پیارے اسلامی بھائیوں! آج کل کے حالات پر نظر ڈالی جائے تو بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ مسلمان طرح طرح کے گناہوں میں مبتلا ہیں جس میں جھوٹ بھی شامل ہے ہمیں جھوٹ بولنے کی ایسی عادت پڑ گئی ہے کہ ہمیں اس بات کا احساس تک نہیں ہوتا کہ ہم جھوٹ جیسے کبیرہ گناہ میں مبتلا ہو رہے ہیں جو کہ میری ہلاکت کا سبب بن سکتا ہے یاد رہے کہ جھوٹ بولنا اللہ پاک کی ناراضگی کا سبب بن سکتا ہے جھوٹ حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔

جھوٹ کی تعریف: کسی شخص کا قصداً کسی بات کو حقیقت کے خلاف بیان کرنا ہے۔

آیئے جھوٹ کی مذمت پر 5فرامین مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سنتے ہیں :

(1)سچ بولنا نیکی ہے اور نیکی جنت میں لے جاتی ہے اور جھوٹ بولنا فسق وفجور ہے اور فسق وفجور (گناہ) دوزخ میں لے جاتا ہے۔ (صحیح مسلم ، کتاب الادب، باب فتح الکذب، ص1405 ،حديث:2607)

(2) بیشک سچائی نیکی کی طرف لے جاتی ہے اور نیکی جَنَّت کی طرف لے جاتی ہے اور بیشک بندہ سچ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک صِدّیق یعنی بہت سچ بولنے والا ہوجاتا ہے۔ جبکہ جھوٹ گُناہ کی طرف لے جاتا ہے اور گُناہ جہنَّم کی طرف لے جاتا ہے اور بے شک بندہ جُھوٹ بولتا رہتا ہے، یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک کذّاب یعنی بہت بڑا جُھوٹا ہوجاتا ہے۔(بخاری ، کتاب الادب، باب قول اللہ تعالیٰ، 4/125، حدیث:6094)

(3)بارگاہ رسالت میں ایک شخص نے حاضر ہو کر عرض کی: یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! جہنم میں لے جانے والا عمل کونسا ہے ؟ فرمایا: جھوٹ بولنا، جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو گناہ کر تا ہے اور جب گناہ کر تا ہے تو ناشکری کر تا ہے اور جب ناشکری کر تا ہے تو جہنم میں داخل ہو جاتا ہے۔(المسند للامام احمد بن حنبل، مسند عبد اللہ ابن عمرو بن العاص، 2/ 589، حدیث:2652)

(4) جھوٹ بولنے والے قیامت کے دن اللہ پاک کے نزدیک سب سے زیادہ ناپسندیدہ افراد میں شامل ہوں گے۔ (کنز العمال)

(5)جھوٹ بولنا منافق کی علامتوں میں سے ایک نشانی ہے ۔(صحیح مسلم، کتاب الایمان، باب خصال المنافق ،ص50، حدیث: 102)

پیارے اسلامی بھائیو! الحمدلله سچ بولنے سے نہ صرف اس دنیا میں ڈھیروں بھلائیاں نصیب ہوتی ہیں بلکہ بندہ جھوٹ جیسے گناہ میں مبتلا ہونے سے بھی بچ جاتا ہے۔اس لیے ہمیشہ سچ بولنے کی عادت بنائیے اور جھوٹ بولنے کی عادت سے جان چھڑائیے ۔ کیسی ہی مشکل ہو، بڑی سے بڑی مصیبت آن پڑے، ہر گز ہر گز جھوٹ کا سہارا نہ لیجئے اور سچ پر مضبوطی سے جم جائے۔ ان شاء الله دین و دنیا کی بھلائیاں نصیب ہوں گی۔