں باقاعدگی سے شرکت کی ترغیب دی اور ہر ماہ تین دن کے مدنی قافلے میں سفر کا ذہن دیا ۔(رپورٹ:
محمد اقبال عطاری،کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)
مہر
محمد اشرف سیال، چیئرمین النور
اور ڈائریکٹر ائیر سیال کا عالمی مدنی مرکز کا دورہ
گزشتہ
دنوں مہر کراچی محمد اشرف سیال رہنما
جہانگیر ترین گروپ لودھراں، چیئرمین النور گروپ آف کمپنیز، ڈائریکٹر ائیر سیال
پاکستان نے کراچی میں دعوت اسلامی کے عالمی مدنی مرکز مدنی فیضان مدینہ میں شعبہ تاجران کے اعلیٰ سطح کی میٹنگ میں شرکت کی۔
جہاں انہیں دعوت اسلامی کی دینی خدمات کے حوالے سے
آگاہی دی گئی اور نئے پروجیکٹ کے حوالے سے بتایا گیا ۔ بعدازاں فیضان مدینہ مرکز اور مدنی چینل کے ہیڈ آفس کا وزٹ
بھی کروایا گیا۔(کانٹینٹ:رمضان
رضا عطاری)
31
مئی 2022ء کو دعوت اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات ذمہ داران نے گوجرانولہ
ڈویژن میں ڈپٹی کمشنر محمد میثم عباس سے ملاقات کی اور منصب ملنے پر ان کو ویلکم کیا ۔ بعدازاں ملک و بیرون ملک ہونے والی دعوت اسلامی کی دینی خدمات کے حوالے سے بریفنگ دی نیز انہیں مدنی مرکز فیضان مدینہ کے
وزٹ کرنے کی دعوت دی۔
اس کے علاوہ راحیل بیگ ڈپٹی کمشنر جنرل،اسسٹنٹ
کمشنر مرتضیٰ،قیصر امین بٹ کو ڈی ایس پی سٹی سرکل سیالکوٹ تعینات ہونے پر مبارکباد دی ۔(کانٹینٹ:رمضان
رضا عطاری)
گزشتہ
روز شعبہ رابطہ برائے شخصیات دعوت اسلامی کے ذمہ داران نے خانپور صدر تھانہ میں تعین SHO
بلال قریشی سے ملاقات کی اور انہیں
ہفتہ وار سنتوں بھرےاجتماع اور مدنی مرکز
خانپور کے وزٹ کی دعوت پیش کی۔
انہوں
نے مدنی مرکز حاضری کی یقین دہانی کروائی ۔ مزید فرنٹ ڈیسک انچارج محمد مدنی سے بھی ملاقات ہوئی
اور انہیں بھی دعوت پیش کی ان ملاقاتوں میں تحصیل نگران بھی ساتھ تھے ۔(کانٹینٹ:رمضان
رضا عطاری)
دعوت
اسلامی شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے تحت 30
مئی 2022ء کو ملتان ڈویژن کےذمہ دارفداعلی
عطاری کی ڈسٹرکٹ ذمہ دارصدیق مدنی عطاری ودیگرذمہ داران کےہمراہ ممبرقومی اسمبلی(PTi) طاہراقبال چوہدری سےملاقات ہوئی۔
ان کے آفس میں مدنی حلقہ ہواجس میں ان
کےگروپ چیئرمینز،کونسلرزودیگر احباب نےشرکت کی۔
بھلائی وخیرخواہی کےموضوع پر سنتوں بھرا بیان ہوا۔ دوسری جانب ذمہ داران نے ممبرصوبائی اسمبلی پاکستان مسلم لیگ (ن)میاں
ثاقب خورشیدسے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی۔ مبلغ دعوت اسلامی نے انہیں مدنی مرکزفیضان مدینہ ملتان وزٹ کرنےکی دعوت پیش کی جسے انہوں نےقبول
کیااور دوسرے ہفتےمیں وزٹ کا فائنل ہوا۔
اس کے
علاوہ ڈی ایس پی صدرمیاں عبدالرؤف، ایس ایچ او انسپکٹر راناادریس ودیگر سے بھی
ملاقات کا سلسلہ ہوا،مختلف کتب ورسائل ان شخصیات وافسران کو تحفے میں پیش کئے
