پیارے اسلامی بھائیو ! جھوٹ ایک عادت سیئہ ہے اور جھوٹ کی مذمت پر آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی احادیث طیبہ موجود ہیں۔ ان میں سے چند آپ کے نظر کے حوالے کرتا ہوں تا کہ ہمیں معلوم ہو جائے کہ جھوٹ کتنی بری عادت ہے اور اس سے خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں۔

(1) امام عراقی اپنی کتاب تخریج الاحیاء میں حدیث پاک نقل فرماتے ہیں کہ حضرت ابو امامہ باہلی سے مروی ہے :بیشک جھوٹ نفاق کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے۔( تخریج الاحیاء، 3/165 ) یعنی جھوٹ نفاق کی علامت ہے ۔

(2) امام بخاری صحیح بخاری میں ایک حدیث نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود سے مروی ہے بیشک صدق (سچائی) یہ نیکی ہے اور نیکی یہ جنت کی طرف لے جاتی ہے اور بندہ سچ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک اسے صدیق (سچا) لکھ دیا جاتا ، اور جھوٹ یہ گناہ ہے اور گناہ یہ جہنم کا راستہ دکھاتا ہے اور بندہ جھوٹ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک اسے کاذب (جھوٹا) لکھ دیا جاتا ہے۔

(3) امام سیوطی شافعی جامع صغیر سے ایک حدیث نقل فرماتے ہیں کہ حضرت مجمع بن یحیی سے مروی ہے سچ بولو اگرچہ تم اس میں ہلاکت دیکھو بیشک اس میں ہی نجات ہے اور جھوٹ سے پرہیز کرو اگرچہ تم اس میں نجات دیکھو بیشک اس میں ہلاکت ہے۔( جامع صغیر،حدیث: 3238)

(4) امام ابن حجر عسقلانی اپنی کتاب الاصابۃ میں حدیث نقل فرماتے ہیں ام معبد عاتکہ بنت خالد خزاعیہ سے مروی ہے کہ نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم دعا کرتے تھے: اے اللہ میرے دل کو نفاق سے پاک فرما اور میرے عمل کو ریا سے اور میری زبان کو جھوٹ سے اور میری آنکھ کو خیانت سے بیشک تو آنکھوں کی خیانت کو اور جو کچھ دل میں پوشیدہ ہے اسے جانتا ہے ۔( الاصابۃ،4/499)

(5) حضرت عبداللہ بن عمر بن العاص سے مروی ہے کہ بارگاہ نبوی میں ایک شخص حاضر ہو کر عرض گزار ہوا یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم جہنم میں لے جانے والے اعمال کونسے ہیں ؟ فرمایا جھوٹ بولنا کہ بندہ جب جھوٹ بولتا ہے تو اللہ پاک کی ناشکری کرتا ہے اور جب ناشکری کرتا ہے تو جہنم میں داخل ہو جاتا ہے۔ (مسند امام احمد بن حنبل،حدیث:6652)

پیارے اسلامی بھائیو ! ان احادیث طیبہ کی روشنی میں ہمیں اس بات کا اندازہ ہو ہی گیا ہوگا کہ جھوٹ کی کتنی مذمت بیان کی گئی ہیں بہر حال ہمیں چاہیے کہ ہم ہر حال میں سچ بولیں کہ سچ کو آنچ نہیں ۔