گئے۔ علاوہ ازیں شعبہ رابطہ برائےشخصیات ڈسٹرکٹ
وہاڑی کی میٹنگ بھی ہوئی۔(کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)
قرآنِ حکیم
اللہ رب العزت کی وہ لاریب، مقدس اور کامل و اکمل کتاب ہے کہ اس میں ہرشے کا
تفصیلا ًبیان ہے ۔اللہ کریم نے سورۃ النحل آیت نمبر89 میں تبیانا لکل شئ کہ اس میں ہر چیز کے روشن بیان کا ذکر فرمایا ۔سورۂ
یوسف آیت نمبر111 میں وتفصیلالکل شئ یعنی اس میں ہرشے کی تفصیل کا ذکر کیا، اور سورۂ
انعام آیت نمبر38 میں ما فرطنا فی الکتاب من شئ کہ ہم نے کتاب میں کوئی چیز نہیں اٹھا
رکھی یعنی جس کا صراحۃیا کنایۃ بیان نہ فرمایا ہے، ان آیت کی روشنی میں یہ کہا
جاسکتا ہے کہ کائنات میں کوئی چیز ایسی نہیں جس کا استخراج یا استنباط قرآن ِکریم
سے نہ کیا جاسکتا ہو۔قرآنِ حکیم میں ولارطب ولا یابس کہہ کرہرچیز کی طرف اشارہ کردیا گیاچاہے وہ
نباتات ہوں یا جمادات،انسان ہو یا حیوان، جنات ہوں یا فرشتے، مشروبات یا ماکولات ، زمینی ہوں یا آسمانی تخلیقات ،اس
جہاں سے تعلق ہو یا اس جہاں سے الغرض سب
کا بیان ہے، انہی اشیاء میں سے دھاتیں بھی ہیں ۔کلام ِالٰہی میں
ان کا ذکر بھی ملتا ہے۔ متعدد کے نام اور ان کے کام بھی بیان ہوئے ہیں ۔قرآنِ حکیم
میں جن دھاتوں کا ذکر ہے اس میں سونا چاندی لوہا، ، تانبا،شامل ہیں۔سوناایک ایسی نعمت ہے جس کا ذکر قرآنِ کریم میں ہوا۔یہ
ایک قیمتی دھات ہے جس کے کئی مصارف ہیں، ایک تو زیورات وغیرہ بنانا ہے، دوم :
گذشتہ ادوار میں کاروبار سونے اور چاندی کے سکوں سے ہوا کرتا تھا ۔ دنیا میں اس کا
حصول مومن و کافر سب کے لیے ممکن ہے لیکن آخرت میں فقط مومنین کے لیے ہوگا۔ اللہ رب العزت ارشاد فرماتا ہے :اہلِ جنت
کے لیے جنت میں یحلون
فیھا من اساور من ذھب کہ انہیں ان باغوں میں سونے کے کنگن پہنائے جائیں
گے۔ دنیا میں لوگوں کے دلوں میں اس کی محبت داخل کر دی گئی ہے۔ فرمانِ باری ہے:زُیِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ
الشَّهَوٰتِ مِنَ النِّسَآءِ وَ الْبَنِیْنَ وَ الْقَنَاطِیْرِ الْمُقَنْطَرَةِ
مِنَ الذَّهَبِ وَ الْفِضَّةِ لوگوں کے لیے آراستہ کی گئی ان
خواہشوں کی محبت عورتیں اور بیٹے اور تلے اوپر سونے چاندی کے ڈھیر۔اگرچہ اسے زینت
اور متاع ِ دنیا کہا گیا ہے مگردنیا میں امت کے مردوں کے لیے سونا اور ریشم کا
پہننا حرام ہے، جب کہ عورتوں کے لیے حلال ہے آخرت میں ہردو کو یہ نعمتیں عطا کی
جائیں گی۔ اس کے علاوہ قرآنِ کریم میں ہمیں چاندی کا ذکر ملتا ہے۔اس دھات اور نعمت
کا تعلق بھی دنیا اور آخرت دونوں سے ہے، چاندی سے زیورات اور متعدد اشیاء بنائی
جاتی ہیں ،بادشاہ سونے اور چاندی کے ظروف بھی استعمال کرتے تھے مگر شریعتِ مطہرہ نے اس سے منع فرمایا ہے البتہ جنت میں اہلِ جنت کو چاندی کے برتنوں میں
کھلایا پلایا جائے گا۔اللہ کریم ارشاد فرماتا ہے:یُطَافُ عَلَیْهِمْ بِاٰنِیَةٍ مِّنْ
فِضَّةٍ وَّ اَكْوَابٍ كَانَتْ قَؔوَارِیْرَاۡۙ(15)قَؔوَارِیْرَاۡ مِنْ
فِضَّةٍ قَدَّرُوْهَا تَقْدِیْرًا(16)ترجمۂ کنزالایمان:اور ان پر چاندی کے برتنوں اور کوزوں
کا دور ہوگا جو شیشے کے مثل ہورہے ہوں گےکیسے شیشے چاندی کے ساقیوں نے انہیں پورے
اندازہ پر رکھا ہوگا۔اس کے علاوہ سورۃ الدھر میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :وحلوا اساور من فضة انہیں
چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے۔دنیا میں ان دھاتوں کا مالک بننے والے مسلمان کے
لیے اگر وہ صاحبِ نصاب ہو جائے تو زکوٰۃ ہوگی اور اگر راہِ خدا میں خرچ کرنے کے
لیے تیار نہیں ہوگا اور اس کا حق ادا نہیں کرے گا تو قرآنِ کریم کا اعلان ہے:وَالَّـذِيْنَ
يَكْنِزُوْنَ الـذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا يُنْفِقُوْنَـهَا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ
فَبَشِّرْهُـمْ بِعَذَابٍ اَلِيْـمٍ (34)وہ لوگ جو سونا اور چاندی جمع کررکھتے ہیں اور اسے اللہ کی راہ
میں خرچ نہیں کرتے انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری سناؤ ۔اس کے علاوہ بھی کچھ مقامات
پر قرآنِ کریم میں سونے اور چاندی کا ذکر ہے جیسا کہ کفار کے متعلق رب کریم کا
فیصلہ ہے:اِنَّ
الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ مَاتُوْا وَ هُمْ كُفَّارٌ فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْ
اَحَدِهِمْ مِّلْءُ الْاَرْضِ ذَهَبًا وَّ لَوِ افْتَدٰى بِهٖ ؕ اُولٰٓىٕكَ لَهُمْ
عَذَابٌ اَلِیْمٌ وَّ مَا لَهُمْ مِّنْ نّٰصِرِیْنَ(91)ترجمۂ کنز
العرفان:بیشک وہ لوگ جو کافر ہوئے اور کافر ہی مرگئے ان میں سے کوئی اگرچہ اپنی
جان چھڑانے کے بدلے میں پوری زمین کے برابرسونا بھی دے تو ہرگز اس سے قبول نہ کیا
جائے گا ۔ ان کے لئے دردناک عذاب ہے اور ان کا کوئی مدد گار نہیں ہوگا۔ اس کے
علاوہ قرآنِ کریم میں جن دھاتوں کا ذکر ہے
ان میں لوہا بھی شامل ہے ۔لوہا میں انتہائی سخت قوت ہے اس سے اسلحہ اور جنگی ساز و
سامان اور جنگی لباس بھی بنایا جاتا ہے اوردیگر کئی صنعتوں میں بھی کام آتا ہے ۔ قرآنِ
کریم میں اس کا بیان بھی متعدد بار وارد ہوا ہے،چنانچہ سورہ ٔحدید آیت نمبر 25میں
لوہے کا اور اس کی افادیت اور استعمال کا
تذکرہ بھی موجود ہے،چنانچہ فرمایا:وانزلنا الحدید فیہ باس شدید و منافع للناس اور
ہم نے لوہا اتارا، اس میں سخت لڑائی (کا سامان )ہے اور لوگوں
کے لئے فائدے ہیں ۔اس کے علاوہ سورۂ اسراء آیت نمبر 50میں جہاں کفار کے مرنے کے
بعد دوبارہ اٹھنے پر تعجب کا اظہار ہے وہیں ارشاد رب العالمین ہے کہ پتھر یا لوہا بن جاؤ وہ رب پھر بھی اٹھانے پر
قادر ہے ۔قل
کونوا حجارة أو حدیدا تم
فرماؤ کہ پتھر بن جاؤیا لوہا ۔ ایک مقام پر کلام ِالٰہی میں اہلِ جہنم کی سزا کے
بیان میں وارد ہوا ہے :وَلَهُمْ مَقَامِعُ مِنْ حَدِيدٍاور ان
کے لیے لوہے کے گرز (ہتھوڑے) ہیں ۔ الآيۃ 21 من سورة الحج۔اسی
طرح سورۂ کہف آیت نمبر 95 میں لوہے کا ذکر بھی ہے اور تانبے کا بھی ۔ جب یاجوج ماجوج سے قوم تنگ ہوئی تو بادشاہ ذوالقرنین نے قوم اور ان کے
درمیان دیوار بنانے کے لیے کہا۔ ارشاد
ربانی ہے:اٰتُوْنِیْ
زُبَرَ الْحَدِیْدِ ؕ حَتّٰۤى اِذَا سَاوٰى بَیْنَ الصَّدَفَیْنِ قَالَ انْفُخُوْا
ؕ حَتّٰۤى اِذَا جَعَلَهٗ نَارًا ۙقَالَ اٰتُوْنِیْۤ اُفْرِغْ عَلَیْهِ
قِطْرًا(96)میرے
پاس لوہے کے ٹکڑے لاؤ یہاں تک کہ جب وہ دیوار دونوں پہاڑوں کے کناروں کے درمیان
برابر کردی تو ذوالقرنین نے کہا: آگ دھنکاؤ۔ یہاں تک کہ جب اُس لوہے کو آگ کردیا
توکہا : مجھے دو تا کہ میں اس گرم لوہے پر پگھلایا ہوا تانبہ اُنڈیل دوں ۔ اسی طرح
سورہ ٔسبا میں لوہے کا ذکر موجود ہے ۔کلامِ الٰہی میں وارد ہے:اللہ پاک کے نبی
حضرت داؤد علیہ
السلام
کے ہاتھ میں لوہا نرم ہوجاتا تھا ۔وَلَقَدْ اٰتَيْنَا دَاوُوْدَ مِنَّا فَضْلًا ۖ يَا
جِبَالُ اَوِّبِىْ مَعَهٝ وَالطَّيْـرَ ۖ وَاَلَنَّا لَـهُ الْحَدِيْدَ (10)اور
بیشک ہم نے داؤد کو اپنی طرف سے بڑا فضل دیا۔ اے پہاڑواورپرندو!اس کے ساتھ (اللہ
کی طرف)
رجوع کرو اور ہم نے اس کے لیے لوہا نرم کردیا۔اس کے علاوہ قرآنِ کریم میں جن
دھاتوں کا ذکر ہے ان میں ایک تانبا بھی ہےاس کا ذکر ہم سورہ ٔکہف کی آیت نمبر 95
میں لوہے کے ذکر کے ساتھ دیکھ چکےاس کے علاوہ سر زمینِ یمن میں سلیمان علیہ
السلام
کے لیے اللہ پاک نے تانبے کو 3 دن کے لیے پانی کی طرح کر دیا اور ایک قول یہ بھی
ہے کہ جیسے داؤد علیہ السلام کے
ہاتھ میں لوہا نرم ہوجاتا تھا ایسے ہی سلیمان علیہ
السلام
کے ہاتھ میں تانبا نرم ہوجاتا تھا۔سورۂ سبا میں ارشاد ربانی ہے:وَ اَسَلْنَا لَهٗ عَیْنَ
الْقِطْرِ:
اور ہم نے اس کے لیے پگھلے ہوئے تانبے کا چشمہ بہادیا۔
قرآنِ
کریم میں ہر شے کا بیان موجود ہے ۔اللہ پاک نے ہرہر چیز کو قرآنِ کریم میں بیان
کیا ہے جیسے نماز، روزہ، وضو، تیمم، حج وغیرہ وغیرہ ایسے ہی قرآنِ کریم میں مختلف قسم کی دھاتوں کا
ذکر ہے ۔قرآن ِمجید ،فرقانِ حمید میں چار قسم کی دھاتوں کا ذکر ہے: لوہا ، سونا ، چاندی اور تانبا ۔قرآنِ کریم میں پارہ 27 سورۂ حدید کی آیت نمبر
25 میں ارشادِ ربانی ہے :وَاَنۡزَلۡنَاالۡحَـدِيۡدَترجمہ ٔکنزالایمان
: اور ہم نے لوہا اتارا ۔اس کی تفسیر میں مفسرین فرماتے ہیں : لوہے کا فائدہ یہ ہے
کہ اس میں انتہائی سخت قوت ہے ،یہی وجہ ہے کہ اس سے اسلحہ اور جنگی سازو سامان
تیار کیےجاتے ہیں اور اس میں لوگوں کیلئے اور بھی فائدے
ہیں کہ لوہا صنعتوں اور دیگر پیشوں میں بھی بہت کام آتا ہے ۔ بحوالہ تفسیر صراط
الجنان جلد 9 صفحہ 752اور سونا اور چاندی کے بارے میں پارہ 3 سورہ ٔالِ عمران کی
آیت نمبر 14 میں ارشادِ ربانی ہے:زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوٰتِ مِنَ النِّسَآءِ
وَالۡبَنِيۡنَ وَالۡقَنَاطِيۡرِ الۡمُقَنۡطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَالۡفِضَّةِ ترجمۂ
کنزالایمان:لوگوں کیلیے آراستہ کی گئی ان
خواہشوں کی محبت عورتیں اور بیٹے اور تلے اوپر سونے چاندی کے ڈھیر ۔معلوم ہوا ! اللہ پاک نے سونا اور چاندی کا بھی ذکر
فرمایا ہے اور جیسے لوہا بہت کام کی چیز ہے ایسے ہی لوگ سونا چاندی سے بھی فوائد
حاصل کرتے ہیں کہ عورتیں ان کا زیور پہنتی ہیں اور اس کے ذریعے زیب و زینت حاصل
کرتی ہیں اور ایک دوسرے مقام پر اللہ پاک
نے پارہ 15 سورۃالکہف کی آیت نمبر 29 میں تانبے کے بارے میں ارشاد فرمایا :وَقُلِ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّكُمْ فَمَنْ شَآءَ
فَلْیُؤْمِنْ وَّمَنْ شَآءَ فَلْیَكْفُرْۙ اِنَّاۤ اَعْتَدْنَا لِلظّٰلِمِیْنَ نَارًاۙ اَحَاطَ بِهِمْ سُرَادِقُهَاؕ
وَ اِنْ یَّسْتَغِیْثُوْا یُغَاثُوْا بِمَآءٍ كَالْمُهْلِ یَشْوِی الْوُجُوْهَؕترجمۂ
کنزالایمان : اور فرمادو کہ حق تمہارے رب کی طرف سے ہے تو جو چاہے ایمان لائے اور
جو چاہے کفر کرے بیشک ہم نے ظالموں کیلئے وہ آگ تیار
کر رکھی ہے جس کی دیواریں انہیں گھیر لیں گی اور اگر پانی کیلئے
فریاد کریں گے تو ان کی فریاد رسی ہوگی اس پانی سے کہ چرخ دیئے (
کھولتے ہوئے ) دھات
(
تانبے ) کی طرح ہے کہ ان کے منہ بھون دےگا ۔مفسرین
فرماتے ہیں :آیت میں ظالم سے مراد کافر ہیں کہ اللہ پاک نے ان کے لئے یعنی
کافروں کیلیے آگ تیار کر رکھی ہےاور اگر وہ پانی کیلئے
فریاد کریں گے تو انہیں جو پانی دیا جائے گا وہ پگھلائے ہوئے
تانبے کی طرح ہوگا ۔اللہ پاک ہم سب کو عذابِ جہنم سے محفوظ فرمائے ۔آمین
فنانس ڈیپارٹمنٹ پاک سطح ذمہ دار اسلامی بہنوں کا 28
مئی 2022ء بروز ہفتہ ساہیوال
سرکاری ڈویژن میں مدنی مشورہ ہوا
جس میں سرکاری ڈویژن نگران، فنانس سرکاری ڈویژن ذمہ دار، ڈسٹرکٹ ذمہ دار اور
چند کابینہ ذمہ داراسلامی بہنوں نے شرکت کی
۔
تمام اسلامی بہنوں کو شعبہ فنانس کا مختصر تعارف پیش کیا گیا نیز اسلامی بہنوں کو شعبہ فنانس کے دینی کام بڑھانے کے حوالے سے ذہن دیا گیا۔ عطیات
کے بروقت درست استعمال کرنے، مزید عطیات بڑھانےکے حوالے سے کلام ہوا۔
بغیر رسید کے کسی سے بھی رقم وصول نہ کی جائے اگر فزیگل رسید نہ بن سکتی ہوتو مینو
ل رسید بنا لی جائے اس حوالے سے بھی اسلامی بہنوں کو ذہن دیا
گیا ۔ ساتھ ساتھ ای رسید کے نظام کو مضبوط کرنے اور اسلامی بہنوں کو زیادہ سے زیادہ ای رسید استعمال کرنے
کے متعلق ترغیب دلائی گئی نیز شر عی چندہ احتیاطی ٹیسٹ لینے کے حوالے سے بھی اسلامی بہنوں کو ذہن دیا گیا
- مزید ا ن سےای -رسید ٹیسٹ اور تقرری اہداف بھی لئے گئے ۔